نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: براہ مہربانی اصلاح فرما دیجیے۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن دیکھیں مرَض میں عشق کے کیا کیا کمال ہوں یادوں سے مجھ مریض کی سانسیں بحال ہوں ہم بھی بڑھائیں دوستیاں اس زمانے سے کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسانِ حال ہوں جو دیکھ لے تجھے ، وہ تری...
  2. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین فاعلاتن مفاعلن فعلن بولنے میں ترا جواب نہیں پر ، ترا کھیل کامیاب نہیں اپنے ان جھوٹ کے پلندوں میں ایسے سچائی کو تو داب نہیں پہلے تعبیر پچھلے خوابوں کی حکمرانو! اب اور خواب نہیں فاقہ کش بن گئے ہیں ، محنت کش یاں کوئی چیز...
  3. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: براہ کرم اصلاح فرما دیجئے افاعیل: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن وہ اس قابل نہیں جو مشکلوں کا حل بتا پائے کہ دریا میں عصا اسکا کوئی رستہ بنا پائے تو اپنے درد کی کیوں خود مسیحائی نہیں کرتا کوئی فرہاد ہے جو دودھ کی نہریں بہا پائے یہاں جو حق بتائے کفر کے فتوے...
  4. عمران سرگانی

    تیری خوشبو بس گئی ہر ایک در دیوار میں

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: براہ کرم اصلاح فرما دیجئے۔ افاعیل :- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن تیری خوشبو بس گئی ، ہر ایک در دیوار میں تتلیوں نے بھی بنایا آ کے گھر دیوار میں اپنے ہاتھوں سے ہمیں اپنا مکاں ڈھانا پڑا سانپ رہتے تھے بری یادوں کے ہر دیوار میں کھل گئی آنکھوں پہ...
  5. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح ،

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: اصلاح فرما دیجئے۔ افاعیل: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن مری آواز کر دی کس نے بہروں کے حوالے وطن کا امن کیسے شر کے پہروں کے حوالے نبی نے پنجتن کو علم کا وارث بنایا ہوا دریا کا دریا پانچ نہروں کے حوالے سکوں کے لمحے میری زندگی سے کٹ گئے ہیں وجودِ خاک میرا...
  6. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: اصلاح فرمائیے۔ افاعیل: مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن تنخواہیں مالکانِ مکاتب ہڑپ گئے استاد کیا گزارہ کریں خاک پھانک کر اک بھیک مانگنے سے رہے اور کیا کریں معمار قوم زندہ رہیں راکھ پھانک کر؟ شکریہ
  7. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : یاں کوئی میرا گرویدہ نہ تھا

    السلام علیکم سر الف عین و دیگر اساتذہ اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلن یاں کوئی بھی میرا گرویدہ نہ تھا، میں کسی کا بھی پسندیدہ نہ تھا، آج ایسا زندگی میں کیا ہوا؟ میں کبھی بھی اتنا رنجیدہ نہ تھا وقت نے اس کا بنا ڈالا مذاق زندگی سے جو بھی سنجیدہ نہ...
  8. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے

    السلام علیکم سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ افاعیل : فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے آج کل کے برے حالات سے ڈر لگتا ہے جرم تسلیم نہ کر بیٹھوں ، کیا ہی جو نہ ہو تیرے الزامی سوالات سے ڈر لگتا ہے بیچ رستے تو کہیں چھوڑ نہ جائے مجھ کو جانِ جاناں تری...
  9. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : عمران میں تو پیڑ تھا ،

    سر الف عین و دیگر اساتذہ ازراہ کرم اصلاح فرمائیں۔۔۔ عمران میں تو پیڑ تھا دنیا سے کٹ گیا گو تیرے راستے کی رکاوٹ تھا ہٹ گیا ٹوٹا بدن جو سیپ کا ، موتی بکھر گئے دل میں کئی برس کا جو لاوا تھا پھٹ گیا پورا جہاں سچائی چھپانے لگا تو پھر حق کا علم بنا کے قلم کو میں ڈٹ گیا جب میرے گھر کو آگ لگی تو...
  10. عمران سرگانی

