نتائج تلاش

  1. معین الدین

    ٍٖٓاردو درکار

    السلام علیکم احباب مجھے اس تھیم کیلئے اردو درکار ہے XenForo.com
  2. معین الدین

    میری شکایت

    السلام علیکم احباب میں نے ایک پی ایچ پی بی بی کا فارم بنایا ہے اور میں اس میں اردو تھیم لگانا چاہتا تھا تو اس فارم پر سے مدد لینے کی کوشش کی کچھ احباب نے مدد کی ہے لوگوں کی لیکن میرے خیال میں پاکستانی عوام کے خون میں ہی فطرت ہے کے کسی کی مد نہ کی جائے نہ ہونے دی جائے اس ویبسائٹ سے تمام لنکس ڈلیٹ...
  3. معین الدین

    بلاگ کیلئے تھیم کی ضرورت ہے

    السلام علیکم احباب مجھے اردو بلاگ کیلئے ایک تھیم کی ضرورت ہے اردو ویب کی طرح
  4. معین الدین

    ہجر میں غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ کیا نصیبے کی برائی ہے الٰہی توبہ

    پروین ام مشتاق ہجر میں غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ کیا نصیبے کی برائی ہے الٰہی توبہ کتنے کانوں کے وہ کچے ہیں کہ اللہ کی پناہ کیا رقیبوں کی بن آئی ہے الٰہی توبہ نالہ ہو آہ ہو فریاد ہو یا زاری ہو یار تک سب کی رسائی ہے الٰہی توبہ ہو چکا قتل جہاں تیغ بھی اٹھنے کی نہیں کس قدر نرم کلائی ہے الٰہی...
  5. معین الدین

    پوشاک نہ تو پہنیو اے سرو رواں سرخ

    پروین ام مشتاق پوشاک نہ تو پہنیو اے سرو رواں سرخ ہو جائے نہ پرتو سے ترے کون و مکاں سرخ یاں بادۂ احمر کے چھلکتے ہیں جو ساغر اے پیر مغاں دیکھ کہ ہے ساری دکاں سرخ پی بادۂ احمر تو یہ کہنے لگا گل رو میں سرخ ہوں تم سرخ زمیں سرخ زماں سرخ کیا پان کی سرخی نے کیا قتل کسی کو شدت سے ہے کیوں آج تری تیغ...
  6. معین الدین

    لطیفہ داغؔ دہلوی

    بشیرؔ رامپوری حضرت داغؔ دہلوی سے ملاقات کے لیے پہنچے تو وہ اپنے ماتحت سے گفتگو بھی کررہے تھے اور اپنے ایک شاگرد کو اپنی نئی غزل کے اشعار بھی لکھوا رہے تھے ۔ بشیر ؔ صابح نے سخن گئی کے اس طریقہ پر تعجب کا اظہار کیا تو داغؔ صاحب نے پوچھا''خاں صاحب آپ شعر کس طرح کہتے ہیں ؟ بشیرؔ صاحب نے بتایا کہ حقہ...
  7. معین الدین

    کسے دا یار نا وچھڑے

    کسے دا یار نا وچھڑے ایس توں ڈاڈھا دُکھ نہ کوئی، پیار نہ وچھڑے کسے دا یار نہ وچھڑے، روگ ہجر دا مار مُکاوے سُکھ دا کوئی ساہ نہ آوے دُکھ لاندے نیں دِل وچ ڈیرے چارے پاسے دسن ہنیرے دُنیا وچھڑے نہیں پرواہ دلدار نہ وچھڑے کسے دا یار نہ وچھڑے ناگن وانگوں ڈنگ دِیاں راتاں پت جھڑ لگ دیاں نیں برساتاں...
  8. معین الدین

    کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا

    کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا دل کرے ویکھدا راواں دل مڑدا نہی لاکھ سمجایا دل کرے ویکھدا راواں دل وچ تیرا پیار وسا کے دیکھی جاواں کول بٹھا کے تینوں دل والے شیشے وچ سجایا دل کرے ویکھدا راواں پیار تیرا زندگی میری کرنی ائے میں پوجا تیری تینوں انکھیا دے وچ میں وسایا دل مڑدا نہی لاکھ سمجایا
  9. معین الدین

    کرتے ہیں محبت سب ہی مگر

    کرتے ہیں محبت سب ہی مگر آدهی رات کو جب دنیا والے جب خوابوں میں کهو جاتے ہیں ایسے میں محبت کے روگی یادوں کے چراغ جلاتے ہیں کرتے ہیں محبت سب ہی مگر ہر دل کو صلہ کب ملتا ہے آتی ہیں بہاریں گلشن میں ہر پهول مگر کب کهلتا ہے میں رانجها نہ تها تو ہیر نہ تهی ہم اپنا پیار نبها نہ سکے یوں پیار کے خواب...
  10. معین الدین

    میں اور میری آوارگی

    پھرتے ہیں کب سے دربدر، اب اس نگر اب اُس نگر اک دوسرے کے ہمسفر، میں اور میری آوارگی ناآشنا ہر رہگزر، نامہرباں ہر اک نظر جائیں تو اب جائیں کدھر، میں اور میری آوارگی ہم بھی کبھی آباد تھے ایسے ۔۔۔ کہاں برباد تھے بےفکر تھے، آزاد تھے، مسرور تھے، دلشاد تھے وہ چال ایسی چل گیا ہم بجھ گئے دل جل گیا نکلے...
  11. معین الدین

    میں نے دیکھا اُسے اِبتدا ہو گئی۔!! اُس نے دیکھا مُجھے اِنتہا ہو گئی۔!!

    میں نے دیکھا اُسے اِبتدا ہو گئی۔!! اُس نے دیکھا مُجھے اِنتہا ہو گئی۔!! بے وفائی تو کی تُو نے او بے وفا، جانے دُنیا یہ کیوں بے وفا ہو گئی۔؟؟ تُجھ کو کیا اِس سے کوئی جیے یا مرے، روٹھ جانا تو تیری ادا ہو گئی۔!! ہم عبادت میں رسموں کے قائل نہیں، تُجھ کو دیکھا تو یادِ خُدا ہو گئی۔!! زندگی اپنی...
  12. معین الدین

    آپ بزرگ نہیں

    میں گاڑی ڈرائیو کرتا ہوا جا رہا تھا کہ گزر ایک خانقاہ کے پاس سے ہوا جہاں کچھ بزرگوں کا بسیرا تھا, اتفاق سے گاڑی وہاں خراب ہو گئی, میں نے خانقاہ جا کر مدد لینے کا فیصلہ کیا, دروازے پر دستک دی تو ایک بزرگ نے دروازہ کھولا, میری گاڑی یہاں خراب ہو گئی ہے کیا مجھے رات گزارنے کے لئے اس خانقاہ میں جگہ...
  13. معین الدین

    تو کجا من کجا (تم کہاں میں کہاں)

    تو کجا من کجا (تم کہاں میں کہاں) تو امیر حرم، میں فقیرعجم تیرے گن اور یہ لب، میں طلب ہی طلب تو عطا ھی عطا، میں خطا ہی خطا تو کجا من کجا ☆☆☆۔ تو ہے احرام انور باندھے ہوئے میں درودوں کی دستار باندھے ہوئے کعبہ عشق تو، میں تیرے چار سو تو اثر میں دعا، تو کجا من کجا ۔☆☆☆ میرا ہر سانس تو خوں نچوڑے میرا...
  14. معین الدین

    کملی والے محمد ص توں صدقے

    کملی والے محمد ص توں صدقے میں جاں جنے آ کۂ غریباں دی باں فڑ لئ میری بخشش وسیلۂ محمد دا ناں جنے آ کے غریباں دی باں فڑ لئ ادے باجوں کوئ دنیا تے پیارا نھیں ادے ورگا کوئ جگ تے سھارا نھیں جے نا ھندے محمد ناں ھندا جھاں جنے آ کے غریباں دی باں فڑ لئ کیوں نی منگدے تسی کالی کملی دی چھاں جنے آ کے...
  15. معین الدین

