نتائج تلاش

  1. Shanawar

    ایس اے شناور۔ اداسی بال کھولے سو رہی ہے۔ مسلسل شام بیٹھی رو رہی

    غزل "اداسی بال کھولے سو رہی ہے" مسلسل شام بیٹھی رو رہی ہے اگر چھوڑیں تو کیسے میکَدے کو اسی پر بات کب سے ہو رہی ہے مکمل تھی کہانی میری لیکن مرے کردار آدھے کھو رہی ہے جوانی جب ڈھلے گی ہو گا کیا پھر حسیں چہروں پہ حیرت ہو رہی ہے پکارے گی مجھے ڈھونڈا کرے گی نَگر میں اس کے محفل جو رہی ہے گرا کر...
  2. Shanawar

    ایس اے شناور ۔ بادِ صبا میں کھلتے گلابِ مریم کو پڑھ۔ گرچہ مسلماں ہے تو حجابِ مریم کو پڑھ

    بادِ صبا میں کھلتے گلابِ مریم کو پڑھ گرچہ مسلماں ہےتو حجابِ مریم کو پڑھ دریا سمندر ہے حیا کا پیکر صحرا میں فاطمہ زینب اور جنابِ مریم کو پڑھ نام بھی طیب جس کا محبت بھی طیب ہے عشق گلستاں ہو تو کتابِ مریم کو پڑھ کتنے ہیں بکھرے رنگ زمانے کے بِن نکہت ایک بھرا نکہت جو شہابِ مریم کو پڑھ رہتے ہو...
Top