نتائج تلاش

  1. م

    اِس شہر کی اِس رات کے اِس پہر کا منظر از محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل محمد حفیظ الرحمٰن کیا تُم کو نظر آئے گا اِس شہر کا منظر ہے دھند میں لِپٹا ہوا یہ قہر کا منظر ہے پیرِ فلک آپ ہی انگشت بدنداں دیکھا ہے جو اِس قریہٗ بے مہر کا منظر اِک سمت ہیں سوکھے ہوئے لب، خشک زبانیں اور دوسری جانب ہے رواں نہر کا منظر جو ڈوب رہا ہو وہ بیاں کیسے کرے گا ساحِل کی طرف جاتی...
  2. م

    کیوں بھلا ایسے در بدر ہوتے :: غزل از:: محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل محمد حفیظ الرحمٰن کیوں بھلا ایسے در بدر ہوتے ہم کسی کام کے اگر ہوتے جو گزرتے تمہارے ساتھ وہ دن جیسے فردوس میں بسر ہوتے کاش اِس راہ سے گزرتے تٰم اور ہم گردِ رہ گزر ہوتے زیر ہو بھی گئے تو کیا، کہ انہیں دیر لگتی نہیں زبر ہوتے سحر کو سامنے دعاؤں کے ہم نے دیکھا ہے بے اثر ہوتے
  3. م

    خود اپنے گھر کے در و بام اجنبی سے لگے:: از :: محمد حفیظ الرحمٰن

    خود اپنے گھر کے در و بام اجنبی سے لگے تمام چہرے سرِ شام اجنبی سے لگے جو آشنا نظر آتے تھے رات محفل میں وہ لوگ صبح کے ہنگام اجنبی سے لگے وہ بے دلی تھی کہ ہم میکدے سے لوٹ آئے سُبو و ساقیٗ گلفام اجنبی سے لگے لگا ہے چسکا جو غالب کی خوش بیانی کا نظامی، حافظ و خیام اجنبی سے لگے سنبھال کر جنھیں رکھا...
  4. م

    غزل:: از :: محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل محمد حفیظ الرحمٰن اپنے دامن سے ماہ و سال کی گرد اے زمانے جھٹک رہا ہوں میں قریۂ جاں میں چاندنی بن کر دیکھ کیسے چٹک رہا ہوں میں میں زمیں سے پھسل گیا کیسے کیوں خلا میں لٹک رہا ہوں میں کون ہیں لوگ جن کی آنکھوں میں خار بن کر کھٹک رہا ہوں میں اتنی سنگین ہے وہ سچائی بات کرتے اٹک رہا ہوں میں...
  5. م

    غزل : وقت پھر چال چل رہا ہوگا : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل از: محمد حفیظ الرحمٰن وقت پھر چال چل رہا ہو گا حال ماضی میں ڈھل رہا ہو گا اب کہاں اِتنا خوبصورت ہے جِتنا دِلکش وہ کل رہا ہو گا طے کوئی کر چُکا ہے نصف سفر کوئی گھر سے نِکل رہا ہو گا دیکھ کر اُس کو سامنے پھر سے دِلِ...
  6. م

    پی کو موچی ( بچوں کے لیئے کہانی ) از : پروین سرور

    پی کو موچی از : پروین سرور دن بھر کی دوڑ دھوپ کے بعد جب پی کو شام کے وقت لدا پھندا اپنی دکان کی طرف لمبے لمبے قدم بڑھاتا واپس آنے لگا تو نہر کے کنارے مانو بلی سفید کوٹ اور سرخ پھندنے دار کانوں تک ڈھکی ٹوپی پہنے ، گلے میں جارجٹ کا پھول دار رومال لپیٹے ڈھول بجا بجا کر...
  7. م

    غزل : اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں از : شعیب بن عزیز

    غزل از : شعیب بن عزیز اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں اِس طرح تو ہوتا ہے اِس طرح کے کاموں میں اب تو اس کی یادوں کے میکدے میسر ہیں پھر سکون ڈھونڈو گے ساغروں میں جاموں میں دوستی کا دعویٰ کیا عاشقی سے کیا مطلب میں ترے فقیروں میں میں ترے غلاموں میں جِس طرح شعیب...
  8. م

    نظم : کشمیر : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    کشمیر ( نظم ) از : محمد حفیظ الرحمٰن دِل خون ہوا جاتا ہے یوں شدتِ غم سے ہو جوئے لہو جیسے رواں کوہِ الم سے کشمیر کے زخموں پہ نمک ڈالنے والو دِل جیتو گے تم کیسے بھلا ظلم و ستم سے آزادی ہے کشمیر کا مقسوم بلا شک قابض نہیں رہ سکتے ہو تم جاہ و حشم سے پرچم وطنِ...
  9. م

    غزٌ ل : جاں لے کے چلے ہیں کہ کہیں وار ہی دیں گے : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل از : محمد حفیظ الرحمٰن جاں لے کے چلے ہیں کہ کہیں وار ہی دیں گے ورنہ تو یہ حالات ہمیں مار ہی دیں گے آنکھوں کو طراوٹ بھی ملے گی تو انہی سے سایہ بھی ہمیں یہ گھنے اشجار ہی دیں گے کیوں نعرہ انالحق کا لگاتے ہو دِوانو ؟ دیوانے جواب اِس کا...
  10. م

