نتائج تلاش

  1. منذر رضا

    غزل- از منذر

    السلام علیکم! اہلِ محفل کی خدمت میں ایک غزل پیش ہے۔ طُرفہ ہیں رات کی بلائیں ہر شام کو یہ لہو رلائیں ہم کیا کیا چہرے دیکھتے ہیں شاید ترا حسن بھول جائیں وہ تو نسبت ہی کو نہ جانے یاں ہم، جی جان سے نبھائیں شادابئ حسن کا کرشمہ ارمان لہو میں لہلہائیں خوں میں اٹھے، موجہء سخن خیز دیکھیں وہ نیام، کہہ نہ...
  2. منذر رضا

    غزل۔۔۔وہ خال و خد سرِ قرطاس آنے کیسے کیسے

    السلام علیکم ایک غزل پیشِ خدمت ہے: کھلائے گل بہاراں کی ہوا نے کیسے کیسے ملے کچھ سینہ چاکی کے بہانے کیسے کیسے سرِِ مقتل میں رقصاں پا بہ جولاں جان دے دی لہو نے بسکہ گائے تھے ترانے کیسے کیسے گدا گزرا، مصیبت ائی، تو پھر سب نے جانا بچا رکھا تھا بستی کو دعا نے کیسے کیسے لبوں پر اک مچلتی موج نے آ کر...
  3. منذر رضا

    غزل---دل ہےتو دھر مرے کلام پہ کان

    السلام علیکم! اہلِ محفل کی خدمت میں ایک غزل پیش کر رہا ہوں، ملاحظہ ہو: ایسے بن کو چمن نہ سمجھا جائے اس زماں کا چلن نہ سمجھا جائے دل ہے تو دھر مرے کلام پہ کان عقل سے یہ سخن نہ سمجھا جائے وہی الفت، وفا، نبھانے کی بات دل کا طرزِ کہن نہ سمجھا جائے تیری پلکیں ہیں، کوئی تیر نہیں پھر بھی دل میں چبھن،...
  4. منذر رضا

    غزل۔۔۔بن پڑے تو چہرہ پڑھ،یہ کتاب سچی ہے

    السلام علیکم! ایک غزل پیش ہے: تب سے دشت گردی ہی، بس نصیب ٹھیری ہے جب سے کچھ خبر ہم تک، اپنے دل کی پہنچی ہے لگ چکا ہے دل شاید، کاروبارِ دنیا میں اک عجیب وحشت سی، شام ڈھلتے ہوتی ہے بات کیا بناؤں میں، شعر کیا سناؤں میں بن پڑے تو چہرہ پڑھ، یہ کتاب سچی ہے اپنے لٹنے کا غم کیا، سب کی ہے یہی حالت...
  5. منذر رضا

    غزل---شاید مرا مونس، مرا غمخوار نہیں تھا

    السلام علیکم! ایک غزل پیشِ خدمت ہے: (نذرِ میر) سن عرضِ غمِ ہجر وہ کیوں چیں بہ جبیں تھا شاید مرا مونس مرا غمخوار نہیں تھا خورشید بھی تھا سرخ کہ جلتا تھا حسد سے کل شام کھڑا بام پہ وہ شعلہ جبیں تھا وہ آج تہِ خاک ہے کیڑوں کے کرم پر کل تک جو ستم پیشہ و مختارِ زمیں تھا ہر سمت سے گرگانِ ہوس حملہ...
  6. منذر رضا

    آزاد نظم

    نظم حذف کر دی گئی۔ بے شمار اغلاطِ عروضی کی وجہ سے۔ اور اس طفلانہ حماقت پہ اہلِ محفل سے معذرت کا طلبگار ہوں!
  7. منذر رضا

