حالی بنے ہیں مدحتِ سلطانِ دو جہاں کے لیے۔ نعتیہ کلام

ام اویس

محفلین
بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے
سخن زباں کیلئے اور زباں دہاں کیلئے

گھر اس کا مورد قرآن و مہبط جبریل
در اس کا کعبہ مقصود انس و جاں کیلئے

وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام
محبت اس کی حصار حصیں اماں کیلئے

وہ شاہ جس کا عدو جیتے جی جہنم میں
عداوت اس کی عذاب الیم جاں کیلئے

کہیں مقدمہ الجیش انبیاء و رسل
کہیں وہ خاتمة الباب داستاں کے لیے

سپہر گرم طواف اس کی بارگاہ کے گرد
زمین سر بسجود اس کے آستاں کیلئے

مدینہ مرجع و ماوائے اہل مکہ ہوا
مکین سے رتبہ یہ حاصل ہوا مکاں کیلئے

اسی شرف کے طلبگار تھے کلیم و مسیح
نوید امت پیغمبر زماں کیلئے

شفیع خلق سراسر خدا کی رحمت ہے
بشارت امت عاصی و ناتواں کیلئے

شفاعت نبویﷺ ہے وہ برق عصیاں سوز
کہ حکم خس ہے جہاں کفر دو جہاں کیلئے

مریضِ حرص و ہوا پائے کب شفا جب تک
وہ چارہ گر نہ ہو اس دردِ جانستاں کے لیے

خدا کی ذات کریم اور نبیﷺ کا خلق عظیم
گنہ کریں تو کریں رخصت انس و جاں کیلئے

حریف نعت پیمبر نہیں سخن حالی
کہاں سے لایئے اعجاز اس بیاں کیلئے
 

سیما علی

لائبریرین
:pbuh:
بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے
سخن زباں کیلئے اور زباں دہاں کیلئے

گھر اس کا مورد قرآن و مہبط جبریل
در اس کا کعبہ مقصود انس و جاں کیلئے

وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام
محبت اس کی حصار حصیں اماں کیلئے

وہ شاہ جس کا عدو جیتے جی جہنم میں
عداوت اس کی عذاب الیم جاں کیلئے

کہیں مقدمہ الجیش انبیاء و رسل
کہیں وہ خاتمة الباب داستاں کے لیے

سپہر گرم طواف اس کی بارگاہ کے گرد
زمین سر بسجود اس کے آستاں کیلئے

مدینہ مرجع و ماوائے اہل مکہ ہوا
مکین سے رتبہ یہ حاصل ہوا مکاں کیلئے

اسی شرف کے طلبگار تھے کلیم و مسیح
نوید امت پیغمبر زماں کیلئے

شفیع خلق سراسر خدا کی رحمت ہے
بشارت امت عاصی و ناتواں کیلئے

شفاعت نبویﷺ ہے وہ برق عصیاں سوز
کہ حکم خس ہے جہاں کفر دو جہاں کیلئے

مریضِ حرص و ہوا پائے کب شفا جب تک
وہ چارہ گر نہ ہو اس دردِ جانستاں کے لیے

خدا کی ذات کریم اور نبیﷺ کا خلق عظیم
گنہ کریں تو کریں رخصت انس و جاں کیلئے

حریف نعت پیمبر نہیں سخن حالی
کہاں سے لایئے اعجاز اس بیاں کیلئے
ہماری جان قربان نبیﷺ پر
:redheart::redheart::redheart::redheart::redheart:
:pbuh:
 

سیما علی

لائبریرین
زہاد کو تو نے محو تمجید کیا
عشاق کو مست لذت دید کیا

طاعت میں رہا نہ حق کی ساجھی کوئی
توحید کو تو نے آ کے توحید کیا
 

سیما علی

لائبریرین
حالیؔ رہ راست جو کہ چلتے ہیں سدا
خطرہ انہیں گرگ کا نہ ڈر شیروں کا

لیکن ان بھیڑیوں سے واجب ہے حذر
بھیڑوں کے لباس میں ہیں جو جلوہ نما
 
Top