صفحہ نمبر 099

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

تفسیر

محفلین

تم صفحہ نمبر099 پر ہو




لنک - تم یہاں صفحہ نمبر083 سےآئے ہو

کچھ اور چلنےکے بعد تم ایک سیدھی چٹان کے سامنے ہو۔ اس کے پر برف جمی ہوئی ہے۔ جمیل نے میخ کو برف میں گاڑدیا۔ تم دونوں نے حفاظی رسی کو ایک دوسرے سے باندھ لیا۔ اوپری برف کی چادر ٹھوس تھی۔ لیکن اس کے نیچے برف پتھر تھی۔ کیلوں والے جوتوں کی مدد سے تم نے آہستہ آہستہ چٹان پرچڑھنا شروع کردیا۔
تم نے رہنمائی سنبھال لی ۔ اور برف کی کہلاڑی کی مدد سے پوشیدہ دراڑوں کو تلاش کرتے چلے۔ تمہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ چڑھائی کبھی ختم نہ ہوگی ۔اور اگرچہ تم پانچ ہزار کی ہی بلندی پرہو ، ہوا رقیق ہے اور سانس لینے میں دوشواری ہو رہی ہے۔
صبح اور دوپہر کے درمیان کا وقت ہے اورسورج ایک لوہار کی بھٹی کی طرح ہے۔ یہ آگ تمہارے اردگرد کی برف سے کی سطح سے ٹکرا کر منشر ہوتی ہے اور تمہاری ہوا میں شمسی شعاعیں ہیں جو تمہاری جلد جلاتی ہیں۔ تم دونوں اپنی ناکوں اور ہونٹوں پر الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بجانے والی کریم لگا لیتے ہو۔
رات میں تم نےاس جگہ کا اندازہ رکھا تھا جہاں روشنی جل بج رہی تھی ۔ لیکن اب دن کی روشنی میں یہ جاننا مشکل ہورہا تھا کہ جلتی بجتی روشنی کہاں پرتھی۔ لیکن کیوں کہ تم کو اس سمت پر بھروسہ ہے اس لیےتم بڑھتے رہتے ہو۔
دوپہر کے قریب تم ایک اونچی جگہ پہونچتے ہو جہاں سےتم کو ایک مڑا تڑا ہوائی جہاز دیکھائی دیتا ہے۔ وہ ایک ٹوٹا ہوا کھلونا لگ رہا ہے۔ دم کا حصہ پیچ و خم کھایا ہوا ہے۔ پنکھے ثابت ہیں مگر انجن برف میں دھنسا ہوا ہے ۔ تم جلد ہی جہاز کے قریب پہنچ جاتے ہو اور کیبن کا دروازہ کھولتے ہو۔ اندر پائلیٹ اور دو مسافر ہیں۔ ایک مسافر بے ہوش ہے۔ تم اور جمیل ان کوساتھ لائے ہو تھرمل کمبل اُوڑاتے ہو، پانی پلاتے اور بسکٹ کھلاتے ہو۔ ایک دوگھنٹہ میں سانگی اپنےساتھ رائل نپالی آرمی ہیلی کاپٹر لے کر پہونچتا ہے۔ سب ٹھیک ہے ۔ ان لوگوں کومدد دینے کا فیصلہ درست تھا۔ تم واپس بیس کمیپ پہونچتے ہو۔

اختتام

لنک - نئی مہم شروع کرو

 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top