مشاہدرضوی: حضور دور ستم کی سیاہ رات کریں

حضور! دُور ستم کی سیاہ رات کریں
فریاد کناں : ڈاکٹر محمد حسین مشاہدؔ رضوی

اب آو وصفِ شہِ دوجہاں کی بات کریں
بہم اسی طرح ہم توشئہ نجات کریں
حیات قید ہے زندانِ عیش و غفلت میں
مرا خیال اے آقاے کائنات کریں
’’زمینِ انبیا‘‘ فسطائیت کے نرغے میں
حضور! دُور ستم کی سیاہ رات کریں
نشانہ جبر و تشدّد کا بن رہے ہیں ہم
حضور! دُور ستم کی سیاہ رات کریں
پڑے ہوئے ہیں مسلماں کی زیست کے لالے
حضور! دُور ستم کی سیاہ رات کریں
ہر ایک سُو ہے مُسلّط’’شرارِ بُو لہبی‘‘
حضور! دُور ستم کی سیاہ رات کریں
خود اپنے گھرمیں ہی جینا ہے شاق ہم سب پر
حضور! دُور ستم کی سیاہ رات کریں
ہماری حالت خستہ سے آپ واقف ہیں
انیس بے کساں کچھ فضل والتفات کریں
مٹا دیں ظلمت قلب مشاؔہد خستہ
اے شمعِ نور مجلّا مری حیات کریں

10498641_626039324169841_8207341129294641492_o.jpg
 
Top