نتائج تلاش

  1. عبدالمغیث

    نظم

    من شرارہ ، تن اکیلا ، روح پرائی ، دنیا میلہ وقت آوارہ ، مقدر قیدی ، درد بیلی ، شوق طویلہ عشق دریا ، خوف سمندر ، خواہش پُروا ، سپنا چندر ہستی فانی ، خِرَد مَعارِف ، حُسن نشیلا ، جُنوں قلندر فِراق حقیقت ، وَصْل سراب ، فَصْل مجازی ، ذوق شراب دل پجاری ، مسجد مندر ، آشا مُورت ، ہَوَس محراب سانس...
  2. عبدالمغیث

    نظم برائے ۔۔۔۔۔

    اِس جہانِ رنگ و بُو سے ماورا بھی ہے ذروں کی کائنات بس اک ذرا سی ہے پوشیدہ ہے جہان جو اُس کو تلاش کر تیرے وجود کا اَصْل وہیں کُھرا بھی ہے پا لے اگر تُو اپنے ہی وجود کی حقیقت خزینہء قارون بھی بس خاکِ پا ہی ہے کہتے ہیں لوگ جس کو خاتمہء زندگی اَبَد کی زندگی کا پہلا سِرا بھی ہے قِرْأَت نہیں محض جو...
  3. عبدالمغیث

    نظم برائے اصلاح

    ایسے بھی لوگ ہیں جو انسان ہیں مجازی محرومِ دل شکستہ ، محرومِ دل گُدازی ہے اُن کی زندگی میں بس رہنما خِرَد نہ فلسفہ غزالی ، نہ اُلفتِ شرازی احساس کو بُھلا کر کُلیہ شمار کرنا ہے طرز یہ فرنگی نہیں طور یہ حجازی اسلام کے سودائی پڑھ لے نبی کی سیرت ہر کارِ زندگی میں شامل ہے دل نوازی اسلام کو بناو نہ...
  4. عبدالمغیث

    اپنا گھر

    اپنا گھر تحریر: ڈاکٹر عبدالمغیث میں ایک بنگلا نما بڑے سے مکان میں رہتا تھا۔ لیکن یہ گھر میرا اپنا نہ تھا۔ میں نے مستقبل قریب میں اپنا ذاتی گھر تعمیر کرنا تھا۔ میں نے اپنے ڈریم ہاؤس کے بارے میں پلاننگ شروع کی کہ وہ کیسا ہو۔ میں چاہتا تھا کہ میرا گھر بہت کشادہ ہو جس میں کسی قسم کی کوئی تنگی...
  5. عبدالمغیث

    دوسرا چہرہ

    دوسرا چہرہ ڈاکٹر عبدالمغیث سائنس تو ہمیں بتاتی ہے کہ جب ہم کسی چیز کو دیکھتے ہیں تو دراصل حقیقت میں ہم اُسے نہیں دیکھ رہے ہوتے بلکہ اُس چیز سے منعکس ہونے والی روشنی سے ہماری آنکھ کے اندرونی پردے پر جو تصویر بنتی ہے ہم اُسے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ یوں ہم کسی بھی چیز کو براہِ راست دیکھ ہی نہیں سکتے۔...
  6. عبدالمغیث

    علم اور عالم

    جسے علم سکھائے نہ عشق و ادب اُس علم کے حامل کو عالم نہیں کہتے سُنائے جو سزا سخت مجرم ہو بھلے حاکم مُنصف کسی ایسے کو ظالم نہیں کہتے سبق جو نہ پڑھائیں محبت کا اخوت کا اتالیقوں کو ایسے متعالم نہیں کہتے بھڑک اُٹھے جو نفس پہ چوٹ آنے سے اکثر اُس ظاہری عاجز کو حالم نہیں کہتے رستہ جو مسافر کو نہ منزل...
  7. عبدالمغیث

    بے وزن شاعری ۳

    اک روز اک مریض نے طبیب سے کہا دل میں ہے درد میرے دے مجھ کو کچھ دوا دل کا کِیا طبیب نے مکمل معائینہ بے عیب تھا وہ دل جیسے کہ آئینہ بتایا طبیب نے نہیں دل میں کچھ خرابی ہاں دھڑکنوں میں اسکی ہے کچھ اضطرابی پوچھا طبیب نے کہ کیا ہے درد کا بیاں علامت تیرے مرض کی پوشیدہ ہے کہاں بتایا مریض نے کہ یہ مرض...
  8. عبدالمغیث

