جو محبت کی لاج رکھتے ہیں
کیا عجب ہی مزاج رکھتے ہیں
چاہے جتنے بھی غم زمانے کے
خندہِ اختلاج (بناوٹی مسکراہٹ)رکھتے ہیں
کیا عقیدہ کہ دیدِ یار کو ہی
ہر مرض کا علاج رکھتے ہیں
دم یہ آغوش میں تری نکلے
اور نہ کچھ احتیاج رکھتے ہیں
یہ زمانہ کہے ہے کافر پر
عشق و دیں امتزاج رکھتے ہیں
عشق کے تنگ و تار...