نتائج تلاش

  1. ا

    غزل برائے اصلاح

    ا
  2. ا

    کلام برائے اصلاح

    زندگی اپنی گزارو سنتوں کے درمیاں تزکیہ دل کا کرو تم سانحوں کے درمیاں مطمئن کیسے رہوں میں دوستو بتلاؤ تو زندگی الجھی ہوئی ہے مسئلوں کے درمیاں کاش گھر گھر ہو چراغاں الفتوں کے نور سے کٹ رہی ہے زندگی کیوں نفرتوں کے درمیاں تم ہو غمخوارِ زماں گر دور کر دو غم مرے رہ رہا ہوں مدتوں...
  3. ا

    کلام برائے اصلاح

    دوست کا سارا بھرم صرفِ نظر جائے گا اب تو لفظوں سے بھی وہ اپنے مکر جائے گا اک زمانے سے اذیت ہے, الم ہے دل میں کوئی حل, کیسے مرا درد جگر جائے گا آپ آجا ئیں مرےخواب میں آقا جو کبھی مرا بگڑا ہوا یہ بخت سنور جائے گا صلی اللہ علیہ وسلم ہر گھڑی اپنی گناہوں میں بسر کرتا ہے جو بول کس منہ سے وہ اللہ...
  4. ا

    غزل برائے اصلاح

    موت کے وار سے بچ ہی نہیں پایا کوئی ہاں عدم جا کے تو واپس نہیں لوٹا کوئی میں ہوں آلام و مصائب سے پریشان بہت میں ہوں ہمراہ ترے، کاش کہ کہتا کوئی اب وفادار کہاں مخزنِ اسرار کہاں رازداں اپنا زمانے میں بھی ہوتا کوئی ہجر کےغم میں تڑپتا ہوں میں ایسے جانم جیسے تپتے ہوئے صحرا میں ہو پیاسا کوئی...
  5. ا

    کلام عامر

    جانے کس بات پہ وہ بچھڑا رہا یاد نہیں کیوں ہوا مجھ سے خفا یار مرا یاد نہیں جو کیا "عہد الست" وہ بھی رہا یاد نہیں کس لئے بھیجا یہاں رب نے ذرا یاد نہیں شب سسکتے ہوئے ہر روز گزر جاتی ہے جانے کس بات کی پائی ہے سزا یاد نہیں اتنے مصروف ہوئے اپنے مشاغل میں سبھی ان کو فرمانِ نبی، حکمِ خدا یاد...
  6. ا

    تعارف میرا تعارف

    آج میں آپ کا تعارف ایک جانی پہچانی شخصیت اور ہر دل عزیز شاعر اسلام عامرؔ اسلام صاحب سے کروا رہا ہوں۔ یقین نہیں آتا کہ اٹھارہ سال کا یہ نوجوان اس قدر با شعور ،پراعتماد، بامقصد اور عمدہ شاعر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے نوجوانی میں جناب اشہر اشرف صاحب کی سرپرستی میں بزمِ سخن گروپ بنایا اور صدائے سخن عالمی...
  7. ا

    زوال زیست کو میں لازوال کرتا پھر

    مجھے جو بزم میں لاتے دھمال۔ کرتا پھر الم۔ سناتا رلاتا کمال کرتا پھر خلوصِ دل سے نبھاتے وہ گر محبت کو تو کس لئے میں وفا کا سوال کرتا پھر مری بھی ہوتیں اگر ، سن غزال سی آنکھیں سبھی دلوں کا نظر سے۔ قتال کرتا پھر حضور میں نے لٹا دی ہے۔ جان الفت میں...
  8. ا

    دوست کا سارا بھرم صرفِ نظر جائے گا :: اسلام عامر سیتاپوری

    اسلام عامر دوست کا سارا بھرم صرفِ نظر جائے گا اب تو لفظوں سے بھی وہ اپنے مکر جائے گا اک زمانے سے اذیت ہے, الم ہے دل میں کوئی حل, کیسے مرا درد جگر جائے گا آپ آجا ئیں مرےخواب میں آقا جو کبھی مرا بگڑا ہوا یہ بخت سنور جائے گا صلی اللہ علیہ وسلم ہر گھڑی اپنی گناہوں میں بسر کرتا...
Top