    کیا آپ کی تحریروں کی مکتوب میگزین میں اشاعت کی اجازت ہے

    پیارے اور محترم بھائیو اور بہنو شاید آپ کو یاد ہو کہ کچھ عرصہ قبل میں نے اس فورم پر اپنا ارادہ ظاہر کیا تھا کہ میں ایک مگزین کی اشاعت کا ارادہ رکھتا ہوں۔ الحمدوللہ آئرلینڈ سے اس میگزین کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس میگزین کا نام مکتوب ہے اور یہ ایک بائی لینگوئل میگزین ہے تقریباً ۷۰ فیصد انگلش اور ۳۰...
  9. عبدالمغیث

    بے وزن شاعری ۲

    تُو وہ نہیں ہے آئینے میں دیکھتا ہے جس کو تیری حقیقت خاک کے ذروں سے ماورا تجھے سنگ و خشت و رنگ نے محسور کر دیا تُو من کی وسعتوں میں کبھی جھانک تو ذرا بلند اپنا مقام رکھ مسجودِ ملائک ہے تو رُتبہء خلافت سے نہ خود کو تُو گرا نفس و نمو کی قید نے لُوٹا سرورِ زندگی آزاد ہو جا پا کے تُو دل عشق سے بھرا...
  10. عبدالمغیث

    بے وزن شاعری

    جسے علم سکھائے نہ عشق و ادب اُس علم کے حامل کو عالم نہیں کہتے سُنائے جو سزا سخت مجرم ہو بھلے حاکم مُنصف کسی ایسے کو ظالم نہیں کہتے سبق جو نہ پڑھائیں محبت کا اخوت کا اتالیقوں کو ایسے متعالم نہیں کہتے بھڑک اُٹھے جو نفس پہ چوٹ آنے سے اکثر اُس ظاہری عاجز کو حالم نہیں کہتے رستہ جو مسافر کو نہ منزل...
  11. عبدالمغیث

    بُلبُل

    اے نغمہ سرا بُلبُل کبھی خاموش نہ ہونا زخموں بھری دنیا میں تری آواز ہے مرہم گھنگور اندھیروں سے نہیں لڑنا ترے بس میں کرتا ہے اے جگنو ذرا اندھیرے کو تُو مدھم ظلموں سے نہ باز آئیں ہیں فطرت میں جو ظالم بس میں ہے مرے جتنا بانٹوں میں خوشی ہر دم عبدالمغیث
  12. عبدالمغیث

    بے ربط باتیں ۲

    بے ربط باتیں ڈاکٹر عبدالمغیث چوتھا ع اللہ پاک نے اس کائنات کو عدم وجود سے وجود میں لانے کے بعد اسے قائم رکھنے کے لیے جس قوت کو پیدا فرمایا وہ قوتِ کشش ہے۔ آسمانوں میں ہما جہت اور ہما وقت جاری و ساری اس قوتِ کشش کا نام ارضی خلیفہ نے وَعَلَّمَ الْاٰدَمَ الْاَسْمَاءَ کُلَّھَا کا علم استعمال کرتے...
  13. عبدالمغیث

    بے ربط باتیں

    بے ربط باتیں ڈاکٹر عبدالمغیث دو دل جب ملتے ہیں تو دلدل بن جاتے ہیں۔ مگر یہ اُس وقت ہوتا ہے جب دلوں میں گندگی بھری ہو۔ حسد کی گندگی، کینہ کی گندگی ، بغض کی گندگی، غرور کی گندگی وغیرہ۔ صاف دلوں کے ملاپ سے تو ایسے شفاف دریا وجود میں آتے ہیں جن کی گہرائی سمندروں سےبھی زیادہ ہوتی ہے۔ ان سمندروں کی...
  14. عبدالمغیث

