کتابوں کی دشمن
کتابوں کی دشمن بھی ایسی کہ لفظوں کے رشتوں کو یکسر مٹادے
غنیموں کے لشکر کی جاسوس بن کر
فصیلوں کے ہمراہ شہروں کو ڈھانے کے سب گر بتادے
تو یوں ہو کہ سنسان ہو جائیں سب سانس لیتی ہوئ بستیاں ایک پل میں
خداوندِ حرف و معانی کے بیدار کاہن
جو لفظوں کے معبد میں آنکھوں کی شمعیں جلائے...