جاسمن

لائبریرین
‏اُس پیڑ سے پنچھی روٹھ گئے، اُس کا مُرجھانا اچھا تھا
راوی یہ روایت کرتا ہے_____ لاہور پُرانا اچھا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
دس کھاں شہر لاہور اندر
کنے بوہے تے کنیا باریاں نے

نالے دس کھاں اوتھوں دیاں ایٹاں
کنیاں ٹوٹیاں نے تے کنیاں ساریاں نے

دس کھاں شہر لاہور اندر
کھویاں کنیاں مٹھیاں نے تے کنیاں کھاریا ں نے

ذرا سوچ کے دیویں جواب مینوں
اوتھے کنیا ویاہیاں نے تے کنیاں کنواریاں نے

جواب ہے

دساں میں شہر لاہور اندر
لکھاں بوہے تے لکھاں با ریاں نے

جینا ایٹاں تے تر گئے پیر عاشق
اویو ٹوٹیاں نے با قی سا ریاں نے

جنا کھویاں توں بھر گئے معشوق پانی
اویو مٹھیاں نے تے باقی کھاریا ں نے

جہڑیاں بہندیاں نال اپنے سجنا دے
اوہیو ویاہیاں نے تے باقی کنواریاں نے
 
آئیے لاہور میں ہم کچھ نہ کچھ اب دیکھ لیں
جو بچا ہے جو کھچا ہے آئیے اب دیکھ لیں
سب نئے سے رنگ ہیں سارے کہ اسکے دوستو
ایک دوجے کے پس و پیش آئیے اب دیکھ لیں
بس چلی ہے سرخ سی جنگلا لگائے شہر میں
اور رکشے مشترک ہیں ہر جگہ اب دیکھ لیں
شہر میں اب دوڑ سی ایسی مچی ہے الحفیظ
بے ادب اور بے عمل کا دوڑنا اب دیکھ لیں
گر کہ ہونگے اور بھی جگہوں پہ کھانے خوب جی
پھر بھی ٹیمپل روڈ پر کچھ کھانیاں اب دیکھ لیں
گر کہ سب وے ہر جگہ دنیا میں اچھا خوب ہے
یاں مناسب دام ، تازہ آئیے اب دیکھ لیں
اڑ گیا وہ فورٹریس میں جو تھا سجی کا قلعہ
اک نیا آیا گڑھی شاہو میں ہے سب دیکھ لیں
وہ کبابے مامواں اب بن گئے مٹی نری
ہاں مگر بھٹی کی محنت خوب ہے اب دیکھ لیں
کلچہ ہائے خوب از چاچا محمد دین کے
روز قیمت بڑھ رہی ہے سوچ کر اب دیکھ لیں
اک زمانہ تھا کہ سیخ و تکہ از ٹاؤن جمیل
خان بر شارع ضراری آئیے اب دیکھ لیں
پیزے برگر جابجا اگتے ہیں کھمبی کی طرح
پائے اب اچھے نہیں ملتے کہیں سب دیکھ لیں
گھر کا کھانا خوب ہے بے شک ہمارے لاجواب
کچھ دکانیں ہیں قذافی آئیے اب دیکھ لیں
گو کہ ہے من نال بھی گلبرگ میں اچھا مقام
بیت مندی شادے والا آئیے اب دیکھ لیں
کھانا پینا ہر جگہ کا حسب ذوق اور جیب ہے
کپڑا لتا جو خریدیں ، آئیے اب دیکھ لیں
اک عجب سی دوڑ ہے ایم ایم کہ عالم روڈ پر
فورٹریس ، پیکج وغیرہ آئیے اب دیکھ لیں
مدرسوں کے واسطے جو یونی فارم چاہیئں
ہیں دکانیں نیلے گنبد آئیے اب دیکھ لیں
ہاں کتابیں کاپیاں پنسل قلم گر چاہیئں
ہے وہی اردو بازارم آئیے اب دیکھ لیں
برسر شارع لہوری ہے ہجوم بے کراں
گولیاں دو پیناڈولی کھا ئیے اب دیکھ لیں
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ڈھونڈتا پھرتا ہُوں لوگوں سے بھرے لاہور میں
کچھ پُرانے یار مِل جائیں نئے لاہور میں

رحمان فارس
 

جاسمن

لائبریرین
اسے رنگ و نور سے عشق تھا وہ لہور جا کے مڑا نہیں
میں کہ ایک سادہ مزاج تھا مجھے لیل پور نے جکڑ لیا
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ لوگ خیالوں سے چلے جائیں تو سوئیں
بیتے ہوئے دن رات نہ یاد آئیں تو سوئیں

چہرے جو کبھی ہم کو دکھائی نہیں دیں گے
آ آ کے تصور میں نہ تڑپائیں تو سوئیں

برسات کی رت کے وہ طرب ریز مناظر
سینے میں نہ اک آگ سی بھڑکائیں تو سوئیں

صبحوں کے مقدر کو جگاتے ہوئے مکھڑے
آنچل جو نگاہوں میں نہ لہرائیں تو سوئیں

محسوس یہ ہوتا ہے ابھی جاگ رہے ہیں
لاہور کے سب یار بھی سو جائیں تو سوئیں
حبیب جالب
 

جاسمن

لائبریرین
سحرِ برلن سے ہی پوچھو تو گواہی مِل جائے
وہی سرمستئ لاہور سدا یاد رہی
جمیل الدین عالی
 
Top