نتائج تلاش

  1. جان

    ہر ایک شخص کو دشمن اگر بناؤ گے۔ اطہر شکیل

    ہر ایک شخص کو دشمن اگر بناؤ گے مزاج پوچھنے والا کہاں سے لاؤ گے جو سب کو اپنے ہی معیار پر پرکھتے رہے تو زندگی میں کسے ہم سفر بناؤ گے یہاں تو ہر کوئی چہرے پہ چہرے رکھتا ہے اٹھا کے پہلو سے کس کو کسے بٹھاؤ گے تمہیں اصول تمہارے ہی مار ڈالیں گے نہ اپنے آپ کو ان سے اگر بچاؤ گے چراغ جلنے لگیں گے...
  2. جان

    آ گئے ہو تو رہو ساتھ سحر ہونے تک۔ اطہر شکیل

    آ گئے ہو تو رہو ساتھ سحر ہونے تک ہم بھی شاید ہیں یہی رات بسر ہونے تک نامہ بر سست قدم اس پہ یہ راہ دشوار زندہ رہنا ہے ہمیں ان کو خبر ہونے تک دم نہیں لیں گے کسی طور یہ کھاتے ہیں قسم ظلم کی آہنی دیوار میں در ہونے تک آسمانوں سے لڑی دل سے نکل کر اک آہ ایک پل چین سے بیٹھی نہ اثر ہونے تک عقل خاموش...
  3. جان

    مبارکباد فرقان بھیا کو آٹھ ہزار مراسلے مکمل کرنے پر مبارکباد!

    السلام علیکم! ہمارےہردلعزیز بھیا فرقان احمد کو آٹھ ہزار مراسلے مکمل کرنے پر مبارکباد۔ امید ہے بھیا اسی طرح اپنے خیالات سے ہمیں مستفید فرماتے رہیں گے۔ بھیا کو حقیقی معنوں میں ہم اپنا استاد مانتے ہیں۔ اللہ کریم انہیں زندگی میں آسانیاں اور خوشیاں عطا فرمائیں۔ آمین۔ شکریہ!
  4. جان

    مبارکباد مریم افتخار صاحبہ کو ایم فل مکمل ہونے پر مبارکباد!

    السلام علیکم! ہماری مدیر صاحبہ محترمہ مریم افتخار صاحبہ کا ایم فل کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں اللہ کریم آنے والی زندگی میں مزید کامیابیاں، آسانیاں اور خوشیاں عطا فرمائیں۔ آمین۔ شکریہ!
  5. جان

    اعتبار ساجد چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ - اعتبار ساجد

    غزل اعتبار ساجد چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ لوگ زندہ ہیں عجب صورتِ حالات کے ساتھ فیصلہ یہ تو بہرحال تجھے کرنا ہے ذہن کے ساتھ سلگنا ہے کہ جذبات کے ساتھ گفتگو دیر سے جاری ہے نتیجے کے بغیر اک نئی بات نکل آتی ہے ہر بات کے ساتھ اب کے یہ سوچ کے تم زخمِ جدائی دینا دل بھی بجھ جائے...
  6. جان

    اعتبار ساجد پھولوں میں وہ خوشبو وہ صباحت نہیں آئی - اعتبار ساجد

    غزل اعتبار ساجد پھولوں میں وہ خوشبو وہ صباحت نہیں آئی اب تک ترے آنے کی شہادت نہیں آئی موسم تھا نمائش کا مگر آنکھ نہ کھولی جاناں ترے زخموں کو سیاست نہیں آئی جو روح سے آزار کی مانند لپٹ جائے ہم پر وہ گھڑی اے شبِ وحشت نہیں آئی اے دشت انا الحق ترے قربان ابھی تک وہ منزلِ اظہارِ صداقت نہیں...
  7. جان

    اعتبار ساجد محتاج ہم سفر کی مسافت نہ تھی مری - اعتبار ساجد

    غزل اعتبار ساجد محتاج ہم سفر کی مسافت نہ تھی مری سب ساتھ تھے کسی سے رفاقت نہ تھی مری حق کس سے مانگتا کہ مکینوں کے ساتھ ساتھ دیوار و بام و در کو ضرورت نہ تھی مری سچ بول کے بھی دیکھ لیا ان کے سامنے لیکن انہیں پسند صداقت نہ تھی مری میں جن پہ مر مٹا تھا وہ کاغذ کے پھول تھے رسمی مکالمے تھے...
  8. جان

