نتائج تلاش

  1. N

    آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا،،، کلامِ راز الِّہ آبادی

    آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا،،، کل عزیزانِ محترم، آداب و تسلیمات، جنابِ راز الِّہ آبادی کا کلام آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے پسند فرمائینگے ۔ آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفّس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے اتنے مانوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے اور...
  2. N

    ایک بس تو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا - فرحت شہزاد

    عزیزانِ محترم، آداب و تسلیمات، جنابِ فرحت شہزاد کا کلام آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے پسند فرمائینگے ۔ ایک بس تو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا اٹھ کے منزل ہی اگر آئے تو شاید کچھ ہو شوقِ منزل تو مرا آبلہ پا ہو بیٹھا شکریہ اے مرے قاتل، اے...
  3. N

    کلامِ رضی اختر شوق

    عزیزانِ محترم، آداب و تسلیمات، جنابِ رضی اختر شوق کا کلام آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے پسند فرمائینگے ۔ یہ چاند کہتا تھا کوئی ستارہ زاد ہے یہ کہا گلاب نے میرے حسب نسب کا ہے کسی چراغِ سرِ رہِ گذار کی مانند کوئی بھی اسکا نہ تھا اور یار سب کا تھا جو وقت گزرے تو سینے پہ بوجھ...
  4. N

    ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو - وسیم بریلوی

    عزیزانِ محترم، آداب و تسلیمات، جنابِ وسیم بریلوی کا کلام آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے پسند فرمائینگے ۔ ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو وہ بے خیال مسافر، میں راستہ یارو کہاں تھا بس میں مرے اسکو روکنا یارو مرے قلم پہ زمانے کی گرد ایسی تھی...
  5. N

    زندگی میں ‌لگ چکا تھا غم کا سرمایہ بہت - سرور بارہ بنکوئی

    عزیزانِ محترم، آداب و تسلیمات، جنابِ سرور بارہ بنکوئی کا کلام آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے پسند فرمائینگے ۔ زندگی میں لگ چکا تھا غم کا سرمایہ بہت اس لئے شاید گنوایا ہم نے کم، پایا بہت راندہِ ہر فصلِ گُل ہم کب نہ تھے، جو اب ہوئے سُنتے ہیں یاروں کو یہ موسم بھی راس آیا بہت...
  6. N

    شکیب جلالی چوٹ ہر گام پہ کھا کر جانا - شکیب جلالی

    عزیزانِ محترم، آداب و تسلیمات، جنابِ شکیب جلالی کا کلام آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے پسند فرمائینگے ۔ چوٹ ہر گام پہ کھا کر جانا قُربِ منزل کے لئے مر جانا ہم بھی کیا سادہ نظر رکھتے تھے سنگ ریزوں کو جواہر جانا مشعلِ درد جو روشن دیکھی خانہِ دل کو منّور جانا رشتہِ غم کو غمِ...
  7. N

    ملے غم سے اپنے فرصت، تو سنائیں وہ فسانہ۔۔۔ معین احسن جذبی

    ملے غم سے اپنے فرصت، تو سنائیں وہ ملے غم سے اپنے فرصت، تو سنائیں وہ فسانہ کہ ٹپک پڑے نظر سے مئے عشرتِ زمانہ یہی زندگی مصیبت، یہی زندگی مسرت یہی زندگی حقیقت، یہی زندگی فسانہ کبھی درد کی تمنّا، کبھی کوششِ مداوہ کبھی بجلیوں کی خواہش، کبھی فکرِ آشیانہ مرے قہقہوں کی زد پر کبھی گردشیں جہاں کی...
  8. N

    سفر میں راہ کے آشوب سے نہ ڈر جانا۔۔۔۔کلامِ عالمتاب تشنہ

    سفر میں راہ کے آشوب سے نہ ڈر جانا۔ سفر میں راہ کے آشوب سے نہ ڈر جانا پڑے جو آگ کا دریا تو پار کر جانا یہ اک اشارہ ہے آفاتِ ناگہانی کا کسی جگہ سے پرندوں کا کوچ کرجانا یہ انتقام ہے دشتِ بلا سے بادل کا سمندروں پہ برستے ہوئے گزر جانا تمھارا قُرب بھی دُوری کا استعارہ ہے کہ جیسے چاند کا تالاب...
  9. N

    کلامِ اُمید فاضلی

    کب تلک پیاس کے صحرا میں جُھلستے جائیں اب یہ بادل جو اُٹھے ہیں تو برستے جائیں کون بتلائے تُمھیں کیسے وہ موسم ہیں کہ جو مُجھ سے ہی دُور رہیں، مُجھ میں ہی بَستے جائیں ہائے کیا لوگ یہ آباد ہوئے ہیں مُجھ میں پیار کے لفظ لکھیں، لہجے سے ڈستے جائیں آئینہ دیکھوں تو اک چہرے کے بے رنگ نقوش ایک...
  10. N

