نوک جھونک مراسلوں پر ہوئی۔ آپ کی ذات سے کوئی شکایت نہیں۔ آپ کی اعلی ظرفی ہے کہ آپ نے رمضان کے اس مبارک موقع پر کھلے دل کا ثبوت دیا۔
نوک جھونک میں ہماری جانب سے جو سخت باتیں ہوئیں، آپ سے ان سے بھی درگزر کی درخواست ہے۔
جو بات چل رہی ہے اس کا ہی ذکر کیا جائے گا۔
اس پر بحث کی جاسکتی ہے۔ بحث اس پر بھی کی جاسکتی ہے کہ نبی کے سوا کوئی معصوم نہیں ہوتا اس لیے نبی کے بعد کوئی بھی نظام انسانی غلطیوں سے پاک نہیں اس لیے اسے نہیں ماننا چاہیے۔ یہ بحث برائے بحث ہے جس کا کوئی نتیجہ نہیں۔
آپ کے خیال میں اسلام کا نظامِ حکومت...
ایک سوال
بالغ ہونے کے بعد مذہب نے شادی پر عمر کی قید نہیں لگائی، اب ایک مسلمان ملک کی پارلیمنٹ اکثریت کے ساتھ شادی کی کم سے کم عمر کا قانون بنا دے تو کیا یہ اسلام کے خلاف ہو گا؟
یہ سوال اس لیے ذہن میں آیا کہ اسلام نے ایک سے زیادہ شادی پر پابندی نہیں لگائی اور زیادہ سے زیادہ شادیوں کی حد چار...
زیادہ صحیح بات یہ ہوگی کہ بالغ ہونے کے بعد مذہب نے شادی پر عمر کی قید نہیں لگائی۔ اب اگر انسان کسی سوشل سیٹ اپ یا کسی اور وجہ سے یہ پابندی لگانا چاہتے ہیں تو ملک کی پارلیمنٹ قانون سازی کر سکتی ہے۔ اور عمر کی حد مقرر کر سکتی ہے۔ انسان جب بھی قانون بنائیں گے تو پازیٹو اور نیگٹو دونوں پہلو سامنے...
یہ قانون کی نظر میں آیا اور مزید یہ کہ یہ جرائم پیشہ گینگ تھے۔ واقعی سزا وار تھے۔
پرابلم وہاں ہو گا جہاں لڑکا لڑکی اٹھارہ سال سے کم ہوں گے اور آپ کے مطابق "معصومانہ رومانس" کرتے ہوئے بہک جائیں گے۔
مغرب میں گو کہ قانون میں بلوغت کی عمر اٹھارہ سال ہے، لیکن فزیکلی بلوغت بہت پہلے شروع ہو جاتی ہے۔ اب قانون کچھ بھی کہے، اٹھارہ سال کی عمر سے پہلے جو کچھ ہو وہ اگر قانون کی نظر میں نہ آئے تو سب ٹھیک ہے۔
ہمارا سوشل سیٹ اپ اور مذہبی بیک گراؤنڈ ویسٹ سے بہت مختلف ہے۔ ہو بہو ہر معاملے میں ویسٹ کا کاپی...