نتائج تلاش

  1. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر گلزار مدینہ صلِّ علیٰ رحمت کی گھٹا سبحان اللّٰہ

    گلزارِ مدینہ صلِّ علیٰ،رحمت کی گھٹا سبحان اللّٰٰہ پُر نُور فضا ماشااللّٰہ،پُر کیف ہَوا سبحان اللّٰہ اُس زلفِ معنبر کو چھو کر مہکاتی ہُوئ ،اتراتی ہُوئ لائ ھے پیامِ تازہ کوئ،آئی ھے صبا سبحان اللّٰہ والشمس جمالِ ہوش ربا زلفیں وَالیلِ اِذا یَغشٰی القابِ سیادت قرآں میں،یٰسیں ،طٰحہٰ سبحان اللّٰہ...
  2. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر دل حزیں کو تری یاد سے بچا نہ سکے

    دلِ حزیں کو تری یاد سے بچا نہ سکے ہزار بار بُھلایا ، مگر بُھلا نہ سکے بُجھے بُجھے سے رہے دل میں ، جگمگا نہ سکے ہمارے داغہاے تمنا ، فروغ پا نہ سکے زبانِ اشک سے حالِ دل اُن کو کہنا تھا ہم اُن کے سامنے آنسو مگر بہا نہ سکے نکل سکی نہ ملاقات کی کوئی صورت ہمیں بلا نہ سکے اور خود...
  3. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر وہ کیا کہہ گئے مجھ کو کیا کہتے کہتے

    وہ کیا کہہ گئے مجھ کو کیا کہتے کہتے بھلا کہہ گئے وہ بُرا کہتے کہتے کہیں یہ نہ ہو آنکھ بھر آئے قاصد مرے داستانِ وفا کہتے کہتے اُٹھا تھا میں کچھ اُن سے کہنے کو ، لیکن زباں رُک گئی بارہا کہتے کہتے وہ سُنتے مگر اے ہجومِ تمنا! ہمیِں کھو گئے مُدّعا کہتے کہتے زمانے کی آغوش میں جا پڑے ہم زمانے...
  4. سردار محمد نعیم

    واصف راہبر ملا ، نہ راہ میں کوئی بھی ہمسفر

    راہبر ملا ، نہ راہ میں کوئی بھی ہمسفر پوچھو نہ ، کس طرح سے ہوئی زندگی بسر ہر مرحلے پہ ذہن میں ، یہ کشمکش رہی ہستی سے ہو مُفر ، کہ مراحل سے ہو مُفر ہم کو خودی نے ، اپنا خدا ہی بنا دیا ! جب بےخودی ملی ، تو گِرے پائے یار پر ! وارث ہے میکدے کا وہی رِند تشنہ کام ! جس کی نظر ہو ، گردشِ...
  5. سردار محمد نعیم

    اولڈ مین بنام مسٹر یوتھ !!!

    سہیل وڑائچ از پرانا پاکستان 20مارچ2019ء مائی ڈیر مسٹر یوتھ! ڈھیروں پیار اور دعائیں، امید ہے تم اپنی جوانی سے بھرپور لطف اندوز ہو رہے ہو گے، آج کل تو تمہارے اِس لئے اور بھی مزے ہیں کہ بوڑھی نسل نے اقتدار ہی نوجوان نسل کو منتقل کر دیا ہے۔ علامہ اقبال نے وصیت کی تھی ’’جوانوں کو پیروں کا استاد...
  6. سردار محمد نعیم

    اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے

    اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے دامن میں مرادیں لائیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے بیتابی الفت کی دھن میں ہم دیدہ ودل کے بربط پر توحید کے نغمے گائیں گے جب ہم مدینہ جائیں گے تھامیں گے سنہری جالی کو چومیں گے معطر پردوں کو قسمت کو ذرا سلجھائیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں‌گے زم زم...
  7. سردار محمد نعیم

    یہ کہتی ہیں فضائیں ، زندگی دو چار دن کی ہے

    یہ کہتی ہیں فضائیں، زندگی دو چار دن کی ہے مدینہ دیکھ آئیں، زندگی دو چار دن کی ہے سنہری جالیوں کو چُوم کر کچھ عرض کرنا ہے مچلتی ہیں دُعائیں، زندگی دو چار دن کی ہے غمِ انساں کی اِک صُورت عبادت خیز ہوتی ہے کِسی کے کام آئیں، زندگی دوچار دن کی ہے وہ راہیں ثبت ہیں جن پر نشاں پائے محمد صلی...
  8. سردار محمد نعیم

