نتائج تلاش

  1. صادق آبادی

    حج 2016 - حاجیوں کی سہولت کے لیے ایک بہت عمدہ ایپmina locator

    السلام علیکم۔ ابھی انٹرنیٹ سے اس سال کے حج کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے میں مصروف تھا کہ ایک نہایت عمدہ ایپ مل گئی۔ یہ ایپ منیٰ میں حاجیوں کو اپنے خیمہ جات کی تلاش میں مکمل معاونت فراہم کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان حج آفس اورپاکستانی حاجیوں کی رہائش، ہسپتال اورمزید کئی چیزوں کی معلومات بھی...
  2. صادق آبادی

    اردو کمپوزنگ - ایم ایس ورڈ - ایڈوب ریڈر - کتاب کی چھپائی اور متعلقہ مسائل

    السلام علیکم۔ صاحبانِ گرامی، ہم نے 900 صفحات پر مشتمل، ان پیج میں ٹائپ شدہ، ایک اسلامی کتاب کو ایم ایس ورڈ میں تبدیل کر کے اس کو چھپوانا لینا چاہا۔ اس دوران، بارہا ایسا ہوا کہ میں نے خود کو درپیش مسائل کو، اس فورم پر، زیر بحث دیکھا۔ کچھ کا حل بھی یہیں سے لے کر کتاب کی نوک پلک سنوارنے میں مدد...
  3. صادق آبادی

    تقدیس، حیا میں ہے (ویلنٹائن ڈے سپیشل) از شاہدؔ ریاض عباسی

    کلیاں تھیں حِجابوں میں، جب پھول بنیں تو اب، قبروں پہ، کتابوں میں۔ یہ پھول کَلِی رہتے، کُھلتا نہ حِجاب اِن کا، پھر کیوں یہ سِتم سہتے، شاخوں پہ اگر ٹِکتے، کانٹوں کی حفاظت میں، سڑکوں پہ نہ یوں بکتے۔ باغوں میں نہیں بَستے، اے پھولو! جَفا کر کے، بن جاتے ہو گل دستے۔ پیسوں سے لیا جانا؟ یہ حسن کی...
  4. صادق آبادی

    محبت اور ہوس (ویلنٹائن ڈے سپیشل) از شاہدؔ ریاض عباسی

    محبت ایسا پَربَت ہے کہ جس کے دامنِ تر سے کئی دریا نکلتے ہیں جو اپنے رخ پہ بہتے ہیں جو آوارہ نہیں ہوتے جو اپنے ساحلوں کی قید میں آزاد رہتے ہیں ہمیشہ پاک کرتے ہیں ہمیشہ پاک رہتے ہیں محبت تو محبت ہے صِفْت ہے میرے مالک کی جو ہر اوّل سے اوّل ہے جو ہر آخر سے آخر ہے محبت لازمانی ہے یہ مت سمجھو کہ...
  5. صادق آبادی

    اے مزدورو خاک نشینو (کراچی بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے مقتولین کے نام)

    رزقِ حلال کمانے والو بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں جَل کر جان سے جانے والو کاش تمہارا قاتل کوئی خود کش ہوتا چند ہی گھنٹوں کے اندر جب تم راکھ کے ڈھیر میں کھو جاتے اس خودکش کا سَر مِل جاتا اہلِ سیاست، اہلِ صحافت، سب ہی تمہارا درد اٹھاتے سول سوسائٹی دھرنے دیتی این جی اوز، وکلا، دانشور، جرنیل سارے اس...
  6. صادق آبادی

    عدم وقت ہے خود ہی بیت جاتا ہے

    کون کس کی مدد کو آتا ہے وقت ہے خود ہی بیت جاتا ہے کیا کوئی روکتا نہیں اس کو کون یہ مورتیں بناتا ہے شب بسیرا ہے عالمِ ہستی کوئی آتا ہے کوئی جاتا ہے یہ تمہیں کس نے وہم ڈالا تھا رہنما بھی راہ دکھاتا ہے اس جگہ تک نہ ساتھ لے جانا جس جگہ ساتھ چھوٹ جاتا ہے تیری نظریں تو ساتھ چھوڑتی ہی نہیں...
  7. صادق آبادی

