ڈاکٹر چوہدری ابرار ماجد
محفلین
دنیا میں آج کے دن 16 نومبر کو برداشت کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس کی اہمیت ، فروغ اور اس کے متعلق آگاہی کو اجاگر کرنے کے لئے مختلف پروگرامز کیے جاتے ہیں۔
برداشت کا انسان کی ذاتی کامیاب زندگی سے لے کر اجتماعی زندگی تک بہت بڑا کردار ہے۔
کامیابی دراصل انسانی عادات کا ہی مجموعہ ہوتی ہے اور بعض عادات تو اجتماعی زندگی پر بھی انتہائی گہرے اثرات رکھتی ہیں۔ اسی طرح سے عدم برداشت کی عادت نے کئی معاشروں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
آج کی دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ’’ کئی اقسام کی جنونیت اور انتہاء پسندی بھی عدم برداشت ہی کی وجہ سے ہے۔
برداشت نہ صرف اس دنیا میں کامیاب لوگوں کے اندر پائی جانے والی خصوصیات میں سے ایک بنیادی اور اہم خصوصیت سمجھی اور جانی جاتی ہے بلکہ اخروی زندگی کی کامیابی کی بھی نشانی کہا گیا ہے۔ کہا گیا ’’ بے شک انسان گھاٹے میں ہے مگر إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ ‘‘ ایمان اور عمل کے بعد صبر (برداشت) کو کامیابی کی نشانی بتایا گیا
جو لوگ مسکراہٹ اور سلام میں پہل کو اپنی عادت ، حقیقت کو اپنا لباس ، صبر اور برداشت کو ڈھال ، خوش اخلاقی کو آلہ ، طبعیت میں ٹھہراو اور کم گوئی کو اپنی حکمت عملی بنا لیتے ہیں در حقیقت وہی کامیاب اور مثالی لوگ ہوتے ہیں۔
یہ سب کچھ مشکل تو ہوسکتا ہے مگر ناممکن نہیں۔
برداشت کا انسان کی ذاتی کامیاب زندگی سے لے کر اجتماعی زندگی تک بہت بڑا کردار ہے۔
کامیابی دراصل انسانی عادات کا ہی مجموعہ ہوتی ہے اور بعض عادات تو اجتماعی زندگی پر بھی انتہائی گہرے اثرات رکھتی ہیں۔ اسی طرح سے عدم برداشت کی عادت نے کئی معاشروں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
آج کی دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ’’ کئی اقسام کی جنونیت اور انتہاء پسندی بھی عدم برداشت ہی کی وجہ سے ہے۔
برداشت نہ صرف اس دنیا میں کامیاب لوگوں کے اندر پائی جانے والی خصوصیات میں سے ایک بنیادی اور اہم خصوصیت سمجھی اور جانی جاتی ہے بلکہ اخروی زندگی کی کامیابی کی بھی نشانی کہا گیا ہے۔ کہا گیا ’’ بے شک انسان گھاٹے میں ہے مگر إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ ‘‘ ایمان اور عمل کے بعد صبر (برداشت) کو کامیابی کی نشانی بتایا گیا
جو لوگ مسکراہٹ اور سلام میں پہل کو اپنی عادت ، حقیقت کو اپنا لباس ، صبر اور برداشت کو ڈھال ، خوش اخلاقی کو آلہ ، طبعیت میں ٹھہراو اور کم گوئی کو اپنی حکمت عملی بنا لیتے ہیں در حقیقت وہی کامیاب اور مثالی لوگ ہوتے ہیں۔
یہ سب کچھ مشکل تو ہوسکتا ہے مگر ناممکن نہیں۔