نتائج تلاش

  1. A

    اس کا بحر کونسا ہے

    بحر ہندی پر کچھ مواد پلیز
  2. A

    اس کا بحر کونسا ہے

    هههههه
  3. A

    اس کا بحر کونسا ہے

    تو جناب اب نتیجہ کیا نکلا؟ بحر ہندی؟
  4. A

    اس کا بحر کونسا ہے

    اچھا جی مگر کیسے ذرہ نظر دوڑائیں آخری الفاظ پر
  5. A

    اس کا بحر کونسا ہے

    shukriyah janab wese maine jo awzan bayan keye hai us par kuch nazar sani kare to banda mamnoon.......
  6. A

    اس کا بحر کونسا ہے

    اپنی عادت سے مجبور دونوں اک دوجے سے دور لب سے نکلا ہائے ہائے کیسی ہو گی مری حور جناب اس کے اوزان ہیں فعلن مستفعلن فعل
  7. A

    شعر کا دوسرا مصرع درکار ہے.,

    yahi to Iqbal ka style tha keh koi bhi samajta he na tha asani se aor ulama karam us per ............
  8. A

    برائے اصلاح

    استاد محترم آپ نے پوچھا کس شے کا بنا ہے تو جناب افغانستان کی مٹی بہت سخت ہوتی ہے اسی کا بنا ہے! ہا ہا ہا استاد محترم یہ تو میرا خیال ہے. ...اپ کچھ اور سنوارے اس کلام کو
  9. A

    برائے اصلاح

    استاد محترم آپ نے پوچھا کس شے کا بنا ہے تو جناب افغانستان کی مٹی بہت سخت ہوتی ہے اسی کا بنا ہے! ہا ہا ہا استاد محترم یہ تو میرا خیال ہے. ...اپ کچھ اور سنوارے اس کلام کو
  10. A

    برائے اصلاح

    ہاہا ہا ہا ہا اللہ بس خیر کرے
  11. A

    برائے اصلاح

    شعر 2 شاعر محبوب کی گلی میں جاتا ہے اور محبوب اسے خوب سناتا ہے ......باقی اپ سمجھ دار ہے محبوب کہسار کی طرح گرا مطلب ہے محبوب شاعر کے لیے عذاب جان ہے اور اس پر دن رات مظالم ڈہاتا ہے اور اس کے لیے یہ ظلم روکنا ناممکن ہے جیسے پہاڑ کے لیے واپس کهڑا ہونا شاعر نہ محبوب کو بهولتا ہے نہ اس کے...
  12. A

    برائے اصلاح

    جی ضرور
  13. A

    برائے اصلاح

    گزرا تری گلی سے تو بیمار کی طرح پلٹا تری گلی سے تو گل زار کی طرح لوٹا نہ جو کبھی میں ترے آشیانے پر تیری صدا لگی مجھے آزار کی طرح دل میں مرے بسا ہے جو وہ ایک گل بدن ہم پہ سدا گرا ہے وہ کہسار کی طرح میں بھولتا نہیں ترے افکار کو کبھی صاحب ترے خیال بهی رخسار کی طرح میرے تو جو دماغ پہ چهایا ہے اے...
  14. A

    ارشد خان خٹک کی شاعری برائے اصلاح

    بہت شکریہ محترمہ
  15. A

    سر جی میری لڑی کو زرہ دیکھیں پلیز

    سر جی میری لڑی کو زرہ دیکھیں پلیز
  16. A

    ارشد خان خٹک کی شاعری برائے اصلاح

    گزرا تری گلی سے تو بیمار کی طرح پلٹا تری گلی سے تو گل زار کی طرح لوٹا نہ جو کبھی میں ترے آشیانے پر تیری صدا لگی مجھے آزار کی طرح دل میں مرے بسا ہے جو وہ ایک گل بدن ہم پہ سدا گرا ہے وہ کہسار کی طرح میں بھولتا نہیں ترے افکار کو کبھی صاحب ترے خیال بهی رخسار کی طرح میرے تو جو دماغ پہ چهایا ہے ہر...
  17. A

    ارشد خان خٹک کی شاعری برائے اصلاح

    raza sahb mai ne kuch arz kya
  18. A

    ارشد خان خٹک کی شاعری برائے اصلاح

    janab lafz ***phir*** is ko kya = nahi lika ja sakta
Top