    عدم صنم خانۂ خیال

    شیریں لبوں میں خلد کا مفہوم بے نقاب زلفوں میں جھومتی ہوئی موجِ جنوں نواز موجِ جنوں نواز میں طوفانِ بےخودی طوفانِ بے خودی میں تمناؤں کا گداز باتوں میں لہلہاتی ہوئی جام کی کھنک اور جام کی کھنک میں بہاروں کے برگ و ساز اعضاء میں لوچ، باتوں میں رس، دل میں مستیاں آنکھوں میں نور، نور میں رنگینیٔ...
  8. صادق آبادی

    داغ دل پریشان ہوا جاتا ہے

    دل پَریشان ہوا جاتا ہے اور سامان ہوا جاتا ہے خدمتِ پیرِ مغاں کر زاہد تُو اب انسان ہوا جاتا ہے موت سے پہلے مجھے قتل کرو اُس کا اِحسان ہوا جاتا ہے لذتِ عشقِ اِلٰہی مِٹ جائے درد ارمان ہوا جاتا ہے دَم ذرا لو کہ میرا دَم تُم پر ابھی قُربان ہوا جاتا ہے گِریہ کیا ضَبط کروں اے نَاصح...
  9. صادق آبادی

    میر بار ہا گورِ دل جھنکا لایا

    بارہا گورِ دل جھنکا لایا اب کے شرطِ وفا بجا لایا قدر رکھتی نہ تھی متاعِ دل سارے عالم میں مَیں دِکھا لایا سب پہ جس بار نے گِرانی کی اس کو یہ ناتَواں اُٹھا لایا دل مجھے اُس گلی میں لے جا کر اور بھی خاک میں مِلا لایا ابتدا ہی میں مر گئے سب یار عشق کی کون انتہا لایا اب تو جاتے ہیں بُت کدے سے...
  10. صادق آبادی

    داغ یہ بات بات میں کیا ناز کی نکلتی ہے

    یہ بات بات میں کیا نازُکی نکلتی ہے دبی دبی تیرے لب سے ہنسی نکلتی ہے خوشی میں ہم نے یہ شَوخی کبھی نہیں دیکھی دمِ عتاب جو رنگت تیری نکلتی ہے ہزار بار جو مانگا کرو تو کیا ہے حاصل دعا وہی ہے جو دل سے کبھی نکلتی ہے سمجھ تَو لیجئے کہنے تَو دیجئے مطلب بیاں سے پہلےہی مجھ پر چُھری نکلتی ہے کہا جو میں...
  11. صادق آبادی

    داغ صاف کب امتحان لیتے ہیں

    صاف کب امتحان لیتے ہیں وہ تو دم دے کے جان لیتے ہیں یوں ہے منظور خانہ ویرانی مول میرا مکان لیتے ہیں تم تغافل کرو رقیبوں سے جاننے والے جان لیتے ہیں پھر نہ آنا اگر کوئی بھیجے نامہ بر سے زبان لیتے ہیں اب بھی گر پڑ کے نالے ساتواں آسمان لیتے ہیں تیرے خنجر سے بھی تو اے قاتل نوک کی نوجوان لیتے ہیں...
  12. صادق آبادی

    داغ جبر پر صبر کیا کرتے ہیں

    اِس اَدا سے وہ جفا کرتے ہیں کوئی جانے کہ وَفا کرتے ہیں حُسن کا حق نہیں رہتا باقی ہر اَدا میں وہ اَدا کرتے ہیں اُس نے اِحسان جتا کر یہ کہا آپ کِس منہ سے گلا کرتے ہیں داغ تُو دیکھ تو کیا ہوتا ہے جَبْر پر صبر کیا کرتے ہیں
Top