آج کی حدیث

سیما علی

لائبریرین
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ میں سو رہا تھا ( خواب میں) کچھ لوگوں کو دیکھا جو میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں، اور وہ کُرتے پہنے ہوئے ہیں کسی کا کرتہ سینے تک اور کسی کا اس سے بھی کم، اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ میرے سامنے لائے گئے وہ ایسا کرتا پہنے ہوئے تھے جس کو گھسیٹ رہے تھے صحابہ نے کہا یا رسول اللہ ﷺ اس کی کیا تعبیر ہے آپﷺ نے
فر مایا:
دین۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
یعلیٰ بن مرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں ۱؎ اللہ اس شخص سے محبت کرتا ہے جو حسین سے محبت کرتا ہے، حسین قبائل میں سے ایک قبیلہ ہیں“ ۲؎۔۔(سنن ترمذی۔باب نمبر50۔حدیث نمبر3775)
 

سیما علی

لائبریرین
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جمعہ کے دن ہر بالغ شخص پر غسل کرنا واجب ہے، مسواک کرنا بھی، اور خوشبو جس پروہ قادر ہو لگانا بھی ۱؎“۔

(سنن نسائی۔باب نمبر18۔حدیث نمبر1376
 

سیما علی

لائبریرین
´عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سچا، امانت دار مسلمان تاجر قیامت کے دن شہداء کے ساتھ ہو گا“
۱؎۔(سنن ابن ماجہ۔باب نمبر13۔حدیث نمبر2139)
 
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سیّد الاستغفار یہ ہے:
(( اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ، خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدُکَ، وَ اَنَا عَلٰی عَھْدِکَ وَ وَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ، اَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، اَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَ اَبُوْئُ لَکَ بِذَنبِْیْ، فَاغْفِرْلِیْ، فَاِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ ))
’’اے اللہ! تو میرا پروردگار ہے، تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں، تونے مجھے پیدا کیا، میں تیرا بندہ ہوں، میں حسبِ استطاعت تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں۔ میں اپنے عمل کی بُرائی سے پناہ مانگتا ہوں، اپنے اوپر تیری نعمتوں کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں، تو مجھے بخش دے۔ بلاشُبہہ تیرے سوا کوئی بخشنے والا نہیں ہے۔‘‘
’’جس نے شام کو یہ پڑھا اور اسی رات مرگیا، وہ جنّت میں داخل ہوگیا اور جس نے صبح کو پڑھا اور اسی دِن مرگیا، وہ بھی جنت میں گیا۔
صحیح البخاري، رقم الحدیث (۶۳۰۶)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے تعلق ایک مظبوط عمارت کی طرح ہے، اس کا ایک حصہ دوسرے کو مظبوط کرتا ہے۔ پھر آپﷺ نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر دکھایا (کہ مسلمانوں کو اس طرح باہم وابستہ اور پیوستہ رہنا چاہئے)‘‘۔

(صحیح بخاری و مسلم)
 

سیما علی

لائبریرین
حدیث نمبر: 1688

-" إن البلايا اسرع إلى من يحبني من السيل إلى منتهاه".
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! بخدا! میں آپ سے محبت کرتا ہوں۔ (یہ سن کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ سے محبت کرنے والوں پر آزمائشیں اس طرح ٹوٹ پڑتی ہیں جیسے سیلاب کا بہاؤ (تیزی کے ساتھ) اپنی جائے انتہا تک پہنچتا ہے۔“
 

سیما علی

لائبریرین
´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اون کا (سادہ اور موٹا) لباس پہنا ہے، مرمت شدہ جوتا پہنا ہے اور انتہائی موٹا کپڑا زیب تن فرمایا ہے۔(سنن ابن ماجہ۔باب نمبر33۔حدیث نمبر3556)
 

سیما علی

لائبریرین
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص حصول علم کے لیے کوئی راستہ طے کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے، اور جس کو اس کے عمل نے پیچھے کر دیا تو اسے اس کا نسب آگے نہیں کر سکے گا“۔

(سنن ابی داؤد۔باب نمبر26۔حدیث نمبر3643)
 

سیما علی

لائبریرین
قالَ ﷺ: بیشک آدمی اور شرک و کفر کے درمیان (فاصلہ مٹانے والا عمل) "نماز" کا ترک کرنا ہے!
مسلم 246؛ ترمذی 2620؛ابوداؤد 4678
 

