شاہد دہلوی

محفلین
استاد محترم جناب نصرت فتح علی خان صاحب کی گائی ہوئی غزل کے شاعر کا نام کسی دوست کو معلوم ہے ۔۔۔؟

آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری، موت کا زور چلتا نہیں ہے
موت مجھ کو گوارا ہے لیکن، کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے.

یہ ادا یہ نزاکت براسل، میرا دل تم پہ قربان لیکن
کیا سنبھالو گے تم میرے دل کو جب یہ آنچل سنبھلتا نہیں ہے

میرے نالوں کی سُن کر زبانیں،ہوگئی موم کتنی چٹانیں
میں نے پگھلا دیا پتھروں کو،اک تیرا دل پگھلتا نہیں ہے

شٙیخ جی کی نصیحت بھی اچھی،بات واعظ کی بھی خُوب لیکن
جب بھی چھاتی ہیں کالی گھٹائیں،بِن پئے کام چلتا نہیں ہے


دیکھ لے میری میت کا منظر, لوگ کاندھا بدلتے چلے ہیں
ایک تیری بھی ڈولی چلی ہے, کوئی کاندھا بدلتا نہیں ہے

میکدے کے سبھی پینے والے لڑکھڑا کر سنبھلتے ہیں لیکن
تیری نظروں کا جو جام پی لے عمر بھر وہ سنبھلتا نہیں ہے.
 
بالن نھیں ، لفظ بالیں ہے جس کا مطلب ہے۔
لیٹے ہوئے شخص کے سرہانے کی جگہ۔ براسل شاید "بڑا دل" ہے، یہ میرا قیاس ہے گلوکار کو بہ غور سننے پر بھی اس کی زبان سے براسل ہی سنا جب کہ براسل کوئی لفظ نھیں ہے
دل کا ذکر تو فوراً ساتھ ہی موجود ہے۔ بڑا دل سے شعر میں معنویت نہیں آتی۔ مجھے یہ صورت درست معلوم ہو رہی ہے۔ معنوی اور شعری لحاظ سے۔
یہ ادا یہ نزاکت بھرا سِن، میرا دل تم پہ قربان لیکن
 

شاہد دہلوی

محفلین
استاد محترم جناب نصرت فتح علی خان صاحب کی گائی ہوئی غزل کے شاعر کا نام کسی دوست کو معلوم ہے ۔۔۔؟

آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری، موت کا زور چلتا نہیں ہے
موت مجھ کو گوارا ہے لیکن، کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے.

یہ ادا یہ نزاکت براسل، میرا دل تم پہ قربان لیکن
کیا سنبھالو گے تم میرے دل کو جب یہ آنچل سنبھلتا نہیں ہے

میرے نالوں کی سُن کر زبانیں،ہوگئی موم کتنی چٹانیں
میں نے پگھلا دیا پتھروں کو،اک تیرا دل پگھلتا نہیں ہے

شٙیخ جی کی نصیحت بھی اچھی،بات واعظ کی بھی خُوب لیکن
جب بھی چھاتی ہیں کالی گھٹائیں،بِن پئے کام چلتا نہیں ہے


دیکھ لے میری میت کا منظر, لوگ کاندھا بدلتے چلے ہیں
ایک تیری بھی ڈولی چلی ہے, کوئی کاندھا بدلتا نہیں ہے

میکدے کے سبھی پینے والے لڑکھڑا کر سنبھلتے ہیں لیکن
تیری نظروں کا جو جام پی لے عمر بھر وہ سنبھلتا نہیں ہے.
استاد محترم جناب نصرت فتح علی خان صاحب کی گائی ہوئی غزل کے شاعر کا نام کسی دوست کو معلوم ہے ۔۔۔؟

آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری، موت کا زور چلتا نہیں ہے
موت مجھ کو گوارا ہے لیکن، کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے.

یہ ادا یہ نزاکت براسل، میرا دل تم پہ قربان لیکن
کیا سنبھالو گے تم میرے دل کو جب یہ آنچل سنبھلتا نہیں ہے

میرے نالوں کی سُن کر زبانیں،ہوگئی موم کتنی چٹانیں
میں نے پگھلا دیا پتھروں کو،اک تیرا دل پگھلتا نہیں ہے

شٙیخ جی کی نصیحت بھی اچھی،بات واعظ کی بھی خُوب لیکن
جب بھی چھاتی ہیں کالی گھٹائیں،بِن پئے کام چلتا نہیں ہے


دیکھ لے میری میت کا منظر, لوگ کاندھا بدلتے چلے ہیں
ایک تیری بھی ڈولی چلی ہے, کوئی کاندھا بدلتا نہیں ہے

میکدے کے سبھی پینے والے لڑکھڑا کر سنبھلتے ہیں لیکن
تیری نظروں کا جو جام پی لے عمر بھر وہ سنبھلتا نہیں ہے.
دل کا ذکر تو فوراً ساتھ ہی موجود ہے۔ بڑا دل سے شعر میں معنویت نہیں آتی۔ مجھے یہ صورت درست معلوم ہو رہی ہے۔ معنوی اور شعری لحاظ سے۔
متفق ہوں آپ کی تصحیح سے.
نزاکت بھرا سِن،
سِن بہ معنی عُمر
 

شاہد دہلوی

محفلین
میرا خیال ہے کہ یہ فنا بلند شہری کا کلام ہے. فنا کا مشہورِ عام کلام میرے خیال کی تائید کرتا ہے.
میرے رشکِ قمر..
گزشتہ شب بھی میں نے اس کلام کے خالق کے نام سے متعلق جواب پوسٹ کیا تھا مگر بعدہٗ جواب غائب ہوگیا.
 
