مجذوب مجذوب: یار رہے یارب تومیرا اور میں تیرایاررہوں

یار رہے یارب تومیرا اور میں تیرایاررہوں
مجھ کوفقط تجھ سے محبت،خلق سےمیں بیزار رہوں
ہردم ذکروفکرمیں تیرےمست رہوں سرشاررہوں
ہوش رہے نہ مجھ کوکسی کاتیرامگرہشیاررہوں
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

تیرے سوا معبودِحقیقی کوئی نہیں ہے کوئی نہیں
تیرے سوا مقصودِحقیقی کوئی نہیں ہے کوئی نہیں
تیرے سواموجودِحقیقی کوئی نہیں ہے کوئی نہیں
تیرے سوا مشہودِحقیقی کوئی نہیں ہے کوئی نہیں
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

دونوں جہاں میں جوکچھ بھی ہےسب ہے تیرے زیرِنگیں
جن وانس حوروملائک عرش وکرسی چرخ زمیں
کون ومکاں میں لائق سجدہ تیرے سوا اے نورِمبیں
کوئی نہیں ہے کوئی نہیں ہے کوئی نہیں ہے کوئی نہیں
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

سب بندے ہیں کوئی نبی ہویاہوولی یا شہنشاہ
باغِ دوعالم بھی ہے تری قدرت کے حضور اک برگ کاہ
کیوں نہ میں قائل ہوں کہ ہزراوں تیری خدائی کے ہیں گواہ
خاروگل افلاک وکواکب کوہ ودریا مہر وماہ
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

تیرا گدا بن کر میں کسی کا دستِ نگر اے شاہ نہ ہوں
بندہ مال وزر نہ بنوں میں طالبِ عزو جاہ نہ ہوں
راہ پہ تیرے پڑکےمیں قیامت تک میں کبھی بے راہ نہ ہوں
چین نہ لوں میں جب تک رازِوحدت سے آگاہ نہ ہوں
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

یادمیں تیری سب کو بھلادوں کوئی نہ مجھ کو یادرہے
تجھ پر سب گھر بار لٹا دوں خانہ دل آباد رہے
سب خوشیوں کوآگ لگا دوں غم سےترے دلشاد رہے
سب کونظرسےاپنی گرادوں تجھ سے فقط فریاد رہے
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

سب سےہوجاؤں مستغنی فضل ہوپیشِ نظرتیرا
اب تو رہوں اے میرے داتا بس اک دستِ نگر تیرا
توڑکےپاؤں پڑجاؤں چھوڑوں نہ کبھی اب در تیرا
عشق سماجائے رگ رگ میں دل میں میرے گھر تیرا
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

نفس وشیطاں دونوں نے مل کر ہائے کیا ہے مجھ کو تباہ
اے مولامیری مدد کرچاہتا ہوں میں تیرے پناہ
مجھ سا خلق میں کوئی نہیں گو بد کارونامہ سیاہ
توبھی مگر غفار ہے یارب بخش دے میرے سارے گناہ
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

مجھ کوسراپاذکربنادے ذکرترا اے میرےخدا
نکلے میرے ہربن مُوذکرتراے میرے خدا
اب توکبھی چھوڑے بھی نہ چھوٹےذکرترا اے میرےخدا
حلق سے نکلے سانس کے بدلے ذکرترا اے میرے خدا
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

جب تک قلب رہے پہلومیں جب تک تن میں جان رہے
لب پہ تیرا نام رہے اوردل میں تیرا دھیان رہے
جذب میں پرّاں ہوش رہیں اور عقل میری حیران رہے
لیکن تجھ سے غافل ہرگزدل نہ مرا اک آن رہے
اب تورہے بس تادم آخروردِزباں اے میرے الٰہ
لاالٰہ الااللہ ، لاالٰہ الااللہ

اقتباس: کشکولِ مجذوب از خواجہ عزیز الحسن مجذوبؒ​
 
Top