نہ میں دید ہوں نہ میں طور ہوں، نہ ہی منظروں میں تلاش کر


نہ میں دید ہوں نہ میں طور ہوں، نہ ہی منظروں میں تلاش کر
میں اسیر ِ سوز ِ درون ہوں، مجھے اندروں میں تلاش کر

مری آرزو ہے در ِ نبیؐ ،مری جستجو ہے علی ؑ علیؑ
جو پڑے ہیں در پہ حسین ؑ کے ، انہی زائروں میں تلاش کر

وہ جو ما ورائے شعور ہو، جہاں فسق ہو نہ فجور ہو
بسا جن میں عشق ِ حسین ؑ ہو ، مجھے اُن سروں میں تلاش کر

غم ِ شہ نے مجھ کو دیا ہے کیا، تجھے کیا خبر یہ عطا ہے کیا
مرے اشک میری نجات ہیں، انہیں گوہروں میں تلاش کر

بسی فکر میں ہو حسینیت، رچی سانس میں ہو الو ہیت
جنہیں راس ہوں یہ بلاغتیں ، مجھے اُن سُروں میں تلاش کر

بسی چار سُو ہے یزیدیت، یہاں بغض ہے اور انانیت
"میں ہوں نام لیوا حسین ؑ کا ، مجھے خنجروں میں تلاش کر"

ذوالفقار نقوی​
 
وہ جو ما ورائے شعور ہو، جہاں فسق ہو نہ فجور ہو
بسا جن میں عشق ِ حسین ؑ ہو ، مجھے اُن سروں میں تلاش کر
سبحان اللہ :)
بہت خوب غزل
داد قبول کریں
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
ماشاءاللہ
بہت ہی پر تاثر

بسی فکر میں ہو حسینیت، رچی سانس میں ہو الو ہیت
جنہیں راس ہوں یہ بلاغتیں ، مجھے اُن سُروں میں تلاش کر


بہت دعائیں
 
Top