استاد محترم جناب نصرت فتح علی خان صاحب کی گائی ہوئی غزل کے شاعر کا نام کسی دوست کو معلوم ہے ۔۔۔؟

آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری، موت کا زور چلتا نہیں ہے
موت مجھ کو گوارا ہے لیکن، کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے.

یہ ادا یہ نزاکت براسل، میرا دل تم پہ قربان لیکن
کیا سنبھالو گے تم میرے دل کو جب یہ آنچل سنبھلتا نہیں ہے

میرے نالوں کی سُن کر زبانیں،ہوگئی موم کتنی چٹانیں
میں نے پگھلا دیا پتھروں کو،اک تیرا دل پگھلتا نہیں ہے

شٙیخ جی کی نصیحت بھی اچھی،بات واعظ کی بھی خُوب لیکن
جب بھی چھاتی ہیں کالی گھٹائیں،بِن پئے کام چلتا نہیں ہے


دیکھ لے میری میت کا منظر, لوگ کاندھا بدلتے چلے ہیں
ایک تیری بھی ڈولی چلی ہے, کوئی کاندھا بدلتا نہیں ہے

میکدے کے سبھی پینے والے لڑکھڑا کر سنبھلتے ہیں لیکن
تیری نظروں کا جو جام پی لے عمر بھر وہ سنبھلتا نہیں ہے.
فنا بلن شہری..
انہی کی ہے جن کے قلم سے" میرے رشک قمر " نکلی
 
استاد محترم جناب نصرت فتح علی خان صاحب کی گائی ہوئی غزل کے شاعر کا نام کسی دوست کو معلوم ہے ۔۔۔؟

آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری، موت کا زور چلتا نہیں ہے
موت مجھ کو گوارا ہے لیکن، کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے.

یہ ادا یہ نزاکت براسل، میرا دل تم پہ قربان لیکن
کیا سنبھالو گے تم میرے دل کو جب یہ آنچل سنبھلتا نہیں ہے

میرے نالوں کی سُن کر زبانیں،ہوگئی موم کتنی چٹانیں
میں نے پگھلا دیا پتھروں کو،اک تیرا دل پگھلتا نہیں ہے

شٙیخ جی کی نصیحت بھی اچھی،بات واعظ کی بھی خُوب لیکن
جب بھی چھاتی ہیں کالی گھٹائیں،بِن پئے کام چلتا نہیں ہے


دیکھ لے میری میت کا منظر, لوگ کاندھا بدلتے چلے ہیں
ایک تیری بھی ڈولی چلی ہے, کوئی کاندھا بدلتا نہیں ہے

میکدے کے سبھی پینے والے لڑکھڑا کر سنبھلتے ہیں لیکن
تیری نظروں کا جو جام پی لے عمر بھر وہ سنبھلتا نہیں ہے.
استاد محترم جناب نصرت فتح علی خان صاحب کی گائی ہوئی غزل کے شاعر کا نام کسی دوست کو معلوم ہے ۔۔۔؟

آپ بیٹھے ہیں بالیں پہ میری، موت کا زور چلتا نہیں ہے
موت مجھ کو گوارا ہے لیکن، کیا کروں دم نکلتا نہیں ہے.

یہ ادا یہ نزاکت براسل، میرا دل تم پہ قربان لیکن
کیا سنبھالو گے تم میرے دل کو جب یہ آنچل سنبھلتا نہیں ہے

میرے نالوں کی سُن کر زبانیں،ہوگئی موم کتنی چٹانیں
میں نے پگھلا دیا پتھروں کو،اک تیرا دل پگھلتا نہیں ہے

شٙیخ جی کی نصیحت بھی اچھی،بات واعظ کی بھی خُوب لیکن
جب بھی چھاتی ہیں کالی گھٹائیں،بِن پئے کام چلتا نہیں ہے


دیکھ لے میری میت کا منظر, لوگ کاندھا بدلتے چلے ہیں
ایک تیری بھی ڈولی چلی ہے, کوئی کاندھا بدلتا نہیں ہے

میکدے کے سبھی پینے والے لڑکھڑا کر سنبھلتے ہیں لیکن
تیری نظروں کا جو جام پی لے عمر بھر وہ سنبھلتا نہیں ہے.
فنا بلند شہری
 
Top