غزل: ناز ان کا نیاز ہے میرا ٭ نصر اللہ خان عزیزؔ

ناز ان کا نیاز ہے میرا
بندگی امتیاز ہے میرا

فکر کیا مجھ کو چارہ سازی کی
خود خدا چاره ساز ہے میرا

اپنے لطف و کرم میں دیر نہ کر
قصۂ غم دراز ہے میرا

جس نے صبر و قرار چھینا ہے
خود وہی دل نواز ہے میرا

میری باتیں وہی سمجھتا ہے
جو شناسائے راز ہے میرا

میرے لفظوں کے پیرہن پہ نہ جا
اک حقیقت مجاز ہے میرا

لذتِ شوق اور دردِ فراق
وہم دور و دراز ہے میرا

دینِ روس و فرنگ کے پیرو!
دین، دینِ حجاز ہے میرا

نائبِ حق ہوں میں جہاں میں عزیزؔ
ہر نشیب و فراز ہے میرا

٭٭٭
ملک نصر اللہ خان عزیزؔ
 
Top