میں اِس طرح نصیب کے ہاتھوں اُجڑ گیا
جس نے مُجھے قریب سے دیکھا وہ ڈر گیا
تُو نے یہ کس لڑائی میں مجھ کو لڑا دیا
تجھ کو قبا کی فِکر ہے میرا تو سر گیا
اے زندگی مزاج میں یہ تلخیاں ہیں کیوں
جو بھی تِری پناہ میں آیا وہ مر گیا
مُڑنا تھا جس مقام سے گھر کے لیئے مجھے
شاید میں اُس مقام سے آ گے گزر گیا...