آن لائن یونیکوڈ قرآن

محمدصابر

محفلین
میں نے کئی آن لائن قرآن پاک دیکھے ہیں جیسے اوپن برہان یا تنزیل ۔ ان میں‌کئی الفاظ ایسے ہیں‌جو دوسرے قرآن پاک سے فرق ہیں۔ جیسے میرے پاس موجود قرآن کی سورۃ البقرۃ آیت 2 میں‌لفظ ’’الصلوٰۃ‘‘ ہے مگر آن لائن پر ’’الصلاۃ‘‘ ہےکیا کوئی بتا سکتا ہے ایسا کیوں‌ہے اور کیا ایسا کرنے سے ترجمہ پر کوئی فرق تو نہیں پڑتا؟
کسی کے پاس المصحف فونٹ کا لنک ہو تو عنایت فرمائیں۔
 

محمدصابر

محفلین
برصغیری رسم الخط میں مکمل قرآن اس لنک پر موجود ہے:
http://www.noorehidayat.org/

میرا سوال تھا
میں نے کئی آن لائن قرآن پاک دیکھے ہیں جیسے اوپن برہان یا تنزیل ۔ ان میں‌کئی الفاظ ایسے ہیں‌جو دوسرے قرآن پاک سے فرق ہیں۔ جیسے میرے پاس موجود قرآن کی سورۃ البقرۃ آیت 2 میں‌لفظ ’’الصلوٰۃ‘‘ ہے مگر آن لائن پر ’’الصلاۃ‘‘ ہےکیا کوئی بتا سکتا ہے ایسا کیوں‌ہے اور کیا ایسا کرنے سے ترجمہ پر کوئی فرق تو نہیں پڑتا؟
 

arifkarim

معطل

اگر آپ میرے عنایت کردہ لنک پر جاکر زحمت فرماتے تو یہ سوال نہ کرتے!
فرق صرف رسم الخط کا ہے۔ چونکہ ہم برصغیر میں رہتے ہیں اسلئے برصغیری رسم الخط میں لکھتے ہیں۔ اس سائٹ پر دونوں موجود ہیں جسکا آپ موازنہ کر سکتے ہیں!:lamp:
 

فخرنوید

محفلین
میرے خیال سے تو رسم الخط سے فرق پڑتا ہے اگر یہ ایسے ہے تو عربی عربی ہی رہتی ہے۔ اور "و" لا کی جگہ کسی بھی رسم الخط میں نہیں لے سکتی ہے۔ باقی اس پر علما کرام اور عربی گرائمر والے ہی روشنی ڈال سکتے ہیں۔

احتیاط ملحوظ خاطر رکھیں

وسلام
 

محمدصابر

محفلین
اگر آپ میرے عنایت کردہ لنک پر جاکر زحمت فرماتے تو یہ سوال نہ کرتے!
فرق صرف رسم الخط کا ہے۔ چونکہ ہم برصغیر میں رہتے ہیں اسلئے برصغیری رسم الخط میں لکھتے ہیں۔ اس سائٹ پر دونوں موجود ہیں جسکا آپ موازنہ کر سکتے ہیں!:lamp:

بات تو اسی ویب سائٹ سے شروع ہوئی تھی میرے پاس اس سائٹ‌پر موجود م س ورڈ والا قرآن پہلے سے موجود تھا۔ جس میں‌لفظ ’’الصلوٰۃ‘‘ ہے۔ مگر مذکورہ بالا دونوں‌ویب سائٹس پر ’’الصلاۃ‘‘۔ اس لئے میں تذبذب کا شکار ہوا۔ کہ کہیں کوئی پروف ریڈنگ کی غلطی نہ ہوئی ہو۔ تصدیق کر لینی چاہیے۔ آپ کی رائے کا شکریہ لیکن مجھے اس سائٹ پر دونوں طرح کی فائلیں نہیں ملیں بلکہ جتنی فائلیں ڈاؤن لوڈ کی ہیں سب میں ’’آلصلوٰۃ‘‘ ہے۔
 

باسم

محفلین
رسم عثمانی کے مطابق اسے واؤ کے ساتھ ہی لکھنا ٹھیک ہے الف سے لکھنا درست نہیں
واؤ لکھنے کی ایک وجہ تو یہ واضح کرناہے کہ الصلٰوۃ کا مادہ جس سے یہ مشتق ہوا ہے ص ل و (صاد لام واؤ) ہے
اور دوسری وجہ یہ کہ اس لفظ کی ایک قرآت تفخیم(الف کو اس طرح پڑھنا کہ اس میں کچھ واؤ کی حرکت بھی معلوم ہو) کا لحاظ رکھنا ہے
اور میں نے تاج کمپنی اور سعودیہ کے چھپے ہوئے مصاحف میں تقریبا 15 مقامات پر یہ لفظ دیکھا ہے ہر جگہ واؤ کے ساتھ لکھا ہےاسی طرح الزکٰوۃ بھی واؤ کے ساتھ لکھنا درست ہے
تنزیل ڈاٹ انفو اور اس سے لیے گئے متن میں یہ غلطی موجود ہے چاہے وہ سائٹ پر ہو یا سافٹ ویئر ۔
اور عارف بھیا پروف ریڈنگ پروجیکٹ کا کیا حال ہےکوئی متبادل مل گیا ہے یا ہم سست ہوگئے ہیں کچھ پتہ تو چلے
 

فاتح

لائبریرین
میں بھی اسی رائے کا حامی ہوں‌کہ ’’الصلوٰۃ‘‘ اور ’’الصلاۃ‘‘ یا "زکوٰۃ" اور زکات" میں‌کوئی فرق نہیں لیکن باسم صاحب کی دلیل میں بلا شبہ وزن ہے۔ اس پر علما کی آرا لی جانی چاہییں۔
 

arifkarim

معطل
اور عارف بھیا پروف ریڈنگ پروجیکٹ کا کیا حال ہےکوئی متبادل مل گیا ہے یا ہم سست ہوگئے ہیں کچھ پتہ تو چلے
اسکے لئے خاکسار ایک ٹیم کا بندوبست کر رہا ہے۔ کیونکہ میرا خیال تھا کہ نور ہدایت کا قرآنی متن بہت کافی ہے۔ لیکن کچھ ٹیسٹس کے بعد اسمیں بھی مسائل سامنے آئے ہیں۔ اسلئے اب انشاءاللہ اس پراجیکٹ کو ایک ٹیم ورک کی صورت میں کیا جائے گا!
 

باسم

محفلین
مطلع کرنے کا بہت شکریہ
اور واضح ہو کہ میرا سابقہ جواب صرف قرآن کے متن کے متعلق ہے عام تحریر میں دونوں طرح لکھا جاسکتا ہے۔
 
Top