Qamar Shahzad

محفلین
نہ صرف ہم سے گنہگار بھی وہاں ہوں گے
انا لھا کے صدا کار بھی وہاں ہوں گے

لواءِ حمد کے سائے وہ ہوں گے تخت نشیں
تمام بے کس و لاچار بھی وہاں ہوں گے

ہمارے دل میں کشش خلد کی بڑھانے کو
یہی بہت ہے کہ سرکار بھی وہاں ہوں گے

سنا ہے خلد میں ہوں گی سبھی حسیں اشیاء
تو کیا مدینے کے بازار بھی وہاں ہوں گے؟

ذرا نہ شائبہ ہوگا کسی کو ظلمت کا
حضور منبعِ انوار بھی وہاں ہوں گے

جہاں کریں گے مسیحائی خود شہ ابرار
ہم ایسے عصیاں کے بیمار بھی وہاں ہوں گے

جلو میں ہوں گے ہی صدیق اور عمر لازم
غنی و حیدرِ کرار بھی وہاں ہوں گے

بقیعِ پاک پہنچتے ہیں لوگ دل آویز
کبھی تو ہم سے طلب گار بھی وہاں ہوں گے

اگرچہ کم نہیں ہیبت قمر قیامت کی
حزیں نہ ہو ترے غم خوار بھی وہاں ہوں گے
صلی اللہ علیہ والہ وسلم
قمر آسی
 
Top