نتائج تلاش

  1. با ادب

    مکتوب مکاتیب امام خط نمبر ۷

    امامیات ( مکاتیب ) ساتواں خط بیٹی کے نام خط میری پیاری السلام علیکم ! تمھارے خط میں موجود تمھاری کیفیات اور بے چینی کو محسوس کرکے مجھے یک گو نہ سکون ملا ۔ میری بچی ہر وہ چیز جو بغیر طلب کے مل جائے اپنی اس قدر مسلم اہمیت نہیں رکھتی جتنی وہ شے اہمیت کی حامل ہوتی ہے جس کے لیے ہمیں دست طلب...
  2. با ادب

    اےباد بیابانی

    اے بادِ بیابانی سوچتی ہوں اگر میں گوتم ہوتا ۔ شاہی کو لات مار کے کسی جنگل بیابان میں جا کے پناہ لیتا ۔ کہیں دھونی رما کے گیان کرتا نروان مل جانے پہ اللہ کا بندہ بن جاتا ۔ یہ سب میں نے تب سوچا جب مجھے کچھ دن جنگلوں کی خاک چھاننی تھی ۔ کسی چیڑھ کے سائے میں بیٹھ کے کچھ دیر اعصاب کو پر سکون رکھ...
  3. با ادب

    نہ پوچھ اقبال کا ٹھکانہ

    نہ پوچھ اقبال کا ٹھکانہ ہماری اماں کو پھول پودوں کا از حدشوق تھا ۔ کہیں بھی جاتیں کوئی بیل دکھائی دیتی پھول نظر آتا پیڑ ہوتا انھیں اپنے گھر لانے کی پڑ جاتی ۔ ہمیں کبھی سمجھ نہیں آئی کہ انھیں پھول پودوں سے اتنا لگاؤ کیسے ہے ۔ ہماری مٹی دیکھ کے جان جاتی تھی ۔ کون ہاتھ لگائے مٹی کو ۔ مٹی میں تو...
  4. با ادب

    سہانے ڈھول

    سہانے ڈھول اتنے سے پیسوں میں گزارا ہو جاتا ہے کیا ؟؟ وہ جھکے سر اورخوشی سے بھرے دل کے ساتھ دوپٹے پہ ستارے ٹانک رہی تھی ۔ انجان اور بے خبر اسکی شادی میں اتنی دور سے وہ ملنے آئی تھیں ۔ کہتی تھیں پرستار ہیں اسکی ۔۔۔۔ بھلا کیسے کوئی پرستار ہوگیا ۔۔ لوگ بھی جانے کیسے کیسے ہوتے ہیں ۔ بیٹھے...
  5. با ادب

    وبا کے دنوں میں محبت

    وباء کے دنوں میں محبت مستنصر حسین تارڑ نے قُربتِ مرگ میں محبت لکھی تو ہمیں دنوں اسکا نام ہی مسحور کیے رکھتا ۔ کہ خدا جانے کیسی محبت ہوا کرے گی جب بندہ گوڈے گوڈے قبر میں ہو اور دل عجب لے پہ دھڑکتا ہوا پایا جائے ۔ کہتے ہیں کچھ خواہشات دنیا میں ہی پوری ہو جایا کرتی ہیں ۔ تمام عالمِ اسلام و کفر...
  6. با ادب

    مکتوب امامیات مکاتیب

    امامیات ( مکاتیب ) خط نمبر ۱ بیٹی کے نام خط جان سے پیاری بیٹی ! سلام عرض ہے ۔ میری پیاری بیٹی دنیا عجائب خانہ ہے ۔ اور اس عجائب خانے کی عجیب بات یہ ہے کہ تمھاری ماں ہو کر مجھے کچھ باتیں تم سے اس خط کے ذریعے کرنی پڑ رہی ہیں ۔ زندگی ایسے موڑ پہ ہے میری جان جہاں ایک ماں عجیب بے بسی محسوس کرتی...
  7. با ادب

