(جينوئن شعرا سے بصد احترام و معذرت کے ساتھ)
کسی دلی يا دماغی چوٹ کے باعث منہ کے راستے موزوں کلام اگلنے والی توپ کو شاعر کہتے ہيں۔ تاريخ کے ہر دور ميں اس کا وجود ثابت ہے۔ اور يہ واحد پيداوار ہے جس کا کبھی قحط نہيں پڑا۔ ہميشہ افراط ہی رہی ہے۔ کوئی انسان اچانک شاعر کيسے بن جاتا ہے اس بارے ميں...