    ایک دوست کی نظم برائے تبصرہ

    سر الف عین دو چار جملے اس نظم پر کہ دیں ۔فنی لحاظ سے ، ایک دوست کی درخواست ہے۔۔۔ *یہی تو خوشی ہے* بدن کی حقیقت سے انکار کب ہے؟ بدن بھی حقیقت ہے, اِک گہرا سچ ہے مگر جانِ جاناں بدن سے وراء اک جہانِ دِگر ہے جہاں پر۔۔۔۔۔ تخیل کی تجسیم ہو جائے تو اِک نظارۂ دِل کش کا محشر سا اُٹھے کہ جِس سے...
  11. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین براہ مہربانی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل : فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن میرا ہر حرف پڑھے ، لفظ کو یکسر سمجھے کوئی تو ہو جو مجھے مجھ سے بھی بہتر سمجھے جی نہ پاؤں گا میں دستار بنا اک پل بھی میرا دشمن مری پگڑی کو مرا سر سمجھے لاکھ کی اکثریت موت جہالت کی مری میں سمجھتا ہوں کہ قرآں کو...
  12. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین براہ کرم اصلاح فرمائیے۔۔۔ افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن موت سے ملنا ہے سینہ تان کر جاؤں گا میں نظریہ اپنا کسی کو دان کر جاؤں گا میں شوق جو ہے گوہرِ نایاب پانے کا مجھے ریت صحراؤں کی آخر چھان کر جاؤں گا میں جان تیری چھوٹ جائے گی مرے جانے سے کیا اپنی یادوں کو ترا مہمان کر...
  13. عمران سرگانی

    تین تروینیاں براہ اصلاح

    سر الف عین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مجھے وہی شخص ، یا خدا ! ٹالنے کا حیلہ بنا رہا ہے جسے تو دے دے کے سب وسائل مرا وسیلہ بنا رہا ہے سمجھ کے سونے کا ڈھیر ، گو ریت کا وہ ٹیلہ بنا رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فعولن فعولن فعولن فعولن ترا قبضہ ہے آب و دانے پہ حاکم ترے...
  14. عمران سرگانی

    تروینی براہ اصلاح

    سر الف عین اصلاح فرما دیجیے افاعیل : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن خود کشی ہرگز نہیں تھی قتل تھا مزدور کا کیا وڈیروں ( یا امیروں ) کے پکڑ کر ( یا پکڑتا ) پاؤں ، پیسے مانگتا ہاتھ پاؤں تھے سلامت ، بھیک کیسے مانگتا شکریہ
  15. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔ افاعیل : مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن تو بزمِ حسن و عشق سے اپنے قدم اٹھا کس نے تجھے کہا تھا خوشی چھوڑ غم اٹھا میں اپنے خاندان میں پہلا ادیب ہوں تلوار پھینکنی پڑی ہے تب قلم اٹھا حائل تھا یہ وجود محبت کے درمیان بازو قلم ہوئے تو وفا کا...
  16. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح کی درخواست ہے۔۔۔ افاعیل فاعلاتن فاعلاتن فاعلن وہ نکلتا کیوں نہیں ، شل ہو گیا یا جو دل صحرا تھا دلدل ہو گیا وقت پہلو میں ترے گزرا ہے یوں آج بھی بیتا ہوا کل ہو گیا لوٹ کر جانا ہوا مشکل مرا جب اٹھایا پیر بوجھل ہو گیا ڈھونڈتا ہے کس کو وہ اس شہر میں...
  17. عمران سرگانی

    غزل براہ اصلاح : جو پھول ہیں وہ پھولوں کا ہار بیچتے ہیں

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ افاعیل : مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن جو پھول ہیں خود ، وہ پھولوں کے ہار بیچتے ہیں ہمارے بچے سڑک پہ اخبار بیچتے ہیں بنا کے ردّی اصولوں کی حکمراں ہمارے لگاتے ہیں روز ریڑھی دو چار بیچتے ہیں مریضوں کو چھوڑ کر...
  18. عمران سرگانی

    ایک سوال

    السلام علیکم ! سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی کیا لفظ " زیادہ " کو فعولن اور فعلن دونوں طرح باندھا جا سکتا ہے اگر ممکن ہو تو کسی کلام سے مثال بھی دیجئے۔۔۔ شکریہ
  19. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح : بنے جس کے ہم وہ ہمارا بنے

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ فعولن فعولن فعولن فعل بنے جسکے ہم وہ ہمارا بنے بڑھاپے کا بیٹا سہارا بنے اسی تاک میں ہو کہ آئے کوئی تمہاری ہوس کا جو چارہ بنے بنائے نہ مسکین چہرہ کوئی جو چاہت رکھے وہ بچارہ بنے ہے یہ آرزو ، جو کبھی تھا مرا وہ دلبر مرا پھر دبارہ بنے...
  20. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح : غموں کا یہ بار لاد کر زندگی کی گاڑی کو کھینچ لوں گا

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن غموں کا یہ بار لاد کر زندگی کی گاڑی کو کھینچ لوں گا کبھی جو رونا بھی آ گیا تو میں اپنے ہونٹوں کو بھینچ لوں گا میں اک حسیں یادگار کے طور پر ، مری جاں تمہارے رخ سے نقاب کو کھینچتے ہوئے اک تمہاری...
Top