    بتا کیا تو میرا ساقی نہیں ہے

    بتا کیا تو میرا ساقی نہیں ہے خاموشی اس قدر پرشور ہوا کرتی ہے کہ کانوں کے پردے پھٹنے لگتے ہیں ۔ یہ جو فطرت کی محبت میں گرفتار کو بہ کو سرگرداں رہتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ فطرت کا کلام کیسا پر اثر ہے ۔ یہ جس دل پہ اثر کر جائے اسے پھر پرشور شہروں میں سکون کہاں ۔ علامہ نے ہمارے ساتھ بڑی زیادتی کی۔...
  8. با ادب

    خط بنام سہیلی

    خط بنام سہیلی سہیلی ! آداب عرض ہے ۔ بعد از آداب اپنی خیریت کی اطلاع دینا مقصود تھی ۔ لیکن تمھارا سابقہ ریکارڈ مدنظر رکھتے ہوئے اس بار تمھیں اپنا حال احوال نہ بتانے کا قصد کیا ہے ۔ پچھلے خط کے وہ صفحات جن کا طعنہ دیتے ہوئے تم نے مجھ سے کہا تھا کہ مجھے اتنی توفیق نہ ہوئی کہ خوشبوؤں میں بسے...
  9. با ادب

    اصغر اکبر

    اصغر اور اکبر کی کہانی ڈپٹی نذیر احمد نے مرأت العروس کیا لکھی عاقلہ اور کاملہ کی لٹیا ڈبو دی ۔ اماں کو وداع کرتے وقت ان کی میَّا نے ڈھیروں نصیحتیں انکے پلو میں اس طرز سے باندھیں کہ انھوں نے اپنے زمانے کی اصغری بننے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ اب یہ تو انکے احباب اور عزیز و اقارب ہی بہتر طور پہ جانتے...
  10. با ادب

    میں خود آواز ہوں

    میں خود آواز ہوں میری کوئی آواز نہیں زندگی سے ہمیں ہزار ہا شکوے رہے ۔ اس میں کوئی خاص اور نئی بات نہیں تمام خواتین دنیا میں آتے ساتھ ہی زندگی سے شکوہ کناں ہو جاتی ہیں ۔ اگر ہم بھی اسی صف میں کھڑے تھے تو یہ عین قانونِ فطرت تھا ۔ لیکن ایک شکوہ جو ہر شکوے پہ بھاری ہوگیا وہ شکوہ ہماری آواز کا تھا...
  11. با ادب

    مورکھ

    مورکھ لالو کی حقیقت پسندی اب آہستہ آہستہ ایک بیماری بنتی جا رہی تھی ۔ جہاں کوئی امید افزاء بات کرنے کی کوشش کرتا وہیں لالو کی زبان اور سوچ کا کوڑا جمال شاہی حرکت میں آتا اور کسی چابک کی طرح وار کرنے لگ جاتا ۔ ابھی کل ہی چاچا شبیر اپنی بیٹی کے پاس ہونے کی مٹھائی لائے ۔ لالو گاؤں کا تعلیم یافتہ...
  12. با ادب

    ننھو من موجی

    ننھو من موجی ننھو من موجی کی جیون کی ڈھب ہی نرالی تھی ۔ پیدا ہوا تو باوا گزر گئے ۔ مَیَّا نے ہتھیلی کا چھالہ بنایا نہ دن کی فکر نہ رات کا ہوش ۔ ذمے داری ' بردباری کَے بَلا کے نام ہیں ننھو کی جانے جوتی ۔ وہ ہنسی موج مذاق کا آدمی تھا ۔ اِس بیٹھک کی شان ' اُس چوپال کی آن ۔ جہاں بیٹھتا سماں باندھ...
  13. با ادب

    سرتاج کا انداز ہے کچھ اور

    کہتے ہیں کہ سرتاج کا انداز ہے کچھ اور زندگی دکھوں سے عبارت ہے ۔ لیکن خاتونِ خانہ کی زندگی کا ایک دکھ دنیا کے چیدہ چنیدہ دکھوں سے بڑھ کر ہے ۔ اس عظیم الشان دکھ کو عرف ِ عام میں سر کا تاج کہا جاتا ہے جو ہمیشہ تاراج ہی پایا گیا ہے ۔ یہ الگ بات کہ دنیا آپ سے یہ تقاضا کرنے پہ مصر رہتی ہے کہ اس...
  14. با ادب