    غالب درد سے میرے ہے تجھ کو بیقراری ہاے ہاے

    درد سے میرے ہے تجھ کو بیقراری ہاے ہاے کیا ہوئی ظالم تری غفلت شعاری ہاے ہاے تیرے دل میں گر نہ تھا آشوب غم کا حوصلہ تو نے پھر کیوں کی تھی میری غم گساری ہاے ہاے کیوں مری غم خوارگی کا تجھ کو آیا تھا خیال دشمنی اپنی تھی میری دوست داری ہاے ہاے عمر بھر کا تو نے پیمان وفا باندھا تو کیا عمر کو...
  9. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر ( کبھی پیکاں کبھی خنجر ، نظر یوں بھی ہے اور یوں بھی )

    کبھی پیکاں کبھی خنجر ، نظر یوں بھی ہے اور یوں بھی وہ قاتل در پئے قلب و جگر یوں بھی ہے اور یوں بھی گُلوں میں رنگ بن کر ، چاند تاروں میں چمک بن کر ہمارے سامنے وہ جلوہ گر یوں بھی ہے اور یوں بھی نگاہیں پھیر لے یا مسکرا کر دیکھ اے ظالم ! ستم ہو یا کرم ، تُو معتبر یوں بھی ہے اور یوں بھی کوئی...
  10. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر عجب ہے شب غم کے ماروں کی دنیا

    عجب ہے شب غم کے ماروں کی دنیا لرزتی ہے جن سے ستاروں کی دنیا یہ بزم بتاں ہے نظاروں کی دنیا اداؤں کی بستی، اشاروں کی دنیا صبا نے کئے چاک، پھولوں کے دامن جو دیکھی ترے دل فگاروں کی دنیا ہمارے لئے ہے، تمھارے لئے ہے خزاں کا زمانہ ، بہاروں کی دنیا انھیں کی پروا، انھیں کس سے مطلب الگ سب سے ہے بادہ...
  11. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر محبت ناز ہے یہ ناز کب ہر دل سے اٹھتا ہے ۔

    محبت ناز ہے یہ ناز کب ہر دل سے اٹھتا ہے یہ وہ سنگِ گراں ہے جو بڑی مشکل سے اٹھتا ہے لگی میں عشق کی ، شعلہ کوئی مشکل سے اٹھتا ہے جلن رہتی ہے آنکھوں میں ، دھواں سا دل میں اٹھتا ہے تری نظروں سے گِر کر جب کوئی محفل سے اٹھتا ہے بڑی دِقّت ، بڑی زحمت ، بڑی مشکل سے اٹھتا ہے جو آ کر بیٹھتا ہے ، بیٹھ...
  12. سردار محمد نعیم

    اصغر گونڈوی ہر موج ہوا زلف پریشانِ محمدؐ ہے نور سحر صورت خندان محمدؐ

    ہر موج ہوا زلف پریشانِ محمدؐ ہے نُور سحر صورتِ خندانِ محمدؐ کچھ صبحِ ازل کی خبر نا شامِ ابد کی بیخود ہوں تہِ سایہِ دامانِ محمدؐ تو سینہ صدیقؓ میں اک رازِ نہاں ہے اللّٰہ رے اے صورتِ جانانِ محمدؐ چُھٹ جائے اگر دامنِ کونین تو کیا غم لیکن نہ چُھٹے ہاتھ سے دامانِ محمدؐ دے عرصہ کونین میں یا رب...
  13. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر بڑھ چلی دیوانگی ، اپنے سے ہیں بیگانہ ہم اُس نے کیا پھیری نگاہیں، بن گئے افسانہ ہم

    بڑھ چلی دیوانگی ، اپنے سے ہیں بیگانہ ہم اس نے کیا پھیری نگاہیں ، بن گئے افسانہ ہم یہ تو ہم جس کے ہیں وہ جانے کہ کیا ہیں کیا نہ ہم کچھ اگر ہیں تو بس خاکِ درِ جانانہ ہم ٹھان لی ہے اب کے رندوں نے یہ اپنے دل کی بات بزمِ ساقی میں پئیں گے آج بے پیمانہ ہم گُل کِھلائے وحشتِ دل نے تو یہ عُقدہ کُھلا...
  14. سردار محمد نعیم

