نتائج تلاش

  1. ارشد سعد ردولوی

    برائے اصلاح

    جب آنکھیں ہو کے بھی پرنم نہیں نکلا تو کیا نکلا مرے اشکوں سے دل کا غم نہیں نکل تو کیا نکلا صداقت کے لئے کرنی پڑے گر جنگ باطل سے جو تو حق کا لئے پرچم نہیں نکلا تو کیا نکلا ہزارو لوگ اس دنیا میں مرتے ہیں بہر صورت مگر ایمان پر یہ دم نہیں نکلا تو کیا ذلیل و خوار ہوکر بزم اہل علم و دانش میں اگر...
  2. ارشد سعد ردولوی

    برائے اصلاح

    گر فسانہ وزیر پر لکھنا تو گلوں کے اسیر پر لکھنا جب کہانی فقیر پر لکھنا تو ذرا اس حقیر پر لکھنا جس کی ارض سما ہیں مٹھی میں بس اسی دست گیر پر لکھنا بس میں انسان کے نہیں کچھ بھی جو ہے قادر قدیر پر لکھنا عشق کی داستاں جو لکھنی ہو شیریں,لیلی پہ ہیر پر لکھنا کھیلتے ہیں جو خون کی ہولی ان...
  3. ارشد سعد ردولوی

    برائے اصلاح

    آج کل بدلا ہوا ہے چاند تاروں کا مزاج شوخیوں میں گھل گیا ہے آبشاروں کا مزاج لمحہ لمحہ تو بسا لے اپنی آنکھوں میں اسے کب بدل جائے نہ جانے ان نظاروں کا مزاج جب خزاں آئے گی ان سے تب کروں گا گفتگو عرش پر ہے آج کل آتی بہاروں کا مزاج آتے جاتے موسموں میں لوگ ہیں کھوئے ہوئے پوچھتا کوئی کہاں ہے غم کے...
  4. ارشد سعد ردولوی

    برائے اصلاح و تنقید

    بس ایک بار مان مری بات زندگی خوشیوں کی کر عطا مجھے سوغات زندگی تجھ پر یقین کیسے کروں میں بھلا بتا فانی ہے جب پتا ہے تری ذات زندگی مچلے نہ تڑپے آہ و فغاں کا اثر نہ ہو لاؤ کہاں سے ایسے میں جذبات زندگی تجھ سے نباہ کر نہ سکوں گا کبھی بھی میں تیرے مرے جدا ہیں خیالات زندگی لائی نہیں نوید...
  5. ارشد سعد ردولوی

    برائے تنقید و اصلاح

    میں کوئی تقدیر کا ٹوٹا ستارا ہی سہی کیا ہوا انسان تو ہوں، غم کا مارا ہی سہی مال و ذر کی آرزو میں کیوں سکوں غارت کروں؟ ہو رہا ہے بس گزارا، تو گزارا ہی سہی جانتا ہوں چاند کو چھونا کہاں آسان ہے دسترس میں وہ نہیں اس کا نظارہ ہی سہی میں بھلا کب تک تلاطم خیز موجوں سے لڑوں تو نہیں تو دوسرا کوئی کنارا...
  6. ارشد سعد ردولوی

    سلطان کبھی اور کبھی دربان پڑھیں گے

    سلطان کبھی اور کبھی دربان پڑھیں گے تحریرِ محبت سبھی انسان پڑھیں گے ہم لاکھ کتابیں، کئی دیوان پڑھیں گے مقبول وہی ہونگے جو قرآن پڑھیں گے انکار نہ کر پائیں گے نعمت سے خدا کی جب آپ کبھی سورۂ رحمٰن پڑھیں گے گمراہ کبھی مقصدِ ہستی سے نہ ہونگے جو لوگ خدا وند کا فرمان پڑھیں گے تعمیر ہے تزئین کی...
  7. ارشد سعد ردولوی

    بارش کا بہانا ہے

    آج بارش کا بہانا ہے صنم رک جاؤ تم کو سینے سے لگانا ہے صنم رک جاؤ مدتوں بعد ملاقات ہوئی ہے تم سے حالِ دل ہم کو سنانا ہے صنم رک جاؤ ایسے لمحات بھلا روز کہاں ملتے ہیں وقت کچھ ساتھ بتانا ہے صنم رک جاؤ قرب ہوتا ہے حسیں یار محبت میں بہت یہ بھی احساس دلانا ہے صنم رک جاؤ ِ حسرتوں کی مری،...
  8. ارشد سعد ردولوی

    تعارف مختصر تعارف

    نام ۔ محمد ارشد خان قلمی نام ارشد سعد ردولوی تخلص سعدؔ وطن ۔۔ ہندوستان۔ ۔ قصبہ ۔ردولی ضلع فیض آباد اترپردیش پیشہ۔ پرائیوٹ ملازم شاعری کی ابتداء ۔2015 مجموعہ کلام زیر ترتیب اردو کا ادنی سا خادم ہوں کوشش کرتو ہوں کہ میں بھی اپنی طرف سے اردو کو فروغ دوں اردو سے ہماری اور آنے والی نسلوں کی اردو کے...
  9. ارشد سعد ردولوی

    برائے اصلاح

    چمک رہا ہے ستارا چراغ جلنے دو ابھی ہے تیرگی یارا چراغ جلنے دو مرا وجود مٹا دے نہ تیرگی آ کر سنو ہواؤ! خدارا چراغ جلنے دو سفر طویل ہےزادِ سفر نہیں کچھ بھی فقط یہی ہے سہارا چراغ جلنے دو حسین چہرہ ہے پیشِ نظر مرے تم بھی جو چاہتے ہو نظارا چراغ جلنے دو تمام عمر بھٹکتا رہا اندھیروں میں میں ہوں...
  10. ارشد سعد ردولوی

    برائے اصلاح و تنقید

    غزل کانٹا چبھا تھا پاؤں میں میرے نکل گیا میں لڑکھڑا رہا تھا مگر پھر سنبھل گیا کمتر تھی اسکے سامنے صحرا کی تشنگی دریا کو ایک پیاسا سمندر نگل گیا ہر ایک شاخِ گل پہ ، مسلّط خزاں ہوئ موسم ہمارے شہر کا کتنا بدل گیا غفلت بہت ہی مہنگی پڑی ہمکو دوستو ! مٹھی سے وقت ریت کی صورت پھسل...
Top