    نصیر الدین نصیر چراغِ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی شاہ صاحب کا پوربی زبان میں عمدہ کلام آپ کے ذوق کی نذر

    چراغِ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی شاہ صاحب کا پوربی زبان میں عمدہ کلام آپ کے ذوق کی نذر ہم کا دِکھائی دیت ہے ایسی رُوپ کی اگیا ساجن ماں جھونس رہا ہے تن من ہمرا نِیر بھر آئے اَکھین ماں دُور بھئے ہیں جب سے ساجن آگ لگی ہے تن من ماں پُورب پچھم اُتر دکھن...
  16. معین الدین

    سوچتا ہوں کہ وہ کتنے معصوم تھے

    سوچتا ہوں کہ وہ کتنے معصوم تھے کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے میں نے پتھر سے جن کو بنایا صنم وہ خدا ہو گئے دیکھتے دیکھتے حشر ہے وحشتِ دل کی آوارگی ہم سے پوچھو محبت کی دیوانگی جو پتہ پوچھتے تھے کسی کا کبھی لاپتہ ہو گئے دیکھتے دیکھتے ہم سے یہ سوچ کر کوئی وعدہ کرو ایک وعدہ پہ عمریں گزر جائیں گی...
  17. معین الدین

    خموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں اُلفت نئی نئی ہے

    خموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں اُلفت نئی نئی ہے ابھی تکلف ہے گفتگو میں، ابھی محبت نئی نئی ہے ابھی نہ آئے گی نیند تمکو، ابھی نہ ہمکو سکوں ملے گا ابھی تو دھڑکے گا دل زیادہ، ابھی یہ چاہت نئی نئی ہے بہار کا آج پہلا دن ہے، چلوچمن میں ٹہل کے آئیں فضا میں خوشبو نئی نئی ہے، گلوںمیں رنگت نئی نئی...
  18. معین الدین

    لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    فصیح الملک نواب مرزا خان داغ دہلوی کی ایک انتہائی مشہور اور معروف غزل لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے جو زمانے کے ستم ہیں ، وہ زمانہ جانے تو نے دل اتنے ستائے ہیں کہ جی جانتا ہے مسکراتے ہوئے وہ مجمعِ اغیار کے ساتھ آج یوں بزم میں آئے ہیں کہ جی جانتا ہے...
  19. معین الدین

    نصرت فتح علی ہے کہاں کا ارادہ تمہارا صنم

    ہے کہاں کا ارادہ تمھارا صنم کس کے دل کو ادائوں سے بہلائوں گے سچ بتائو کے اس چاندنی رات میں کس سے وعدہ کیا ہے کہاں جائوں گے دیکھو اچھا نہی ہے تمھارا چلن یہ جوانی کے دن اور یہ شوخیاں یوں نہ آیا کرو بال کھولے ہوے ورنہ دنیا میں بدنام ہو جائوں گے آج جائو نہ بے چین کر کے مجھے جانِ جاں دل دکھانا بری...
  20. معین الدین

    ملے گی شیخ کو جنت ہمیں دوزخ عطا ھو گا

    ملے گی شیخ کو جنت ھمیں دوزخ عطا ھوگا بس اتنی بات تھی جسکے لئے محشر بپا ھوگا بتا دوں عشق میں دیوانہ بن جانے سے کیا ھوگا وہ بے پردو ملیں گے پردہ دیوانے سے کیا ھوگا ھمیں معلوم ھے ھم سے سنو محشر میں کیا ھوگا سب اسکو دیکھتے ھوں گے وہ ھمکو دیکھتا ھوگا جب ہوں دو دو فرشتے ساتھ تو حِساب کیا ہو گا کسی نے...
Top