نتائج تلاش

  1. چودھری ناصر حسین

    تعارف میرا تعارف،،،

    السلام علیکم! اس لڑی میں سب اپنا اپنا تعارف کراتے ہیں۔میں تادیر اسی خیال میں محو ہوں کہ میں کیا تعارف کراؤں۔تاہم شمشاد صاحب سے بڑے مان سے تعارف کا کہا تو مختصر سا تعارف کرائے دیتے ہیں۔۔ خاکسار کو ناصر حسین کہتے ہیں۔ زندگی کی 32 بہاریں دیکھ چکا ہوں۔ علاقہ بہاول پور کے علاقے سے ہے۔ تعلیمی قابلیت...
  2. چودھری ناصر حسین

    شاہ ۔ دوسرا کا مطلب؟

    بنے ہیں دونوں جہاں "شاہِ دوسرا" کے لیے. سجی ہے محفل کونین مصطفیٰ کے لیے آداب حاضرین محفل! براہ۔کرم اس شعر میں "شاہ دوسرا "کا مطلب تو واضح فرما دیں۔ممنون۔احساں ہوں گا۔۔
  3. چودھری ناصر حسین

    لفظ راہ نما کا متضاد

    آداب حضرات۔گرامی ! لفظ" راہ نما" کا متضاد کیا ہوگا ۔۔راہ زن تو لوٹنے والا ہو گیا اس کا متضاد گم راہ کرنے والا ہوگا گم راہ کرنے والے کو کیا کہا جا سکتا ہے۔؟؟براہ۔کرم راہ نمائی فرما دیں ۔۔نوازش ہوگی
  4. چودھری ناصر حسین

    تیری نسبت سے زمانے پہ عیاں تھے ہم بھی

    تیری نسبت سے زمانے پہ عیاں تھے ہم بھی تُو جو موجود نہ ہوتا، تو کہاں تھے ہم بھی حرمت ِ حرف نہیں ہے سو یہ ارزانی ہے ورنہ وہ دن بھی تھے جب خواب ِ گراں تھے ہم بھی ہم بھی حیراں ہیں بہت خود سے بچھڑ جانے پر مستقل اپنی ہی جانب نگراں تھے ہم بھی اب کہیں کیا، کہ وہ سب قصہءِ پارینہ ہُوا رونق ِ محفل ِ...
  5. چودھری ناصر حسین

    نصیر الدین نصیر وہ اٹھا رہے ہیں چلمن وہ دکھا رہے ہیں صورت

    وہ اٹھا رہے ہیں چلمن وہ دکھا رہے ہیں صورت کہیں ہوش اڑ نہ جائیں کہیں دل مچل نہ جائے میں چراغِ ناتواں ہوں کوئی دم کا مہماں ہوں میرے سامنے سے اُٹھ کر کوئی ایک پل نہ جائے وہ نصیر سن رہے ہیں میرے درد کا فسانہ مجھے ہر گھڑی ہے دھڑکا کہیں رُخ بدل نہ جائے چراغِ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی...
  6. چودھری ناصر حسین

    ساحر میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہونگے

    آپ بیوجہ پریشاں سی کیوں ہیں مادام لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہونگے میرے احباب نےتہذیب نہ سیکھی ہو گی میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہونگے نورِ سرمایہ سے ہے رُوئے تمدن کی جِلا ہم جہاں ہیں وہاں تہذیب نہیں پل سکتی مفلسی حسِ لطافت کو مٹا دیتی ہے بھوک آداب کے سانچے میں نہیں ڈھل سکتی لوگ کہتے...
  7. چودھری ناصر حسین

    مصطفیٰ زیدی کونپلیں ریت سے پُھوٹیں گی سر ِ دشت ِ وفا

    کونپلیں ریت سے پُھوٹیں گی سر ِ دشت ِ وفا آبیاری کے لِیے خُون ِ جِگر تو لاؤ کِسی گُھونگھٹ سے نکل آئے گا رُخسار کا چاند جو اُسے دیکھ سکے ایسی نظر تو لاؤ شہر کے کُوچہ و بازار میں سنّاٹا ہے آج کیا سانِحہ گُذرا ہے خبر تو لاؤ ایک لمحے کے لِیے اُس نے کِیا ہے اقرار ایک لمحے کے لِیے عُمر ِ خضر...
  8. چودھری ناصر حسین

    یہی وعدہ لیا تھا نا

    یہی وعدہ لیا تھا نا یہی وعدہ لیا تھا نا ہمیشہ خوش ہی رہنا ہے تو دیکھو دیکھ لو آ کر میری آنکھوں کو دیکھو تم یہ کتنی شوخ لگتی ہیں میرے ہنٹوں کو دیکھو تم ہمیشہ مسکراتے ہیں کوئی بھی غم اگر آیا اسے ہنس کر سہا میں نے میرے چہرے کو دیکھو تم ہمیشہ پرسکون ہوگا تو سوچو گے کیا تھا میں نے جو تم سے وہ وعدہ...
  9. چودھری ناصر حسین

    یہ نیا سال مبارک ہو تمہیں

    یہ نیا سال مبارک ہو تمہیں عین ممکن ہے کہ کھوئی ہوئی منزل مل جائے اور کمزور سفینوں کو بھی ساحل مل جائے شائد اس سال ہی کچھ چین دلوں کو ہو نصیب شائد اس سال تمہیں زیست کا حاصل مل جائے یہ نیا سال مبارک ہو تمہیں صبح کے بھولے ہوئے شام کو شائد گھر آئیں اپنے غم خانوں میں چپ چاپ ہی خوشیاں در آئیں شائد اس...
  10. چودھری ناصر حسین

    خواہش اور آرزو کا متضاد ایک معمہ

    آداب قوی اُمید ہے کہ تمام احباب خیریت سے ہوں ایک ادنیٰ سا سوال جس کا عقدہ ہماری عقلِ ناقِص سے تو وا نہ ہوا ۔اگر آپ کوئی حل بتلا دیں تو سپاس گزار۔۔۔۔۔آمدِبر سرِ مطلب کہ خواہش اور آرزو کا متضاد اگر کسی دوست کو معلوم ہو تو بتلا دیجیے ۔۔
Top