    منظر بھوپالی اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت ۔ منظر بھوپالی

    اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت کیا جواب آئے گا کیسے آئے گا ڈر تھا بہت جان دے دیں گے اگر دنیا نے روکا راستہ اور کوئی حل نہ نکلا ہم نے تو سوچا بہت اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں ہو گیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت سوچ لو پہلے ہمارے ہاتھ میں پھر ہاتھ دو عشق والوں کے لئے ہیں آگ کے...
  9. جان

    منظر بھوپالی تم ہو محفل میں تو میری چشم تر دیکھے گا کون - منظر بھوپالی

    تم ہو محفل میں تو میری چشم تر دیکھے گا کون چاند کے آگے بھلا داغِ جگر دیکھے گا کون یاد کے سوکھے گلابوں سے سجا ہے دل کا باغ زخم یہ گزرے دنوں کے اب مگر دیکھے گا کون آپ ہی کی ہے عدالت آپ ہی منصف بھی ہیں یہ تو کہیے آپ کے عیب و ہنر دیکھے گا کون میں ہی اپنا محتسب بن جاؤں ورنہ دوستو گمرہ منزل ہوں یا...
  10. جان

    میری پسندیدہ موسیقی!

    آج پرانی راہوں سے کوئی مجھے آواز نہ دے!
  11. جان

    احمد ندیم قاسمی تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا - احمد ندیم قاسمی

    تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا کتنا چرچا تھا تری انجمن آرائی کا داغ دل نقش ہے اک لالۂ صحرائی کا یہ اثاثہ ہے مری بادیہ پیمائی کا جب بھی دیکھا ہے تجھے عالم نو دیکھا ہے مرحلہ طے نہ ہوا تیری شناسائی کا وہ ترے جسم کی قوسیں ہوں کہ محراب حرم ہر حقیقت میں ملا خم تری انگڑائی کا افق ذہن پہ چمکا...
  12. جان

    اس دشت سے آگے بھی کوئی دشت گماں ہے ۔ عمران عامی

    اس دشت سے آگے بھی کوئی دشتِ گماں ہے لیکن یہ یقیں کون دلائے گا کہاں ہے یہ روح کسی اور علاقے کی مکیں ہے یہ جسم کسی اور جزیرے کا مکاں ہے کرتا ہے وہی کام جو کرنا نہیں ہوتا جو بات میں کہتا ہوں یہ دل سنتا کہاں ہے کشتی کے مسافر پہ یونہی طاری نہیں خوف ٹھہرا ہوا پانی کسی خطرے کا نشاں ہے جو کچھ بھی...
  13. جان

    اختر شیرانی نہ تمہارا حسن جواں رہا نہ ہمارا عشق جواں رہا ۔ اختر شیرانی

    نہ تمہارا حسن جواں رہا نہ ہمارا عشق جواں رہا نہ وہ تم رہے نہ وہ ہم رہے جو رہا تو غم کا سماں رہا نہ وہ باغ ہیں نہ گھٹائیں ہیں نہ وہ پھول ہیں نہ فضائیں ہیں نہ وہ نکہتیں نہ ہوائیں ہیں نہ وہ بے خودی کا سماں رہا نہ وہ دل ہے اب نہ جوانیاں نہ وہ عاشقی کی کہانیاں نہ وہ غم نہ اشک فشانیاں نہ وہ درد دل...
  14. جان

    قتیل شفائی وہ شخص کہ میں جس سے محبت نہیں کرتا - قتیل شفائی

    وہ شخص کہ میں جس سے محبت نہیں کرتا ہنستا ہے مجھے دیکھ کے نفرت نہیں کرتا پکڑا ہی گیا ہوں تو مجھے دار پہ کھینچو سچا ہوں مگر اپنی وکالت نہیں کرتا کیوں بخش دیا مجھ سے گنہ گار کو مولا منصف تو کسی سے بھی رعایت نہیں کرتا گھر والوں کو غفلت پہ سبھی کوس رہے ہیں چوروں کو مگر کوئی ملامت نہیں کرتا کس قوم...
  15. جان