    فراز نوحہ گر چُپ ہیں ۔۔۔ کلامِ احمد فراز

    نوحہ گر چُپ ہیں ۔۔۔ کلامِ احمد ف نوحہ گر چُپ ہیں نوحہ گر چُپ ہیں کہ روئیں بھی تو کِس کو روئیں کوئی اس فصلِ ہلاکت میں سلامت بھی تو ہو کونسا دل ہے کہ جس کے لئے آنکھیں کھولیں کوئی بِسمل کسی شب خوں کی علامت بھی تو ہو شُکر کی جا ہے کہ بے نام و نسب کے چہرے مسندِ عدل کی بخشش کے سزاوار ہوئے...
  11. N

    مصطفیٰ زیدی روکتا ہے غمِ اظہار سے پِندار مُجھے

    روکتا ہے غمِ اظہار سے پِندار مُجھ روکتا ہے غمِ اظہار سے پِندار مُجھے مرے اشکوں سے چُھپا لے مرے رُخسار مُجھے دیکھ اے دشتِ جُنوں بھید نہ کُھلنے پائے ڈھونڈنے آئے ہیں گھر کے در و دیوار مُجھے سِی دیے ہونٹ اُسی شخص کی مجبوری نے جِس کی قُربت نے کیا مِحرمِ اسرار مُجھے میری آنکھوں کی طرف...
  12. N

    ناصر کاظمی کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے

    کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے گزر گئی جرس گل اداس کرکے مجھے میں سو رہا تھا کسی یاد کے شبستاں میں جگا کے چھوڑ گئے قافلے سحر کے مجھے میں تیرے درد کی تغیانیوں میں ڈوب گیا پکارتے رہے تارے ابھر ابھر کے مجھے تیرے فراق کی راتیں کبھی نہ بھولیں گی مزے...
  13. N

    ابن انشا دیکھ ہمارے ماتھے پر یہ دشتِ طلب کی دھول میاں - ابن انشا

    دیکھ ہمارے ماتھے پر یہ دشتِ طلب کی دھول میاں ہم سے عجب ترا درد کا ناتا، دیکھ ہمیں مت بھول میاں اہلِ وفا سے بات نہ کرنا، ہوگا ترا اصول میاں ہم کیوں چھوڑیں ان گلیوں کے پھیروں کا معمول میاں یونہی تو نہیں دشت میں پہنچے، یونہی تو نہیں جوگ لیا بستی بستی کانٹے دیکھے، جنگل جنگل پھول میاں یہ تو...
  14. N

    نجات

    نجات حسین فردا کی آرزو میں، مرا یقیں کب سے زندگی کی صلیب پر انتظار کی گرد ہو چکا ہے یہ شعلہِ اعتبار فانوسِ زیست میں، سرد ہو چکا ہے مرے خدا !!! دل کی سرزمیں پر کوئی مسیحا اتار، جو قتل گہہ جاں میں ۔ امید کا معجزہ دکھائے نہیں تو اے آسمان والے زمیں سے جسطرح تونے ساری مسرتوں،...
  15. N

    افتخار عارف آسمانوں‌ پر نظر کر انجم و مہتاب دیکھ - افتخار عارف

    آسمانوں پر نظر کر انجم و مہتاب دیکھ صبح کی بنیاد رکھنی ہے تو پہلے خواب دیکھ دوش پر ترکش پڑا رہنے دے پہلے دل سنبھال دل سنبھل جائے تو سوئے سینہِ احباب دیکھ بوند میں سارا سمندر آنکھ میں کُل کائنات ایک مشتِ خاک میں سورج کی آب و تاب دیکھ افتخار عارف کے تند و تیز لہجے پر نہ جا افتخار عارف کی...
  16. N

    پروین شاکر صیاد تو امکانِ سفر کاٹ رہا تھا۔۔۔۔۔ کلامِ پروین شاکر

    صیاد تو امکانِ سفر کاٹ رہا تھا۔۔۔ صیاد تو امکانِ سفر کاٹ رہا تھا۔۔۔۔۔ کلامِ پروین شاکر صیّاد تو امکان سفر کاٹ رہا ہے اندر سے بھی کوئی مرے پر کاٹ رہا ہے اے چادر منصب، ترا شوقِ گلِ تازہ شاعر کا ترے دستِ ہُنر کاٹ رہا ہے جس دن سے شمار اپنا پناہگیروں میں ٹہرا اُس دن سے تو لگتا ہے کہ گھر...
  17. N

    ایک نظم --------

    آداب دوستو، گزشتہ دنوں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے یہ نظم انٹرنیٹ پر نظر آئی، سوچا کہ آپ دوستوں کی دلچسپی کیلئیے اسے اس فورم میں چسپاں کروں۔ نظم: ایک پودا ایک اسکول کے آنگن میں تھا اک پھول کا پودا گرما کی لمبی رخصت میں پھول کھلا اک اس میں پہلے پہل جب وہ غنچہ تھا آنکھیں...
  18. N

    عبیداللہ علیم عبیدالّلہ علیم کی نظم۔ چاند چہرہ

    چاند چہرہ، ستارہ آنکھيں ميرے خدايا ميں زندگي کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں يہ ميرا چہرہ، يہ ميري آنکھيں بُجھے ہوئے سے چراغ جيسے جو پھر سے جلنے کے منتظر ہوں وہ چاند چہرہ، ستارہ آنکھيں وہ مہرباں سايہ دار زلفيں جنہوں نے پيماں کيے تھے مجھ سے رفاقتوں کے، محبتوں کے کہا تھا مجھ سے...
Top