نتائج تلاش

  1. عاطف ملک

    پیروڈی: پیشِ بیگم بلائے جاتے ہیں

    قابلٍ صد احترام عرفان علوی صاحب کی غزل پہ ہماری جسارت۔امید ہے درگزر کیا جائے گا۔ پیشِ بیگم بلائے جاتے ہیں ڈانٹ چپ چاپ کھائے جاتے ہیں ماں کی بیگم سے جنگ ہے وہ مقام "ہم جہاں آزمائے جاتے ہیں" آسماں سر پہ گرنا سنتے تھے ہم پہ برتن گرائے جاتے ہیں منہ سے یونہی نکل گیا "آنٹی" آپ کیوں تلملائے جاتے...
  2. عاطف ملک

    غزل: وہی قصہ پرانا ہے

    ایک کاوش احباب کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہے کہ اپنی رائے سے نوازیں گے۔ وہی قصہ پرانا ہے محبت ہے، زمانہ ہے کہیں مجبور دیوانی کہیں محزوں دوانہ ہے کسی سودائی کا ہے سر کسی کا آستانہ ہے ٹنگی ہے جان سولی پر وفا کو آزمانا ہے اسی میں مصلحت ڈھونڈو تعلق تو نبھانا ہے جہاں سے زخم رستے ہیں وہیں مرہم...
  3. عاطف ملک

    پیروڈی: نقش فریادی ہے کس کی شوخئِ تحریر کا

    ایک ہلکی پھلکی سی واردات پیشِ خدمت ہے۔شاید کسی کو کوئی ایک آدھ شعر پسند آ ہی جائے۔ "نقش فریادی ہے کس کی شوخئِ تحریر کا" بن گیا جوتا ترا، باعث مری نکسیر کا وہ بھی راضی ہو گئی، ماں کو بھی راضی کر لیا پر منانا باپ کو، لانا ہے جوئے شِیر کا والد اس کا ہے عرب اور والدہ پختون ہے پڑ گیا ہے ٹاکرا...
  4. عاطف ملک

    غزل: اپنے دل پر لگا لیے چرکے

    حاضری لگوانے کی نیت سے چند اشعار پیش ہیں۔امید ہے کہ احباب رائے سے نوازیں گے۔ اپنے دل پر لگا لیے چرکے ہم نے پھر ذکر آپ کا کر کے میری آہوں میں کرب اتنا تھا مجھ سے وحشت لپٹ گئی ڈر کے تیغ و خنجر کہاں ہمارا نصیب ہم تو گھائل ہیں دیدۂِ تر کے جینا ایسا بھی کیا ضروری ہے کہ جیا جائے روز مر مر کے...
  5. عاطف ملک

    ہاتھ سے ناپتا ہوں درد کی گہرائی کو (احمد مشتاق)

    ہاتھ سے ناپتا ہوں درد کی گہرائی کو یہ نیا کھیل ملا ہے مِری تنہائی کو تھا جو سینے میں چراغِ دلِ پُرخوں نہ رہا چاٹیے بیٹھ کے اب صبر و شکیبائی کو دلِ افسردہ کسی طرح بہلتا ہی نہیں کیا کریں آپ کی اس حوصلہ افزائی کو خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے، لیکن تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو نگہِ...
  6. عاطف ملک

    ہر گھڑی گویا اذیت ہے مجھے

    خوں رلاتی تری فرقت ہے مجھے ہر گھڑی گویا اذیت ہے مجھے دکھ ہیں، رنجوری ہے، کلفت ہے مجھے زیست کرنا بھی صعوبت ہے مجھے دل کہ خوشیوں بھری جنت تھا کبھی آج اک قریۂِ وحشت ہے مجھے راہِ الفت میں وہ آیا ہے مقام ہر نیا درد بھی راحت ہے مجھے چھوڑ کر تجھ کو چلا جاتا مگر کیا کروں تجھ سے محبت ہے مجھے جس...
  7. عاطف ملک

    ہمارے دل میں محبت ہے کملی والے ﷺ کی

    لبوں پہ اس لیے مدحت ہے کملی والے کی ہمارے دل میں محبت ہے کملی والے کی ہے جیسے رب کی حکومت سبھی جہانوں پر ہر اک جہان پہ رحمت ہے کملی والے کی بس اک خدا ہے مقامِ حضور سے واقف ورا بشر سے حقیقت ہے کملی والے کی عطا بھی ایسی کہ باقی رہے نہ کوئی طلب وہ فیض و جود و سخاوت ہے کملی والے کی گواہی دیتے...
  8. عاطف ملک

