نتائج تلاش

  1. ذوالفقار نقوی

    معائب سخن

    السلام علیکم محترم احباب... مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن... اس بحر میں شعر کہتے ہوئے... کوئی لفظ ایسا نہ باندھا جائے کہ جو دوسرے رکن اور تیسرے رکن میں تقسیم ہو رہا ہو... اس عیب کو کیا کہتے ہیں
  2. ذوالفقار نقوی

    زبان

    مفقود کے ساتھ میں درست ہے یا سے مثلاً.... سچائی جہان سے مفقود ہو چکی ہے یا سچائی جہان میں مفقود ہو چکی ہے
  3. ذوالفقار نقوی

    قتیل شفائی

    جو ہم نہ ہوں تو زمانے کی سانس رک جائے قتیل وقت کے سینے میں ہم دھڑکتے ہیں کیا یہ شعر درست ہے اسی طرح ... اگر پوری غزل مل سکے تو یہاں لگا دیں پلیز
  4. ذوالفقار نقوی

    ننھی زینب

    آتی ہے شام سے بہم سنتے ہیں انساں جن سبھی یہ اک صدائے بے صدا، ہیں کیوں فضائیں اشک بار؟ کیوں لال خوں سے ہے شفق؟ کیوں آسماں لرزا ہے پھر؟ کیوں آندھیاں ہیں ہر طرف؟ یہ چیخ ہے کیسی بھلا؟ کیا پھر کسی نے چاند سے رخ پر طمانچہ ہے دیا؟ کیا پھر کسی معصوم کی گردن میں رسی ہے بندھی؟ انسانیت کی رگ پہ پھر...
  5. ذوالفقار نقوی

    شعر

    ہوس کے ناخنوں نے ایسا کھرچا ہے بدن ان کا لہو رستی رہیں گی حشر تک اقدارِ انسانی ذوالفقارنقوی... لہو رسنا...... ہر آپ سب کی رائے درکار ہے.. الف عین محمد وارث
  6. ذوالفقار نقوی

    لسانیات

    محترم احباب ۔۔۔۔ السلام علیکم ایک سوال ۔۔۔۔ مجھے کتاب پڑھنا ہے یا مجھے کتاب پڑھنی ہے ۔۔۔ کونسا جملہ درست ہے ۔۔۔اگرچہ دونوں طرح سے بولا اور لکھا جا رہا ہے ۔۔۔ الف عین محمد وارث
  7. ذوالفقار نقوی

    مری حیات محمد کے نام ہو جائے

    نعت ۔۔۔ درِ رسول پہ گزرے، تمام ہو جائے مری حیات محمد کے نام ہو جائے ہے در پہ ساقیءِ کوثر کے نوک خم اِس کی مرے قلم کو عطا کوئی جام ہو جائے پڑھوں درود لکھوں نعتِ شافعِ محشر کہ روزِ حشر کا کچھ انتظام ہو جائے نہ جس میں ذکر ہو تیرے حبیب کا یا رب ہر ایک سانس وہ، مجھ پر حرام ہو جائے جو چھو کے...
  8. ذوالفقار نقوی

    تلفظ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    نظریہ اس لفظ کو شعر میں کس تلفظ سے باندھا گیا ہے ۔۔۔۔ مثالیں مل جائیں تو واضع ہو جائے
  9. ذوالفقار نقوی

    نعت کا مطلع

    لبیک یا رسول اللہ ص شعور ِ ہست میں ڈھل کر ، شعار ِ آگہی بن کر خدا کا نور اُترا ہے زمیں پر روشنی بن کر ذوالفقار نقوی
  10. ذوالفقار نقوی

    "نہ" کو دو حرفی یعنی "نا" باندھنا

    جاں نثار اختر کی ایک غزل پیش ِ خدمت ہے جس میں انہوں نے " نہ " کو دو حرفی باندھا ہے ..۔ اب شہر میں جینے کے بھی اسباب رہے نا وہ آگ لگی ہے کہ بجھائے سے بجھے نا تو مجھ کو کوئی راز لگے سر سے قدم تک سوچوں کہ یہ کیا راز ہے کچھ راز کھلے نا دیکھی ہے محبت بھی کبھی سنگ دلوں میں ایسا نہیں پتھر پہ...
  11. ذوالفقار نقوی

    معلومات

    السلام علیکم احباب ۔۔۔ لفظ "میزان " کو شعرا نے مونث اور مزکر دونوں طرح باندھا ہے ۔۔۔ آپ کیا کہتے ہیں ؟ الف عین صاحب و دیگر صاحبان
  12. ذوالفقار نقوی

    میں کیا کروں کہ مری نسبتیں علیؑ سے ہیں

    عدیل و عدل کی ساری حدیں علیؑ سے ہیں علیؑ کا ہاتھ ہے ، سب صنعتیں علیؑ سے ہیں یہ نصف نور کا ہے نصف نور سے رشتہ نبیؐ کا در ہے مگر نعمتیں علیؑ سے ہیں حسنؑ کی سبز قبا سے جلال ِ مہدیؑ تک خدا کے نور کی سب مشعلیں علیؑ سے ہیں علیؑ امام ، ولی ، جانشین ِ ختم ِ رُسل ؐ...
  13. ذوالفقار نقوی