    غزل---لوحِ احساس کی صورت سرِ قرطاس بھی آئے

    السلام علیکم ! ایک غزل پیش ہے: لوحِ احساس کی صورت سرِ قرطاس بھی آئے جو مرے دل کا مکیں ہے، وہ مرے پاس بھی آئے نہیں معلوم چنا کون سا کس شہ نے مگر میرے اشکوں میں کئی گوہر و الماس بھی آئے ساتھ حق ہی کا دیا، چشمِ گہر بار جو تھی رشوتیں لے کے کئی معتبر اشخاص بھی آئے شہر چھوڑ آئے ہیں آشفتہ سری میں...
  8. منذر رضا

    غزل---جسم صحرا کی طرح تپتا ہے

    السلام علیکم ! ایک غزل پیش ہے جوشِ گریہ سے یہ دل دھلتا ہے کیا تری یاد نے پھر آنا ہے؟ کبھی گلشن تو کبھی صحرا ہے یہ جہاں ہے کہ کوئی دھوکا ہے؟ گرمئی روئے حسیں کا عالم! جسم صحرا کی طرح تپتا ہے ہے شبِ تار میں کچھ ضو کا سبب نوکِ مژگاں پہ دیا جلتا ہے سامنے تھی مرے خوابوں کی بساط ایک ٹھوکر نے جسے الٹا ہے!
  9. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم! اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ الف عین یاسر شاہ محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی گر دستِ فن میں قبضئہ تیغِ قلم نہ ہو تعدادِ لشکرانِ غم و درد کم نہ ہو جس کا لباس خونِ دل و جاں سے نم نہ ہو وہ شخص اہلِ غم کے یہاں محترم نہ ہو دل میں مرے شکستِ تمنا کا غم نہ ہو میں کیسے جی سکوں جو مری...
  10. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح۔

    الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی بختِ خفتہ کو یوں جگاتے ہیں خود میں تیرا وجود پاتے ہیں تنگ ہیں سب ہمارے نالوں سے تنکے سر پر فلک اٹھاتے ہیں ہیں پریشاں چمن میں برگِ گل مجھ کو دل کا پتا بتاتے ہیں ہیں بجا تیرے ناز لیکن لوگ اب تہِ خاک مجھ کو پاتے ہیں سنگ باری ہے شغلِ طفلاں لیک کیوں نمک کے لیے رلاتے ہیں...
  11. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح- تہِ دریا میں ہے طوفانِ قرار

    السلام علیکم! اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی خمِ گیسو میں پریشاں ہے ہوا کہ اسے ملتی نہیں راہِ فرار قیدِ ہستی کو بہاراں جو کہیں تو کہیں یوں کہ ہے گل سوز بہار برہمئ دودِ چراغاں سے ہوا پرتوِ نقشِ کفِ پائے نگار زیرِ ہر ذرہِ خاکِ صحرا جامۂ عقل و خرد کا اک تار پھر ہوا...
  12. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح۔ رہِ وفا میں چراغِ ہوس جلاتے نہیں

    السلام علیکم! اساتذہ سے اصلاح کی گذارش ہے۔ الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی رہِ وفا میں چراغِ ہوس جلاتے نہیں یگانہ ہم کبھی احسانِ غیر اٹھاتے نہیں دلِ سیاہ میں سیلابِ نور کیسے آئے وہ اپنے روئے حسیں سے نقاب اٹھاتے نہیں ہجومِ اشک، سرِ چشم سے لوٹ گیا کہ شاخِ بید پہ غافل، کبھی پھل آتے نہیں نفس نفس سے...
  13. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح-بیڑیاں طاقت کے پاؤں میں نہیں

    السلام علیکم! اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے الف عین سید عاطف علی یاسر شاہ ڈھب نہیں آتا مجھے فریاد کا گرچہ خوگر ہوں تری بیداد کا ہے پروں پر ناز، لیکن غم یہ ہے دکھ مقدر ہے مرے صیاد کا اس سے بہتر ہستی کی تعریف کیا؟ امتحاں ہے بندہء آزاد کا ہو گیا جل کر جگر کیونکر تمام؟ کیا کروں اپنے دلِ ناشاد کا...
  14. منذر رضا

