نتائج تلاش

  1. ن

    عدم بھولے سے کبھی لے جو کوئی نام ہمارا

    بھولے سے کبھی لے جو کوئی نام ہمارا مر جائے خوشی سے دلِ ناکام ہمارا لے جاتی ہے اس سمت ہمیں گردشِ دوراں اے دوست خرابات سے کیا کام ہمارا کر لیتے ہیں تخلیق کوئی وجہ اذیت بھاتا نہیں خود ہم کو بھی آرام ہمارا اے گردشِ دوراں یہ کوئی سوچ کی رُت ہے کمبخت ابھی دور میں ہے جام ہمارا اس بار تو آیا تھا...
  2. ن

    پرانا گھر۔ فرحان مشتاق

    یہ ان دنوں کی بات ہے جب گھر کے ایک کمرے میں دکھ اور ملال منڈلی سجا کے بیٹھا کرتے اور مصروفیت بہانے بہانے سے وہاں تاک جھانک کرتی دوسرے کمرے میں دلوں میں نقب لگانے کے سب منصوبے آپس میں بیٹھ کر تاش کھیلا کرتے اور میں ہر تھوڑی دیر بعد تمہاری عادتیں ڈھونڈنے اسٹور کے چکر کاٹتا رہتا نیند کھونٹیوں پر...
  3. ن

    فراز بھلی سی ایک شکل تھی۔ احمد فراز

    بھلے دنوں کی بات ہے بھلی سی ایک شکل تھی نہ یہ کہ حسن تام ہو نہ دیکھنے میں عام سی نہ یہ کہ وہ چلے تو کہکشاں سی رہ گزر لگے مگر وہ ساتھ ہو تو پھر بھلا بھلا سفر لگے کوئی بھی رت ہو اس کی چھب فضا کا رنگ روپ تھی وہ گرمیوں کی چھاؤں تھی وہ سردیوں کی دھوپ تھی نہ مدتوں جدا رہے نہ ساتھ صبح و شام ہو نہ...
  4. ن

    کن الجھنوں میں چھوڑ گئی جستجو مجھے - منیر بھوپالی

    کن اُلجھنوں میں چھوڑ گئی جستجو مجھے میں آرزو کو ڈھونڈھتا ہوں آرزو مجھے اُمید نے بھی ہاتھ سے دامن چھڑا لیا کیا حال ہو جو ایسے میں مل جائے تو مجھے مقصودِ دل کچھ اور ہے، ذوقِ نظر کچھ اور کس کشمکش میں ڈال گئی آرزو مجھے قُربان بے خودی کے، کِیا سب سے بے نیاز اپنی تلاش ہے نہ تری جستجو مجھے لرزاں...
  5. ن

    سازِ حیات، قید و سلاسل کہیں کسے - غیاث انجم

    سازِ حیات، قید و سلاسل کہیں کسے جب دل ہی بجھ گیا ہو تو پھر دل کہیں کسے رودادِ غم طویل تو اتنی نہیں مگر کوئی کہاں ہے مدِّ مُقابل کہیں کسے بچتے بچاتے موجِ حوادث سے آ کے ہم ساحل پہ ڈوب جائیں تو ساحل کہیں کسے دستِ دُعا بھی کاٹ کے احباب چل دیئے حالِ دلِ شکستہ میں شامل کہیں کسے انجمؔ ہمارا عہد ہے...
  6. ن

    الم کی حد ہے کہاں، بے کسی کہاں تک ہے - احساس مراد آبادی

    الم کی حد ہے کہاں، بے کسی کہاں تک ہے ہمارے غم میں تمہاری خوشی کہاں تک ہے بجا کہ پھول کی دو روزہ زندگی ہو گی کلی سے کوئی یہ پوچھے کلی کہاں تک ہے فرشتے سجدۂ تعظیم پر ہوئے مجبور مرا نیاز، مری بندگی کہاں تک ہے نظر کا قصد ہی کب تھا ترے جمال کی دید یہ دیکھنا تھا فقط روشنی کہاں تک ہے درندگی کا...
  7. ن

    سرِ مکتب سرِ محفل سرِ بازار گزری ہے - راحیل فاروق

    سرِ مکتب سرِ محفل سرِ بازار گزری ہے بہت مصروفیت میں زندگی بیکار گزری ہے جگر جیسے نہ ہو ایسے جگر کے پار گزری ہے نظر انداز سا کر کے نگاہِ یار گزری ہے ہزاروں مرحلوں سے زندگی سرکار گزری ہے کبھی گزری نہ تھی پہلے جو اب کی بار گزری ہے نہاں خانوں میں اتنی روشنی ہوتی نہیں لیکن تمھاری یاد ہی دل سے...
  8. ن