سیما علی

لائبریرین
آپ ﷺ نے فرمایا: مَا أَنْزَلَ اللَّهُ دَاءً إِلاَّ أَنْزَلَ لَهُ شِفَاءً الله تعالیٰ نے کوئی ایسی بیماری نہیں اتاری جس کی دوا (شفاء) بھی نازل نہ کی ہو۔
صحیح بخاری 5678
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :- تم میں سے بہترین شخص وہ ہے کہ جو خود قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے. (صحیح بخاری)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
’’ حیا ایمان کا حصہ ہے ، اور ایمان (والے) جنت میں ہوں گے ، جبکہ فحش گوئی برائی ہے اور برائی (والے) جہنم میں جائیں گے ۔‘‘ (مشکوہ المصابیح 5077)
 

سیما علی

لائبریرین
اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبحْنَا وبِكَ أَمسَيْنَا وبِكَ نَحْيا ، وبِكَ نَمُوتُ ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ
ترجمہ:
ابوداود ، ترمذی

اے اللہ آپ ہی کی قدرت سے ہم نے صبح کی اورآپ ہی کی قدرت سے ہم نے شام کی ،اورآپ ہی کی قدرت سے ہم جیتے ہیں اور آپ ہی کی قدرت سے ہم مرتے ہیں،اور آپ ہی کی طرف اٹھ کرجاناہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اَصْبَحْنَا وَاَصْبَحَ الْمُلْکُ لِلّٰہِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،لَااِلٰ۔ہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ، لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، رَبِّ اَسْئَلُکَ خَیْرَ مَا فِی ھٰذَا الْیَوْمِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہٗ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ وَشَرِّ مَا بَعْدَہٗ، رَبِّ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْکَسْلِ وَسُوْئِ الْکِبَرِ، رَبِّ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابٍ فِی النَّارِ وَعَذَابٍ فِی الْقَبْرِ۔
ترجمہ:
ہم نے صبح کی اور ساراملک اور بادشاہی اللہ کے لیے ہے ، اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے ،وہ (اپنی ذات وصفات میں)یکتاہے ،کو ئی اس کاشریک نہیں ہے ،اسی کے لیے ہے ساری بادشاہی ،اور اسی کے لیے ہیں تمام تعریفیں ، اور وہ ہرچیز پر قادرہے،اے میرے رب ! جو کچھ اس دن میں پیش آنے والا ہے اورجوکچھ اس دن کے بعد پیش آنے والاہے ،میں تجھ سے اس کی بہتری اور بھلائی مانگتاہوں، اورجو کچھ اس دن میں پیش آنے والا ہے اورجوکچھ اس دن کے بعد پیش آنے والاہے ،میں اس کے شر اور برائی سے تیری پناہ چاہتاہوں ، اے میرے رب ! میں کسل مندی اور برے بڑھاپے سے تیری پناہ مانگتاہوں ، اور اے میرے رب! میں جہنم کے عذاب اور قبرکے عذاب سے تیری پناہ مانگتاہوں۔

صحیح مسلم ، ابوداود ، ترمذی
 

سیما علی

لائبریرین
‏رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا بندہ مومن نہیں جس کی آنکھوں سے خوف خدا سے مکھی کے پر کے برابر آنسو بہے تو اس شخص کو کبھی جہنم کی آگ چھوئے۔(ابن ماجہ،ج2،ص309)
 

سیما علی

لائبریرین
رسول الله ﷺ نے فرمایا: سعادت مند شخص وہ ہے جو فتنوں سے بچا لیا گیا، سعادت مند شخص وہ ہے جو فتنوں سے بچا لیا گیا، بے شک سعادت مند شخص وہ ہے جو فتنوں سے بچا لیا گیا.. اور جو شخص ان سے آزمایا گیا اور اس نے صبر کیا تو اس کے لئے خوشخبری ہے.
مشکوٰۃ المصابيح 5405 (ابوداؤد 4263)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نےفرمایا :

‏جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر دس بار رحمت نازل فرمائے گا ۔

‏(صحیح مسلم، ۹۱۲)
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت حجریر بن عبداللّٰهؓ سے روایت ہے کہ
‏رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا
‏جو آدمی نرمی اور مہربانی سے محروم ہے وہ
‏خیر اور بھلائی سے محروم ہے
‏[ سنن ابن ماجہ : حدیث نمبر : 3687 ]
 
Top