    ضبط کہتا ہوں کسی آنکھ کی ویرانی کو

    کافی عرصے بعد کچھ اشعار ہوئے ہیں بلکہ کہے ہیں۔اساتذہ اور محفلین کی خدمت میں اس امید کے ساتھ پیش ہیں کہ اپنی رائے ضرور دیں گے۔ ضبط کہتا ہوں کسی آنکھ کی ویرانی کو آہ کہتا ہوں مَیں پلکوں سے گرے پانی کو جس کے ہونے سے نہ محسوس ہو نادار کا دُکھ زہر کہتا ہوں میں اس شے کی فراوانی کو زندگانی میں محبت...
  9. عاطف ملک

    تُو بن گیا ہے دولہا کنوارا میں رہ گیا

    آج کل شادیوں کا سیزن چل رہا ہے اور ہم کنواروں کیلیے انتہائی صبر آزما وقت ہے۔اسی کیفیت کو نظم کرنے کی ایک کوشش پیش ہے۔ تُو بن گیا ہے دولہا کنوارا میں رہ گیا ہے جان لیوا صدمہ کنوارا میں رہ گیا مِس کال دے کے میں تجھے شب بھر ستاؤں گا ہے جرم تیرا اتنا کنوارا میں رہ گیا وہ عمر جس میں جوششِ الفت تھی...
  10. عاطف ملک

    نعت: یا رب عطا ہو ایسی محبت حضور کی

    نعت یا رب عطا ہو ایسی محبت حضور کی ہر اک ادا سے جھلکے اطاعت حضور کی "توحید کا شعور ہے رحمت حضور کی" عرفانِ ذاتِ حق ہے بدولت حضور کی سارے پیمبروں میں امامت حضور کی قائم ہے دو جہاں پہ سیادت حضور کی سچائی ان کی خُو تھی، دیانت تھا ان کا وصف دی ہے عدو نے بھی یہ شہادت حضور کی فرمانِ سیدی ہے "انا...
  11. عاطف ملک

    ترے لہجے کی لکنت نے، ترے نظریں چرانے نے

    ایک کاوش احباب کے ذوق کی نذر: ترے لہجے کی لکنت نے، ترے نظریں چرانے نے بھرم اک پل میں توڑے ہیں کئی تیرے بہانے نے کبھی شاداں، کبھی برہم، کبھی مائل، کبھی گم سم ستم ڈھائے ہیں کیا ہم پر تمہارے یوں ستانے نے تخیل کو تو بس درکار تھی تحریک اتنی سی اسے دیکھا غزل لکھی نئی اس کے دِوانے نے کہیں کوہِ محبت...
  12. عاطف ملک

    طبیبانہ ہزل: اپنی "ای آر" بڑھ نہ جائے کہیں

    (ناصرؔ کاظمی سے معذرت) اپنی "ای آر"* بڑھ نہ جائے کہیں آج "ایس کے"* ہی لڑ نہ جائے کہیں مجھ کو کرنی پڑی ہے سی پی آر* کوئی پٹھا اکڑ نہ جائے کہیں ڈیوٹی پر لیٹ جا رہا ہوں آج ناشتہ مجھ کو پڑ نہ جائے کہیں ایچ او* لائی ہے میرے واسطے کیک میرا ایس آر* سڑ نہ جائے کہیں ڈر ہی رہتا ہے روز راؤنڈ پر اے پی*...
  13. عاطف ملک

    اداسی بال کھولے سو رہی ہے

    کہیں مصرعِ طرح "اداسی بال کھولے سو رہی ہے" پر مشقِ سخن ہو رہی تھی۔ہماری بھی کچھ اوٹ پٹانگ سی تک بندیاں ہو گئیں۔محفلین کی خدمت میں پیش ہیں خلش ہر ایک سچی ہو رہی ہے میری بیگم مجھی کو دھو رہی ہے ذرا سا بھی نہیں رویا میں پِٹ کر وہ مجھ کو پیٹ کر بھی رو رہی ہے وہ مجھ سے لڑ کے اتنی تھک چکی تھی...
  14. عاطف ملک