    شرم آلود کہیں دیدۂ غماز نہ ہو - پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

    شرم آلود کہیں دیدۂ غماز نہ ہو دلبری کا کوئی پہلو نظر انداز نہ ہو دور سے درد بھری ایک صدا آتی ہے میرے ٹوٹے ہوئے دل کی کہیں آواز نہ ہو لذتِ درد کا مہجور سہارا کیوں لیں لُطفِ تنہائی تو جب ہے کوئی دم ساز نہ ہو شُکر صد شُکر کہ اے شوق مرا طائرِ دل بال و پر ہوتے ہوئے مائلِ پرواز نہ ہو مُنتظر بزم ہے...
  9. ن

    میں کہاں اور عرضِ حال کہاں ۔ رضی اختر شوق

    میں کہاں اور عرضِ حال کہاں وہ کہاں اور مرا خیال کہاں میں ستارہ نہ تم گلاب ہوئے مل رہے ہیں مگر وصال کہاں آگ سوچوں تو خاک لکھتا ہوں متفق لفظ اور خیال کہاں ہے وفا کا صلہ وفا سچ ہے لیکن ایسی کوئی مثال کہاں مجھ کو پامالِ عمر کرتے ہوئے جا رہے ہیں یہ ماہ و سال کہاں پوچھتا ہوں جوازِ کون و مکاں لے...
  10. ن

    یقیں کیسے کیسے، گماں کیسے کیسے - محمد رفیع

    یقیں کیسے کیسے، گماں کیسے کیسے ہیں آباد مجھ میں جہاں کیسے کیسے فلک پر ملیں کیسی کیسی زمینیں زمین پر ہوئے آسماں کیسے کیسے ابھر آئے دھرتی پہ کیا کیا جزیرے سمندر ہوئے بے نشاں کیسے کیسے زمانے نے بوئے ہیں صحرا و دریا ترے اور مرے درمیاں کیسے کیسے جوانی سے لبریز مفلس بدن پر اٹھیں وقت کی انگلیاں...
  11. ن

    عدیم ہاشمی کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے

    کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے فرق لوگوں میں اس قدر کیوں ہے تو ملا ہے تو یہ خیال آیا زندگی اتنی مختصر کیوں ہے جب تجھے لوٹ کر نہیں آنا منتظر میری چشم تر کیوں ہے اس کی آنکھیں کہیں صدف تو نہیں اس کا ہر اشک ہی گہر کیوں ہے رات پہلے ہی کیوں نہیں ڈھلتی تیرگی شب کی تا سحر کیوں ہے یہ بھی کیسا عذاب دے...
  12. ن

    اتنا مجبور آدمی کیوں ہے - مقبول نقش

    اتنا مجبور آدمی کیوں ہے اور اگر ہے تو آگہی کیوں ہے ہر نفس نعرۂ خودی کیوں ہے اتنا احساسِ کمتری کیوں ہے تیرگی عجزِ صاحبانِ نظر روشنی تک ہی روشنی کیوں ہے آج ہی تو کسی سے بچھڑے ہیں آج کی رات چاندنی کیوں ہے لوگ کیا جانے کیا سمجھ بیٹھیں نقش سے اتنی بے رخی کیوں ہے مقبول نقش
  13. ن

    منیر نیازی یہ آنکھ کیوں ہے، یہ ہاتھ کیا ہے

    یہ آنکھ کیوں ہے، یہ ہاتھ کیا ہے یہ دن ہے کیا چیز، رات کیا ہے فراقِ خورشید و ماہ کیوں ہے یہ ان کا اور میرا ساتھ کیا ہے گماں ہے کیا اس صنم کدے پر خیالِ مرگ و حیات کیا ہے فُغاں ہے کس کے لیے دلوں میں خروشِ دریائے ذات کیا ہے فلک ہے کیوں قید مستقل میں زمیں پہ حرفِ نجات کیا ہے ہے کون کس کے لیے...
  14. ن

    حفیظ جالندھری وہ سر خوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کر دے

    وہ سر خوشی دے کہ زندگی کو شباب سے بہرہ یاب کر دے مرے خیالوں میں رنگ بھر دے، مرے لہو کو شراب کر دے حقیقتیں آشکار کر دے، صداقتیں بے حجاب کر دے ہر ایک ذرہ یہ کہہ رہا ہے کہ آ مجھے آفتاب کر دے یہ خواب کیا ہے، یہ زشت کیا ہے، جہاں کی اصلی سرشت کیا ہے؟ بڑا مزا ہو تمام چہرے اگر کوئی بے نقاب کر دے کہو...
Top