نتائج تلاش

  1. حسیب بسمل

    تعارف تعارف

    اسلام و علیکم! و دامت و براکاتہم میرا نام عبدالحسیب ہے۔ میں بی۔ اے کا طالب علم ہوں۔ مجھے شاعری کا شروع ہی سے بڑا شوق رہا اور شاعر بننے کی آرزو بھی۔ ابھی کچھ عرصہ/ دن پہلے ہی انٹر نیٹ سے عروض سیکھنے کا آغاز کیا ہے۔ اس کام کے لئے مجھے ایک دائمی اور مستقل طور پر ایک استاد کی ضرورت درپیش ہوتی ہے۔...
  2. حسیب بسمل

    اشعار برائے اصلاح

    اےپاگل دل! عطا تجھ کو بصورت ہی یہ ممکن تھی وہ کافر در تھا، تُو بھی، بن کہ واں کافر گیا ہوتا کہاں لے گے ہو ساقی دورِ لطفِ جام تم مجھ سے نظر کا جام تیرا ، میرا ساغر بھر گیا ہوتا کی جس سے تُو نے بسمؔل! دل لگی ہی کی ہو گی آخر جو تُو نے عشق کیا ہوتا ، ابھی تک مر گیا ہوتا
  3. حسیب بسمل

    غزل برائے اصلاح

    میں وعدے سبھی عشق کے، جو تھے وہ نبھا چکا ہوں کھا کے چوٹ اس دل پہ, اپنے سب آزما چکا ہوں جاناں شبِ آخر، عنایت جو مجھ پہ تم نے کی تھی وہ ہی یاد ہے اب تلک ، باقی سب بُھلا چکا ہوں بن کر عشق کا سائل، آیا ہے بے مروّت! نِکل! باقی کچھ...
  4. حسیب بسمل

    غزل برائے اصلاح

    یہاں جو کیئے ہیں ستم تُو نے نہیں وہ کم نہیں ستم ظریف دل میں تیرے بھی کہیں پہ رحم نہیں رقم جو کر رہاں ہوں میں غزل ہے نظم تو نہیں یہ دل مرا ہے زندہ یارو دلِ عدم نہیں کرے گا عدل اب مرا خدا ہی مَیں کیا کروں گا تُو نے جو توڑ پھینکا یار دل وہ منتقم نہیں تُو کھا نہ قسم اب تو ہاں گلی رقیب...
Top