    میگزین کا نام تجویز کریں

    کچھ ھفتے پہلے میں نے ایک دھاگہ 'اردو میگزین اور بُک پرنٹنگ سافٹ ویئر' کے نام سے شروع کیا تھا۔ دوستوں نے بہت ہی مفید مشورے دیے۔ اب اس میگزین کا نام تجویز کرنا ہے۔ پہلے میرا ارادہ اسے صرف اردو میں شائع کرنا تھا لیکن اب میں نے اسے بائی لنگوئل یعنی دونوں اردو اور انگلش ایک ساتھ بنا دیا ہے۔ میرے...
  15. عبدالمغیث

    اردو میگزین اور بُک پرنٹنگ سافٹ ویئر

    میں یہاں آئرلینڈ میں ایک اسلامک کمیونٹی سینٹر کا بانی اور ناظم ہوں (الحمدللہ)۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد تعلیم ہے۔ یہاں بچوں کے لیے قرآن کلاس، بڑوں کے لیے دروس، لکچرز، اور سیمینارز کا انعقاد ہوتا ہے۔ نیز جمعہ، تراویح اور عید کی نماز کے اجتماع بھی ہوتے ہیں۔ اس ادارے کا نام South Dublin Maktab ہے...
  16. عبدالمغیث

    مرے کمالِ شوق کو کیا کیا کہا گیا

    محترم اساتذہ کرام کی خدمت میں برائے اصلاح ۔ یہ نظم ایک خاص پیرائے میں لکھی گئی ہے کچھ دل کا بوجھ ہلکا کرنے کے لئے۔ مرے کمالِ شوق کو کیا کیا کہا گیا اک جذبہء عشق کو ریا کہا گیا اک کارِ خیر جس میں لگائی طویل عمر اُس کو زبانِ خلق میں بے جا کہا گیا میں خیر کی محبت میں مجنوں سے بڑھ گیا میرے جنوں...
  17. عبدالمغیث

    زندگی کا سب سے اھم مقصد کیا ہے؟

    کچھ عرصہ پہلے میں نے اپنے ساتھیوں اور دوستوں میں (آئرلینڈ میں) ایک سروے کیا تھا جس میں یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ آپ کے خیال میں ایک انسان کی زندگی کا سب سے اھم مقصد کیا ہے؟ جواب صرف ایک فقرے میں دینا تھا۔ مجھے بہت سے متفرق اور دلچسپ جوابات وصول ہوئے تھے۔ اب اگر یہ سروے یہاں اس فورم پر کیا جائے...
  18. عبدالمغیث

    تعارف عبدالمغیث

    نام : عبدالمغیث تاریخِ پیدائش : 6 مارچ 1968 آبائی شھر : بھکر، پنجاب ، پاکستان سکونت : آئرلینڈ پیشہ : میڈیکل ڈاکٹر (کنسلٹینٹ) دل چسپی : تصوف، فلسفہ ،کتابیں پڑھنا نیا نیا شوق : شاعری
  19. عبدالمغیث

    یادوں نے مٹ جانا ہے

    تُو خوش ہے یا اُداس ہے ، یہ وقت گزر ھی جانا ہے تُو چاہے یا نہ چاہے ، نیا موسم پھر بھی آنا ہے خزاں سدا خزاں نہیں ، اور بہار سدا بہار نہیں رُت بدلے گی اور پھر سارے، پتوں نے جھڑ جانا ہے بچپن گزرا لڑکپن گزرا، یہ جوانی بھی ڈھل جائے گی اُدھیڑ عمر میں ماضی کی پھر یادوں نے تڑپانا ہے سب کھیل کھلونے...
  20. عبدالمغیث

    بڑے حوصلے والے استاد صاحب چاہیے ہوں گے کیونکہ بہت غلطیاں ہوں گی اس میں

    میرے اللہ یہ کیسا عجب دور ہے کہ شیطاں کا پھر سے بڑا زور ہے کفر نے مچایا ہے شور و شرر لگائے ہیں بہتان اسلام پر یکجا ہوئے ہیں شیطاں کے چیلے لگائے انہوں نے ہر سو ہیں میلے ہیں یہود و نصاری سبھی طیش میں اور مسلمان حاکم سبھی عیش میں کرتے ہیں دینِ حق پہ جو وار ملِک ہیں ہمارے اُنھیں پہ نثار...
Top