    برائے اصلاح-غزل-ہوئی نہ سیرِ گلستاں سے دردِ دل کی دوا

    السلام علیکم! اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ الف عین یاسر شاہ سید تابش صدیقی بہار میں شجرِ بے ثمر کی یاد آئی ترے حضور دعا کے اثر کی یاد آئی ہوئی نہ سیرِ گلستاں سے دردِ دل کی دوا سنا جو نالہِ بلبل، جگر کی یاد آئی تمام عمر بھٹکتے ہوئے گزار تو دی قدم قدم پہ مگر اپنے گھر کی یاد آئی طریقِ کوئے...
  15. منذر رضا

    نظم برائے اصلاح۔ مناجات

    السلام علیکم ! اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی گھڑی فراق کی آئی، چلو چلیں گھر کو خدا کرے کہ ملاقات پھر نصیب میں ہو وہ رات وصل کی، سحر کا غرور تھی یارو! خدا کرے کہ وہی رات پھر نصیب میں ہو وہ جس کے لمس سے میرا لہو ابلنے لگا خدا کرے کہ وہی ہات پھر نصیب میں ہو وہ بات...
  16. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح۔ شور پھر ہے بہار آنے کا

    السلام علیکم۔ اصلاح کی غرض سے ایک غزل پیش ہے۔ الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی شور پھر ہے بہار آنے کا کیا بنے گا ترے دِوانے کا سب کو آتا ہے ڈھب رلانے کا کس نے سیکھا ہے فن ہنسانے کا مجھ سے نامِ نگار مت پوچھو میں تمہیں کچھ نہیں بتانے کا بال و پر اب نہیں رہے، صیاد! وقت آیا، ہمیں اڑانے کا جیب و دامن...
  17. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح-قید و بندِ وجود سے نکلیں

    السلام علیکم، اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی قید و بندِ وجود سے نکلیں روز و شب کے جمود سے نکلیں یا تو اس سے کوئی سبق لیں، یا قصۂ عاد و ہود سے نکلیں آؤ ذکرِ جمالِ یار کریں بحثِ غیب و شہود سے نکلیں اب کے گمنام رہ کے کام کریں آرزوئے نمود سے نکلیں آپ اپنا جہاں بنائیں...
  18. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح-ہم غذائے غمِ الفت پہ پلے

    السلام علیکم! اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی عشق میں اب یہ نئی رسم چلے کہ فقط دل نہ جلے، جان جلے دب گئے شوق سے مجبور ہو کر بارِ احسانِ تجلی کے تلے کیوں مری روح، مرا ساتھ نہ دے؟ کیوں تہِ خاک، فقط جسم گلے؟ چاہیے ہو جسے نکھرا چہرا رو پہ وہ خاکِ درِ یار ملے ہم کو رہنا...
  19. منذر رضا

    غزل برائے اصلاح-سو بار قفس میں پھڑپھڑائے

    السلام علیکم، اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ الف عین یاسر شاہ سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن سو بار قفس میں پھڑپھڑائے آزاد مگر نہ ہونے پائے میں روٹھ چکا ہوں زندگی سے ہے کوئی جو مجھے منائے؟ آج اپنی جیب چاک کر لی کب تک کوئی رازِ دل چھپائے سن کے ترا نام دل سے نکلی اک سرد سی آہ، اور ہائے صیاد...
  20. منذر رضا

    اصلاح کی گزارش۔ غزل

    السلام علیکم، اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے الف عین سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن ترے جمال کی آتش میں جل رہے ہیں ہم غذائے سوزِ نہانی پہ پل رہے ہیں ہم ہمیں تو چاند کی مانند یاں چمکنا تھا مگر یہ کیا کہ سرِ شام ڈھل رہے ہیں ہم ترے فراق میں حالت ہماری ایسی یے کہ دل کو ہاتھ میں لے کر مسل رہے ہیں...
Top