    حس لطیف

    حس ِ لطیف اور قومِ ثقیل ہماری ایک اعلیٰ پائے کی تعلیم یافتہ دوست جنہیں ہم مکمل طور پہ ولی گردانا کرتے تھے اور انھیں ہر قسم کی انسانی خواہشات سے مبرا خیال کرتے تھے ' نے ایک شام ہمیں برقی پیغام ارسال کیا کہ انھیں انتہائی ایمرجنسی میں چند پشتو رومانوی اشعار بھیجے جائیں ۔ ہائیں ... اول تو ہمیں...
  15. با ادب

    سوچ کے در

    سوچ کے در کتنے مزے کی کہانیاں لکھتی ہیں آپ ۔ آپ کتنے آرام سے یہ سب کہانیاں لکھ لیتی ہیں ۔ ادیب تو بہت اچھے ہوتے ہیں جو محسوس کرتے ہیں کہہ ڈالتے ہیں ۔ یہ اور اسطرح کے مختلف تبصرے ہم اکثر سنتے رہتے ہیں ۔ لیکن حقیقت اسکے بہت برعکس ہوتی ہے ۔ کہانیاں لکھنا ایک آسان کام ہر گز نہیں ہے ۔ کرداروں...
  16. با ادب

    سلیم الفطرتی

    سلیم الفطرتی انسان زندگی کے کسی بھی دور میں ہو محبت کی کشش اور محبت کا احساس اسے ہمیشہ مسحور کیے رکھتا ہے ۔ کوئی ایسا چاہنے والا جو آپکا خیال رکھتا ہے آپکی خوشی میں آپ ہی کی طرح کھل اٹھتا ہے اور آپکے غم میں آپکے دکھ کو محسوس کرتا ہے ۔ یہ احساس دنیا کے ہر خوبصورت احساس سے بڑھ کر ہے ۔ اظہار...
  17. با ادب

    فقط ذوق پرواز ہے زندگی

    فقط ذوقِ پرواز ہے زندگی تیز رفتار ریل گاڑی تیزی سے پٹڑی سے گزرتی چلی جا رہی تھی .... " ریل کے ڈبے میں بیٹھے لوگ ساعتیں گنتے ہیں کب منزل ائے گی اور ریل سے باہر کھڑے لوگ ریل کی تیز رفتاری کو محسوس بھی نہیں کر پاتے کہ وہ منظر سے گزر کے چلی جاتی ہے ۔ " اس نے سوچا ........ یہ سنہ انیس سو پچپن...
  18. با ادب

    یہی مے کدے کا نظام ہے

    یہی مے کدے کا نظام ہے کوئی مست ہے کوئی تشنہ لب اور کسی کے ہاتھ میں جام ہے مگر اسکا کوئی کرے گا کیا ، یہ تو میکدے کا نظام ہے جگرمراد آبادی کی اس غزل کو بے شمار مرتبہ سنا اور ہر بار اسکی تاثیر کو پہلے سے زیادہ محسوس کیا ۔ زندگی میں جو لوگ بڑے بڑے کام کرنا چاہتے ہیں وہ کبھی بھی قناعت پسند...
  19. با ادب

    تمنائی

    تمنائی میم ! میں نے اس التجائیہ پکار کو سنی ان سنی کر دیا ۔ میم! دوبارہ منمنانے کی آواز آئی ۔ فائلوں کے ڈھیر پہ سر جھکائے میں نے تنبیہی لہجہ اختیاد کیا ۔ اگر چھٹی لینے آئی ہیں تو کوئی فائدہ نہیں منمنانے کا ۔ چھٹی نہیں مل سکتی ۔ میم آپکو مدینہ بہت پسند ہے نا؟ ؟ بچی نے کاری وار کیا تھا...
  20. با ادب

    دل میں مارچ کا موسم

    دل میں مارچ کا موسم ہو سردیوں کی صبحیں ایک سائنَس کے مریض کے لیے کس قدر تکلیف دہ ہوتی ہیں یہ وہی جان سکتا ہے جو موسموں کا دلدادہ اور کُہر بھری صبحوں کا دیوانہ ہو ۔ اور طبیب کی تمام ہدایات کو ان مناظر پہ قربان کر دیتا ہو جب دھند شبہیہں دکھلا کے اسے منہ چڑاتی ہو اور جھیلیں اسے بلاتی ہوں ۔ اور وہ...
Top