آئی جب اُن کی یاد تو آتی چلی گئی
ہر نقشِ ما سوا کو مٹاتی چلی گئی
ہر منظرِ جمال دکھاتی چلی گئی
جیسے اُنہیں کو سامنے لاتی چلی گئی
ہر واقعہ قریب تر آتا چلا گیا
ہر شے حسین تر نظر آتی چلی گئی
ویرانۂ حیات کے ایک ایک گوشہ میں
جوگن کوئی ستار بجاتی چلی گئی
دل پھنک رہا تھا آتشِ ضبطِ فراق سے...