    واصف مری ہستی عبادت ہو گئ ہے

    میری ہستی عبادت ہو گئی ہے مجھے ان سے محبت ہو گئی ہے تیرے آنے سے پہلے تھی قیامت تم آئے تو قیامت ہو گئی ہے سکون دل سے اس کا واسطہ کیا تری جس پر عنایت ہو گئی ہے سراغ زندگی بخشا ہے جس نے اسی غم سے عقیدت ہو گئی ہے نہیں ہے دخل کچھ تیری جفا کا یونہی رونے کی عادت ہو گئی ہے وہ آئے غیر کو...
  15. سردار محمد نعیم

    بُت بھی اس میں رہتے تھے دل یار کا بھی کاشانہ تھا

    بت بھی اس میں رہتے تھے دل یار کا بھی کاشانہ تھا ایک طرف کعبے کے جلوے ایک طرف بت خانہ تھا دلبر ہیں اب دل کے مالک یہ بھی ایک زمانہ ہے دل والے کہلاتے تھے ہم وہ بھی ایک زمانہ تھا پھول نہ تھے آرائش تھی اس مست ادا کی آمد پر ہاتھ میں ڈالی ڈالی کے ایک ہلکا سا پیمانہ تھا ہوش نہ تھا بے ہوشی تھی...
  16. سردار محمد نعیم

    حسرت موہانی ہم عاشق فاسق تھے ہم صوفی صافی ہیں

    ہم عاشق فاسق تھے ہم صوفی صافی ہیں پی لیں جو کہیں اب بھی در خورد معافی ہیں بیگار بھی ململ بھی گرمی میں شب فرقت کام آئیں گے جاڑے میں فردیں جو لحافی ہیں عقلوں کو بنا دے گا، دیوانہ جمال ان کا چھا جائیں گی ہوشوں پر آنکھیں وہ غلافی ہیں ہم شکر ستم کرتے ، کیوں شکوہ کیا ان سے آئین محبت کے شیوے یہ...
  17. سردار محمد نعیم

    مبارکباد محترم جناب عدنان اکبر نقیبی بھائی کو چودہ ہزار مراسلے مکمل ہونے پر بہت بہت مبارکباد

    :AOA: محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی کے چودہ ہزار مراسلے مکمل ہونے پر بُہت بہت مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ دعا ہے آپ کی طرز تحریر کو اور وسعت ملے اور آپ اسی طرح محفل میں مزید رونقیں بڑھاتے جائیں اللّٰہ پاک آپ کو ہمیشہ خوش و خرم رکھّے۔( آمین )
  18. سردار محمد نعیم

    میر کوئی فقیر یہ اے کاشکے دعا کرتا

    کوئی فقیر یہ اے کاشکے دعا کرتا کہ مجھ کو اس کی گلی کا خدا گدا کرتا کبھو جو آن کے ہم سے بھی تو ملا کرتا تو تیرے جی میں مخالف نہ اتنی جا کرتا چمن میں پھول گل اب کے ہزار رنگ کھلے دماغ کاش کہ اپنا بھی ٹک وفا کرتا فقیر بستی میں تھا تو ترا زیاں کیا تھا کبھو جو آن نکلتا کوئی صدا کرتا علاج عشق نے...
  19. سردار محمد نعیم

    میری فوٹو گرافی مختلف جگہوں کے مناظر۔

    السلام وعلیکم اس لڑی میں کچھ اپنے ہاتھوں سے لی گئ تصویریں اپلوڈ کی جائیں گیں
  20. سردار محمد نعیم

    دنیا کو میں خواب دے رہا ہوں

    دنیا کو میں خواب دے رہا ہوں اور وہ بھی بے حساب دے رہا ہوں اب کوئی تو زندگی سے پوچھے میں کس کا حساب دے رہا ہوں کس کس کا جواب دوں میں آخر لو ایک جواب دے رہا ہوں انسان نظر میں اب کہاں ہے میں خود کو سراب دے رہا ہوں کانٹے ہی دیے تھے جس نے مجھ کو میں اُس کو گلاب دے رہا ہوں ہر باب ہی روشنی...
Top