صاحبو !۔۔۔ بات کہنے کی نہیں لیکن ۔۔۔۔ کہے بغیر چارہ بھی نہیں ۔۔۔ بڑی تلخ بات ہے ۔۔۔ لیکن بڑی سچی۔۔۔ اتنی سچائی کہ ۔۔۔ ماننے کو جی نہیں چاہتا۔۔۔ وہ یہ کہ ہم میں سے ۔۔۔ چند ایک افراد جو۔۔۔ قرآن پڑھتے نہیں ۔۔۔ استعمال کرتے ہیں ۔۔۔ زیادہ تر لوگ تو ثواب کمانے کیلئے ۔۔ قرآن پڑھتے ہیں ۔۔۔ کچھ لوگ آیات کو تعویز کے طور پراستعمال کرتے ہیں ۔۔۔ کچھ اپنی ذاتی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے ۔۔۔ ورد کرتے ہیں ۔۔۔
ہمیں راہ دکھانے والے اپنے نظریات کی تقویت کیلئے ۔۔۔ قرآن پڑھتے ہیں ۔۔۔ ہر صورت کوئی شخص قرآن کو سمجھنے اور۔۔۔ جاننے کیلئے قرآن نہیں پڑھتا۔۔۔ سیانے کہتے ہیں ۔۔۔ قرآن گلاب کے پھول کی مانند ہے ۔۔۔ پتی در پتی ۔۔۔ ‘ پتی در پتی ۔۔۔ اوپر کی پتی اوپر کی پتی اٹھاؤ ۔۔۔ نیچے ایک اور پتی سے اسے اٹھاؤ تو۔۔۔ ایک اور پتی ۔۔۔ مفہوم در مفہوم ۔۔۔ اوپر کا مفہوم ہٹاؤ تو ۔۔۔ نیچے ایک اور مفہوم ۔۔۔ اوپر سطحی نیچے کائناتی۔۔۔ اکثر لوگ بھی پتی کے مفہوم پر ہی اکتفا کر لیتے ہیں ۔۔۔ اور سمجھتے ہیں کہ ۔۔۔ ہم نے پالیا ۔۔۔ ہم نے پالیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ممتاز مفتی کی کتاب ۔۔۔“ تلاش“ سے اقتباس
 

محمد وارث

لائبریرین
جنسِ دیں را چہ کساد آمدہ عرفی درپیش
کہ بجز مردہ ز حافظ نخرد قرآں را

عرفی شیرازی

عرفی، جنسِ دین پر کیسا مندی کا زمانہ آ گیا ہے کہ مُردے کے علاوہ، حافظ (قرآن بیچنے والے) سے کوئی بھی قرآن نہیں خریدتا۔ (یعنی قرآن صرف مرگ پر پڑھنے کے لیے رہ گیا ہے)۔
 

رباب واسطی

محفلین
کسی کا قول ہے کہ
زندگی کے تمام سوالات کے جوابات نہیں ملتے
لیکن میرا خیال ہے کہ زندگی کا کوئی سوال ایسا نہیں کہ جس کا جواب نہ ہو بس انسان کی نیت سوال برائے جواب ہونی چاہیئے نہ کہ سوال برائے سوال در سوالات
 

سیما علی

لائبریرین
جنسِ دیں را چہ کساد آمدہ عرفی درپیش
کہ بجز مردہ ز حافظ نخرد قرآں را

عرفی شیرازی

عرفی، جنسِ دین پر کیسا مندی کا زمانہ آ گیا ہے کہ مُردے کے علاوہ، حافظ (قرآن بیچنے والے) سے کوئی بھی قرآن نہیں خریدتا۔ (یعنی قرآن صرف مرگ پر پڑھنے کے لیے رہ گیا ہے)۔
وارث صاحب!!!!
بہت اعلیُٰ
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
کسی کا قول ہے کہ
زندگی کے تمام سوالات کے جوابات نہیں ملتے
لیکن میرا خیال ہے کہ زندگی کا کوئی سوال ایسا نہیں کہ جس کا جواب نہ ہو بس انسان کی نیت سوال برائے جواب ہونی چاہیئے نہ کہ سوال برائے سوال در سوالات
آپ نے درست فرمایا۔قرآن پاک ہمارے لیے زندگی کے تمام مسائل و معاملات کی مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ کتاب تمام علوم کا منبع ہے پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ زندگی میں کوئی تشنگی رہ جائے۔ شرط صرف ڈھونڈنے والے کے اخلاص کی ہے۔
 

سید عمران

محفلین
ثواب سے ملتا جلتا لفظ ''ثوب'' ایک بار قرآن میں دیکھا ، جس کا مطلب تھا '' بدلہ ''. کوئی بہتر ترجمہ ہو تو عنایات فرماییں.
نیک اعمال کا بدلہ، انعام۔۔۔
کما قال اللہ تعالیٰ۔۔۔
و اللہ عندہ حسن الثواب۔۔۔
بغیر الف کے ’’ثوب‘‘ کپڑے کو کہتے ہیں!!!
 

سیما علی

لائبریرین
آپ نے درست فرمایا۔قرآن پاک ہمارے لیے زندگی کے تمام مسائل و معاملات کی مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ کتاب تمام علوم کا منبع ہے پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ زندگی میں کوئی تشنگی رہ جائے۔ شرط صرف ڈھونڈنے والے کے اخلاص کی ہے۔
بیشک بیشک !
شرط ڈھونڈنے والے کا اخلاصِِ ہے!!!!
 

سیما علی

لائبریرین
نیک اعمال کا بدلہ، انعام۔۔۔
کما قال اللہ تعالیٰ۔۔۔
و اللہ عندہ حسن الثواب۔۔۔
بغیر الف کے ’’ثوب‘‘ کپڑے کو کہتے ہیں!!![/QUOTE
ماشاءاللہ ماشااللہ
اللہ سلامت رکھے آپکو آمین۔
اگر اللہ تمہیں کسی قسم کا نقصان پہنچائے تو اس کے سوا کوئی نہیں جو تمہیں اس نقصان سے بچا سکے، اور اگر وہ تمہیں کسی بھلائی سے بہرہ مند کرے تو وہ ہر چیز پر قادر ہے
﴿سورۃ الانعام، ۱۷﴾
ابوالاعلی مودودی
 
Top