    تمام دہر ہی جیسے کسی خمار میں ہے

    تمام دہر ہی جیسے کسی خمار میں ہے ہمارا دل جو تری یاد کے حصار میں ہے لرز اٹھا ہے فلک، تھرتھرا رہی ہے زمیں وہ سوز و درد بھرا آہِ دل فگار میں ہے جو ہم سے کی بھی تو ظالم نے بات ایسی کی کہ سن کے دل کو سکوں ہے نہ جاں قرار میں ہے میں چاہتا ہوں کہ سب ہار کر تجھے جیتوں تو سوچتا ہے تری جیت میری ہار میں...
  15. عاطف ملک

    غزل: دل لگانے کی کیا ضرورت ہے

    دل لگانے کی کیا ضرورت ہے چوٹ کھانے کی کیا ضرورت ہے آزمانے کی کیا ضرورت ہے یوں ستانے کی کیا ضرورت ہے دل میں رہیے نگاہ میں بسیے دور جانے کی کیا ضرورت ہے آپ تھے ٹھیک اور ہم تھے غلط منہ بنانے کی کیا ضرورت ہے کہہ دیا جب کہ آپ ہی کا ہوں پھر جتانے کی کیا ضرورت ہے ایسی قاتل نگاہ ہوتے ہوئے "مسکرانے...
  16. عاطف ملک

    عشق جس دن سے بے اصول ہوا

    عشق جس دن سے بے اصول ہوا جور و عصیاں بنا، فضول ہوا چھا گئی دل پہ ایسی بوالہوسی پھول ہوتا تھا جو، ببول ہوا وہ کہ ٹھہرے متاعِ جاں میری میں کہ ان کی ذرا سی بھول ہوا خار کیا شے ہے، سنگ ہے کیا چیز ان کے در کا ہوا تو پھول ہوا تہمتیں، طنز و طعنہ، رسوائی بسر و چشم سب قبول ہوا دکھ نہیں تیری بے رخی...
  17. عاطف ملک

    دو غزلہ: ستائش سن کے اِترانے سے پہلے

    ایک کاوش احباب کے ذوق کی نذر ستائش سن کے اِترانے سے پہلے وہ شرمائے بھی، مسکانے سے پہلے خرد کو تھی تعقل سے ہی نسبت خمارِ عشق چھا جانے سے پہلے خیالوں میں بنائی ایک جنت تصور میں تمہیں لانے سے پہلے ہزاروں استعارے ہم نے سوچے تمہارا ذکر کر جانے سے پہلے عدو کے مورچوں کی بھی خبر لو ہمارے زخم سہلانے...
  18. عاطف ملک

    شکوۂِ اربابِ وفا بھی سن لے

    ہمیں موبائل گیمنگ(mobile gaming) کا شوق ہے بلکہ جنون کہیے تو بے جا نہ ہو گا۔ہینڈز فری (handsfree) خراب کیا ہوئے،جان پر بن آئی۔چاروناچار وقت نکال کے اپنے شہر کے معروف بازار کا رخ کیا اور متعدد دکانوں کی خاک چھانی کہ اپنی ضرورت کے مطابق گیمنگ ہینڈز فری(gaming handsfree) خریدیں لیکن کہیں سے مراد بر...
  19. عاطف ملک

    ہزل: کہتا ہوں شعر اس کو تپانے کے واسطے

    ایک پیارے بھائی کی غزل پڑھ کے کچھ خیالات ذہن میں آئے تو سوچا کہ صاحبِ کلام سے معذرت کے ساتھ شریکِ محفل کر دوں۔امید ہے جسارت کو برداشت کیا جائے گا۔ لکھنے کے واسطے نہ سنانے کے واسطے کہتا ہوں شعر اس کو تپانے کے واسطے تذلیل میں تری بھلا کیا نفع ہے مرا کرتا ہوں سب یہ تجھ کو سکھانے کے واسطے دولہے...
  20. عاطف ملک

    پیروڈی: لے کر یہ مرمت کے اوزار کدھر جائیں

    ماضی کی یادیں کنگھالنے پہ ہمیں ایک کلام ملا جو شریکِ محفل ہونے سے رہ گیا تھا۔ برادرم راحیلؔ فاروق کی ایک خوبصورت غزل کی یہ پیروڈی استادِ محترم اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہےاحباب اپنی رائے سے نوازیں گے۔ لے کر یہ مرمت کے اوزار کدھر جائیں چھوٹے سے مکینک ہیں سرکار کدھر جائیں گل خان نے رو...
Top