نتائج تلاش

  1. فاطمہ بتول

    میری پہلی غزل

    عین ممکن تھا سبھی خواب عیاں ہو جاتے اشک گر ساتھ نہ دیتے تو بیاں ہو جاتے ہے الگ سوچ مگر مات مقدر کیوں ہے جیت ممکن ہے اگر ظرف زیاں ہو جاتے رستئہ زیست کٹا جرمِ خطا میں یکسر کاش بے دید سفر ہم پہ عیاں ہو جاتے جبر کے زور پہ گر کام بنا کرتے تو اس نگر صبر کے سب گھر ہی مکاں ہو جاتے خواب ٹوٹے...
  2. فاطمہ بتول

    میری پہلی نظم

    اک متنا ہی زیست کی خاطر لامتناہی خواب سجائے ہم اہلِ سخن خاموش کھڑے ہیں اُس دشت میں جو ایران بہت ہے بے آب نہیں ہے پر بنجر ہے یہاں خوشبو پھول کی متلاشی ہے یہاں تارے رستہ بھول چکے ہیں پتھر کی اسے صورت دے کر احساس دلوں کو چھوڑ چکے ہیں محفل ہر رنگ کھو بیٹھی ہے غزل میں خالی خیال دھرے ہیں اب سوچتے ہیں...
  3. فاطمہ بتول

    تعارف وہ قرض اتار ے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے

    میرا نام سیدہ فاطمہ بتول ہے, ساہیوال سے بی ایس کیمسٹری کی طا لب علم ہوں .لٹر یچر سے لگا ؤ ہے مگر سیکھنے کا شوق یہاں تک لے آیا..
Top