    آباد رہیں گے ویرانے شاداب رہیں گی زنجیریں - حفیظ میرٹھی

    آباد رہیں گے ویرانے شاداب رہیں گی زنجیریں جب تک دیوانے زندہ ہیں پھولیں گی پھلیں گی زنجیریں آزادی کا دروازہ بھی خود ہی کھولیں گی زنجیریں ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گی جب حد سے بڑھیں گی زنجیریں جب سب کے لب سل جائیں گے ہاتھوں سے قلم چھن جائیں گے باطل سے لوہا لینے کا اعلان کریں گی زنجیریں اندھوں بہروں کی...
  16. جان

    محسن نقوی اب یہ سوچوں تو بھنور ذہن میں پڑ جاتے ہیں - محسن نقوی

    اب یہ سوچوں تو بھنور ذہن میں پڑ جاتے ہیں کیسے چہرے ہیں جو ملتے ہی بچھڑ جاتے ہیں کیوں ترے درد کو دیں تہمت ویرانئ دل زلزلوں میں تو بھرے شہر اجڑ جاتے ہیں موسم زرد میں اک دل کو بچاؤں کیسے ایسی رت میں تو گھنے پیڑ بھی جھڑ جاتے ہیں اب کوئی کیا مرے قدموں کے نشاں ڈھونڈے گا تیز آندھی میں تو خیمے بھی...
  17. جان

    کٹھ پتلی ہے یا جیون ہے جیتے جاؤ سوچو مت - ندا فاضلی

    کٹھ پتلی ہے یا جیون ہے جیتے جاؤ سوچو مت سوچ سے ہی ساری الجھن ہے جیتے جاؤ سوچو مت لکھا ہوا کردار کہانی میں ہی چلتا پھرتا ہے کبھی ہے دوری کبھی ملن ہے جیتے جاؤ سوچو مت ناچ سکو تو ناچو جب تھک جاؤ تو آرام کرو ٹیڑھا کیوں گھر کا آنگن ہے جیتے جاؤ سوچو مت ہر مذہب کا ایک ہی کہنا جیسا مالک رکھے رہنا جب...
  18. جان

    بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا - ندا فاضلی

    بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا سب کچھ تو ہے کیا ڈھونڈھتی رہتی ہیں نگاہیں کیا بات ہے میں وقت پے گھر کیوں نہیں جاتا وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا میں اپنی ہی الجھی ہوئی راہوں کا تماشہ جاتے ہیں جدھر سب میں...
  19. جان

    دریا ہو یا پہاڑ ہو ٹکرانا چاہئے ۔ ندا فاضلی

    دریا ہو یا پہاڑ ہو ٹکرانا چاہئے جب تک نہ سانس ٹوٹے جیے جانا چاہئے یوں تو قدم قدم پہ ہے دیوار سامنے کوئی نہ ہو تو خود سے الجھ جانا چاہئے جھکتی ہوئی نظر ہو کہ سمٹا ہوا بدن ہر رس بھری گھٹا کو برس جانا چاہئے چوراہے باغ بلڈنگیں سب شہر تو نہیں کچھ ایسے ویسے لوگوں سے یارانا چاہئے اپنی تلاش اپنی نظر...
  20. جان

    کیوں کر نہ لائے رنگ گلستاں نئے نئے۔ رند لکھنوی

    کیوں کر نہ لائے رنگ گلستاں نئے نئے گاتے ہیں راگ مرغ خوش الحاں نئے نئے شاعر نئے نئے ہیں سخنداں نئے نئے پیدا ہوئے ہیں اب تو غزل خواں نئے نئے دلبر متاع دل کے ہیں خواہاں نئے نئے کرتا ہے حسن عشق کے ساماں نئے نئے آسیب عشق سر سے اترتا نہیں مرے لکھتا ہے نقش روز پری خواں نئے نئے بہکا کے تم کو کوئی...
Top