    اُس بوریا نشین سا مختار لے کے آ

    نعت رسول (ص ) انکار کی سبیل کر ، اقرار لے کے آ اپنی زبان ِ گُنگ پہ گفتار لے کے آ طہ کا جس میں رنگ ہو ، خوشبوئے ھل اتا والیل کے جمال سا معیار لے کے آ جس میں خریدے جا سکیں دُر ہائے مصطفی ؐ سودائے عشق کا وہی بازار لے کے آ الحاد سر اُٹھائے ھے دہلیز پر کھڑا ایمان میں بجھی ہوئی تلوار لے کے آ...
  14. ذوالفقار نقوی

    ترجمہ

    میانِ عاشق و معشوق ہیچ حائل نیست تو خود حجابِ خودی حافظ از میاں بر خیز (حافظ شیرازی) حائل نہیں ہے عاشق و معشوق میں کوئی اٹھ جا کہ تیری ذات ہے پردہ بنی ہوئی ذوالفقار نقوی
  15. ذوالفقار نقوی

    میاں محمد بخش کی شاعری میں استعارات

    السلام علیکم ۔۔ نیچاں دی اشنائی کولوں فیض کسے نہی پایا کیکر تے انگور چڑھایا ہر گچھا زخمایا ۔۔۔ احباب مکرم ۔۔۔۔میاں صاحب رح کے اس شعر کے دوسرے مصرعے میں "کیکر" اور "انگور " استعارہ ہے یا علامت ؟؟
  16. ذوالفقار نقوی

    نہ میں دید ہوں نہ میں طور ہوں، نہ ہی منظروں میں تلاش کر

    نہ میں دید ہوں نہ میں طور ہوں، نہ ہی منظروں میں تلاش کر میں اسیر ِ سوز ِ درون ہوں، مجھے اندروں میں تلاش کر مری آرزو ہے در ِ نبیؐ ،مری جستجو ہے علی ؑ علیؑ جو پڑے ہیں در پہ حسین ؑ کے ، انہی زائروں میں تلاش کر وہ جو ما ورائے شعور ہو، جہاں فسق ہو نہ فجور ہو بسا جن میں عشق ِ حسین ؑ ہو ، مجھے اُن...
  17. ذوالفقار نقوی

    کشتی ِ دین ِ خدا کے نا خدا شبیر ہیں

    کشتی ِ دین ِ خدا کے نا خدا شبیر ہیں تابع ِ مرضی ِ حق، حق کی رضا شبیر ہیں شمع ِ حق ، جانِ نبی، شان ِ وِلا شبیر ہیں اصل میں وجہ ِ بنائے لا الہ شبیر ہیں وارث ِ دین ِ محمد ، فاتح ِ کرب و بلا پیکر ِ جود و سخا، لطف و عطا شبیر ہیں صاف آ جائیں نظر جس میں نقوش ِ زندگی گلشن ِ ہستی میں وہ اک آئینہ شبیر...
  18. ذوالفقار نقوی

    غمِ حسینؑ کا صدقہ اتار کر آنا

    غمِ حسینؑ کا صدقہ اُتار کر آنا اَنا کو فرشِ عزا پر نثار کر آنا ترے یقیں کا مصلی بچھے گا پانی پر تو واہموں کے سمندر کو پار کر آنا حسینؑ، حر کی طرح تجھ کو بخشوا لیں گے یزیدیت کی اَداؤں کو مار کر آنا تمہارے دامنِ عصیاں میں پھول بھر دیں گے چراغِ اشک سے پلکیں سنوار کر آنا تمہاری جیت کا اعلان ہو...
  19. ذوالفقار نقوی

    روٹھ کر مجھ سے جا رہی ہے عید

    گذشتہ شب ایک فورم پہ منعقدہ طرحی فی البدیہہ مشاعرے میں کہے گئے اشعار پیش ِ خدمت ہیں۔ روٹھ کر مجھ سے جا رہی ہے عید کتنے نخرے دِکھا رہی ہے عید کچھ کو پانی تلک نہیں پوچھا کچھ کو حلوہ کھلا رہی ہے عید ! میرا چہرا بجھا بجھا سا ہے تجھ کو دولہا بنا رہی ہے عید ! اِن فلک آشنا فغاؤں میں گیت خوشیوں کے گا...
  20. ذوالفقار نقوی

    طبیعت کوئی ٹونا کر گئی ہے

    طبیعت کوئی ٹونا کر گئی ہے مجھے خود کا نشانہ کر گئی ہے خرد کا بهی ہے اک طُرفہ تماشا مخالف سب زمانہ کر گئی ہے سمجھتا ہوں زباں اِن پتھروں کی مجھے مٹی سیانا کر گئی ہے جو اک تصویر محو ِ گفتگو تهی وہ پتهر میں ٹهکانا کر گئی ہے غلاف ِ تیرگی میں ہیں صحیفے سیاہی باب کانا کر گئی ہے ذوالفقار نقوی
Top