ؑعرؔش ملسیانی ::::::اِک فقط مظلُوم کا نالہ رَسا ہوتا نہیں ::::: Arsh Malsiyani

طارق شاہ

محفلین


غزل
اِک فقط مظلُوم کا نالہ رَسا ہوتا نہیں
اے خُدا دُنیا میں تیری ورنہ کیا ہوتا نہیں

عاشقی میں جوہَرِ فِطرت فنا ہوتا نہیں
رنگِ گُل سے نغمۂ بُلبُل جُدا ہوتا نہیں

کیوں مِرے ذَوقِ تَصوّر پر تُمھیں شک ہوگیا
تُم ہی تُم ہوتے ہو کوئی دُوسرا ہوتا نہیں

ہم کو راہِ زندگی میں اِس قدر رَہزن مِلے
رہنُما پر بھی، گُمانِ رہنُما ہوتا نہیں

سجدہ کرتے بھی ہیں خُود اِنساں دَرِ اِنساں پہ رَوز !
اور پھر کہتے بھی ہیں ، بندہ خُدا ہوتا نہیں

ناخُدا کو ڈُھونڈ جا کر حلقۂ گرداب میں
بندۂ ساحِل نَشِیں تو نا خُدا ہوتا نہیں

ترکِ اُلفت بھی مُصِیبت ہے اب اِس کا کیا علاج
وہ جُدا ہو کر بھی تو دِل سے جُدا ہو تا نہیں

عرشؔ پہلے یہ شِکایت تھی خفا ہوتا ہے وہ
اب یہ شِکوہ ہے، کہ وہ ظالم خفا ہوتا نہیں

عرش ملسیانی

(بالکمند ملسیانی)
1908 ، ملسیان جالندھر، انڈیا
1979، دہلی، انڈیا

(فرزندِ شاعرِ خوش اسلوب جوؔش ملسیانی )
 
Top