والد صاحب کی ایک نعت احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے منتخب ۔یہ قلب و نظر ہے برائے مدینہ

سید عاطف علی

لائبریرین
نعت نبیﷺ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ قلب و نظر ہے برائے مدینہ
نثارِ مدینہ ،فدائے مدینہ

مدینے کے دن ہوں مدینے کی راتیں
خدا دیکھیے ! کب دکھائے مدینہ

وہ ذکر نبی ﷺ ہو کہ ذکرِ خدا ہو
مجھے ہر طرح یاد آئے مدینہ

مقام آپ کا عرشِ اعظم سے آگے
زہے شانِ خیر الورائے مدینہ

مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
مجھے ہر طرح یاد آئے مدینہ

مری زندگی کا یہی مدعا ہے
نبی پر درود اور ثنائے مدینہ

یہی نام میرا یہی ہے تخّلص
غلام شہِ دوسرائے مدینہ

الٰہی تو ہی تو نورِ ارض و سما ہے
ضیاؔ کو دکھا دے ضیائے مدینہ
۔۔۔
سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! عقیدت ٹپکتی ہے ہر شعر سے!
لیکن بہت معذرت کے ساتھ ، مجھے عرشِ اعظم والا شعر اچھا نہیں لگا۔ عرش پر تو صرف ذاتِ باری تعالیٰ ہی متمکن ہے اور اس سے آگے کسی اور کا مقام نہیں ۔ اکثر نعت گو شعرا عقیدت اور محبت میں غلو سے کام لیتے ہوئے اس فرق کو بھلا دیتے ہیں ۔ میں نے اس بات کو واضح کرنا بہت ضروری سمجھا ۔ سخن گستری کے لئے معذرت خواہ ہوں ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب! عقیدت ٹپکتی ہے ہر شعر سے!
لیکن بہت معذرت کے ساتھ ، مجھے عرشِ اعظم والا شعر اچھا نہیں لگا۔ عرش پر تو صرف ذاتِ باری تعالیٰ ہی متمکن ہے اور اس سے آگے کسی اور کا مقام نہیں ۔ اکثر نعت گو شعرا عقیدت اور محبت میں غلو سے کام لیتے ہوئے اس فرق کو بھلا دیتے ہیں ۔ میں نے اس بات کو واضح کرنا بہت ضروری سمجھا ۔ سخن گستری کے لئے معذرت خواہ ہوں ۔
آپ کی وضاحت کا شکریہ کہ یہ نکتہ بھی یقیناََ قابل توجہ ہے ۔آپ کی پسند اور وضاحت بھی یقیناً پر خلوص ہے۔۔۔ یہاں میں اتنا کہنا چاہوں گا کہ میں ذاتی طور پر" اکثر " اس نوع کے دقیق مقامات میں "المعنی فی بطن الشاعر " گہرائی کا سہارا لیتا ہوں اور ایسے نکات کی بابت حتی المقدور اپنی فکر کے مطابق مثبت امکانات پر توجہ دینے میں یقین رکھتا ہوں ۔البتہ جب اسلوب یا مضمون واقعی فاش ہو اور یقیناََ بعض اوقات ہوتا بھی ہے تو اور بات ہو تی ہے ۔۔۔
آپ کی پرخلوص معذرت اور وضاحت کاشکریہ ۔ ۔۔
ادب گاہ است، زیرِ آسماں از عرش نازک تر
نفس گم کردہ می آید جنید و بایزید ایں جا
 
آخری تدوین:
Top