صبا اکبرآبادی کے ایک انٹرویو سے اقتباس

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
صبا اکبرآبادی کے ایک انٹرویو سے اقتباس


میرے نزدیک مرثیہ میں غزل سے بالکل مختلف ، زندگی کے معاملات کا ایک ایسا رُخ پیش کیا جا سکتا ہے جس میں انسانی شرف اور تصورات کی نظری صورت حال کو عمل کے آئینے میں پیش کیا جاسکتا ہو۔

امام حُسین اور ان کے رفقاء نے میدانِ کربلا میں جو کچھ کیا وہ کسی مجبوری کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ وہ ان کے شعور کا ایک آزادانہ اور سوچا سمجھا فیصلہ تھا جس کے نتائج سے وہ بخوبی واقف تھے ۔ وہ جانتے تھے کہ تعلیماتِ محمدی کے فروغ اور بقا کے لئے ان کی قربانی ناگزیر ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ مرثیہ کو صرف گریہ اور اضمحلال پیدا کرنے والی صنف نہیں بلکہ یقین کی صورت گری ، اور زندگی کی اعلیٰ اقدار پر اعتماد دینے والی صنف کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔

(جاری ۔ ۔ ۔ )

----------------------------
ماخذ = دوام
-----------------------
 
Top