    غیبی انسان اور سلیمانی خزانہ شائع ہو گئے ہیں : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    جناب محمد سلیم الرحمٰن صاحب نے بچوں کے لیے دو انگریزی ناولوں کے ترجمے تلخیص کے ساتھ کیے تھے جو فیروز سنز لاہور سے شائع ہوئے تھے 1۔ انویزیبل مین مصنف ایچ جی ویلز جو غیبی انسان کے نام سے چھپا تھا 2۔ کنگ سولومنز مائنز مصنف رائیڈر ہیگرڈ جو سلیمانی خزانہ کے نام سے چھپا تھا اب یہ دونوں...
  11. م

    غزل : پندار کے اس صنم کدے میں : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل از : محمد حفیظ الرحمٰن پندار کے اس صنم کدے میں دل جھوم رہا ہے کیوں نشے میں پھر چلنے لگی ہوائے صحرا دل ڈوب رہا ہے وسوسے میں اے ابرِ بہار اب نہ ترسا برداشت کہاں ہے دل جلے میں محفوظ ہے تیری ہر نشانی برگد کے اُسی...
  12. م

    راشد اشرف کی کتاب پر محمد سلیم الرحمٰن کا تبصرہ از: محمد حفیظ الرحمٰن

    لاہور کے ہفت روزہ رسالے " ہم شہری " کے تازہ شمارے بابت پیر 13 اپریل تا اتوار 19 اپریل 2015 میں راشد اشرف صاحب کی کتاب " مولانا عبدالسلام نیازی " پر مشہور شاعر، ادیب اور مترجم جناب محمد سلیم الرحمٰن صاحب کا تبصرہ شائع ہوا ہے جو پورے صفحے پر محیط ہے اور رسالے کے صفحہ نمبر 42 پر موجود ہے ۔ اس شمارے...
  13. م

    دُرِشہوار از : جون اسٹین بیک ترجمہ : ممتاز شیریں

    دُرِشہوار ( ناول ) ( دی پرل ) مصنف : جون اسٹین بیک ترجمہ : ممتاز شیریں پہلا باب قصبے میں لوگ موتی کی کہانی سُناتے ہیں ۔ وہ موتی ، جو دُرِشہوار تھا ، کس طرح پایا اور کس طرح کھویا...
  14. م

    غزل : جنگل میں بس ایک ہی رستہ جس پر بیٹھا کالا ناگ : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل از : محمد حفیظ الرحمٰن جنگل میں بس ایک ہی رستہ جس پر بیٹھا کالا ناگ پاؤں تو ہو گئے من من بھر کے، چھیڑو بین پہ کوئی راگ جن کو ملی ہیں دل کی مرادیں ، اُن کی...
  15. م

    جل دیوتا ( بچوں کے لئے ڈراما ) از : پنڈت ہری چند اختر

    جل دیوتا ( بچوں کے لئے ڈراما ) از : پنڈت ہری چند اختر کھیل میں کام کرنے والے جل دیوتا جل پریاں ( دردانہ ، مرجان ، مہ پارہ ، نسیم ) ماہی گیر ایک لڑکا ایک لڑکی بہت سی جل...
  16. م

    جملہ حقوق سے کیا مراد ہے ؟ ( کاپی رائٹ ) از : سید قاسم محمود

    شاہکار جریدی کتب نمبر 32 کا شاہکاریہ ( اداریہ ) نام کتاب : محبت عظیم ہے تاریخ اشاعت : یکم اپریل 1976 جُملہ حُقوق سے کیا مراد ہے ؟ کاپی رائٹ کے مروجہ قانون کے باب اول کی...
  17. م

    ایلی کا خواب نگر : ترجمہ و تالیف : محمد خالد اختر

    ایلی کا خواب نگر ( ایلس ان ونڈر لینڈ ) مصنفہ : لوئس کیرول ترجمہ و تالیف : محمد خالد اختر پہلاباب خرگوش کے بھٹ میں سے نیچے ایلی کنارے پر اپنی بہن کی بغل میں بےکار بیٹھے بیٹھے بےحد اُکتانے لگی تھی۔ ( اُس کے کرنے کےلئے بھی تو کچھ...
  18. م

    میرا جی غزل : نگری نگری پِھرا مسافر گھر کا رستہ بُھول گیا : از : میراجی

    غزل از : میراجی نگری نگری پِھرا مسافر گھر کا رستہ بُھول گیا کیا ہے تیرا کیا ہے میرا، اپنا پرایا بُھول گیا کیا بُھولا، کیسے بُھولا، کیوں پوچھتے...
  19. م

    اردو کی سب سے پہلی غزل از : پنڈت چندر بھان برہمن

    اردو کی سب سے پہلی غزل شاہجہاں ہی کے زمانے میں نئی دہلی میں وہاں کی پرانی زبان نئے سرے سے زندہ ہوتی ہے جو عہدِ عالمگیری میں برج بھاشا کے قدم ادبی حلقوں سے اُکھاڑ دیتی ہے۔ بعض مُحققوں ( کیفیہ صفحہ نمبر 25 از پنڈت دتاتریہ کیفی۔ پنڈت جی نے یہ حوالہ نہیں دیا کہ غزل مذکورہ کہاںسے دستیاب ہوئی) کے...
  20. م

    نظم: ہے بہشتِ بریں ماں کے قدموں تلے : از : محمد حفیظ الرحمٰن

    ہے بہشتِ بریں ماں کے قدموں تلے از: محمد حفیظ الرحمٰن ماں کی ہستی خدا کا وہ انعام ہے "پیار سب کے لئے " جس کا پیغام ہے ماں محبت ہی کا دوسرا نام ہے...
Top