نتائج تلاش

  1. احمد ابراہیم

    آغا بسمل۔ محفل میں باربار

    محفل میں بار بار کسی پر نظر گئی ہم نے بچائی لاکھ مگر پھر اُدھر گئی ان کی نظر میں کوئی تو جادوضرور ہے جس پر پڑی اُسی کے جگر تک اُتر گئی اس بے وفا کی آنکھ سے آنسو چھلک پڑے حسرت بھری نِگاہ بڑا کام کر گئی ان کے جمالِ رُخ پہ انہیں کا جمال تھا وہ چل دیے تو رونقِ شام...
  2. احمد ابراہیم

    شفیق خلش مِری ہی زندگی لے کر بُھلا دِیا مجھ کو - شفیق خلش

    مِری ہی زندگی لے کر بُھلا دِیا مجھ کو یہ کیسے پیار کا تم نے صِلہ دِیا مجھ کو لِیا ہے دِل ہی فقط، حافظہ بھی لے لیتے تمھاری یاد نے پھر سے رُلا دِیا مجھ کو نہ کوئی شوق، نہ ارمان کوئی سینے میں یہ غم کی آگ نے، کیسا بُجھا دِیا مجھ کو بہار نو میں نئے غم کی آمد آمد ہے تمھارے پیار نے پھر سے سجا دِیا...
  3. احمد ابراہیم

    ماہر القادری شب اسریٰ

    . شبِ اسریٰ ماہرالقادری معراج کی شب ایسے انوار نظر آئے بے پردہ خدائی کے اسرار نظرآئے تھا مسجد اقصیٰ میں جھرمٹ جو رسولوں کا ان سب سے حسیں میرے سرکار نظرآئے جبریل رکے رک کر کی عرض خدا حافظ جب قرب تجلیّ کے آثار نظر آئے اب وقت و مکاں کی بھی تمئیز نہیں...
  4. احمد ابراہیم

    ماہر القادری حج بیت اللہ کے بعد مدینہ کا سفر

    ... حج بیت اللہ کے بعد مدینہ کا سفر ماہرالقادری پاک دل پاک نفس پاک نظر کیا کہنا بعد مکہ کے مدینے کا سفر کیا کہنا جیسےجنت کے دریچوں سے جھلکتی ہو بہار پہلی منزل ہی کے انوار سحر کیا کہنا تپش شوق بھی ہے گرمی موسم بھی ہے اور پھر اس پہ مرا سوز جگر کیا کہنا...
  5. احمد ابراہیم

    کلیم عاجز وہ محو ناز ہے. ۔۔۔۔۔

    وہ محو ناز ہے قدر نیاز کون کرے ادھر یہ شرم کہ دامن دراز کون کرے ہمیں بھی راز بہار چمن کا معلوم ہے سوال یہ ہے کہ افشائے راز کون کرے اسی لیے خلش زخم دل گوارہ ہے کہ منت کرم چارہ ساز کون کرے رہے نہ جب ہوش و عشق کا کوئی معیار تو جرأت گنہ امتیاز کون کرے ہر اک...
  6. احمد ابراہیم

    کلیم عاجز ہم بیٹھے ہیں اب. ۔۔۔

    ہم بیٹھے ہیں اب درد کی روداد سنانے محفل سے ہٹاؤ گل و بلبل کے فسانے سمٹی ہوئی رگ رگ سے چلی دھار لہو کی جب اشک سے خالی ہوئے آنکھوں کے خزانے کیا جانے دعاؤں میں اثر ہے کہ نہیں کچھ ہم نے بھی تیروں کے لگائے ہیں نشانے اظہار تمنا پہ وہ کچھ بولے تھے لیکن سننے نہ دیا دل کے دھڑکنے کی صدا نے افسردہ...
  7. احمد ابراہیم

    حبیب جالب کہاں قاتل بدلتے ہیں۔۔۔۔

    کہاں قاتل بدلتے ہیں فقط چہرے بدلتے ہیں عجب اپنا سفر ہے فاصلے بھی ساتھ چلتے ہیں بہت کم ظرف تھا محفلوں کو کر گیا ویراں نہ پوچھوحال یاراں شام کوجب سائے ڈھلتے ہیں وہ جسکی روشنی کچے گھروں تک بھی پہنچتی ہے نہ وہ سورج نکلتا ہے نہ اپنے دن بدلتے ہیں حبیب جالب
  8. احمد ابراہیم

    کلیم عاجز اک عمر چاہیے تکمیل داستاں کے لیےا

    الگ مقام ہیں دونوں کے امتحاں کے لیے خرد کہاں کے لیے ہے جنوں کہاں کے لیے جنابِ عشق ہی کرتے ہیں جو بھی کرتے ہیں ہمارا نام تو ہے زیبِ داستاں کے لیے غزل میں آئیگی کیا دلکشی کہ میرے پاس سوائے غم کوئی پہلو نہیں بیاں کے لیے چمن کو دیکھ کے اکثر یہ سوچتا ہوں میں دعا بہار کی...
  9. احمد ابراہیم

    تین با توں پر عمل لازم

    ¤بسم الله الرحمان الرحیم¤ تین باتوں پر عمل لازم حضرت شفیق بلخیؒ فرماتے ہیں کہ تین باتوں پر عمل کیے بغیر فائدہ نہیں ہوتا خواہ اسّی ۸۰ صندوق کتابوں کے پڑھے..... (۱) دنیا سے محبت نہ رکھے کیوں کہ یہ مسلمان کا گھر...
  10. احمد ابراہیم

    راحت اندوری جب کبھی پھولوں نے خوشبو کی تجارت کی ہے - راحت اندوری

    جب کبھی پھولوں نے خوشبو کی تجارت کی ہے پتے پتے نے ہواؤں سے شکایت کی ہے یوں لگا جیسے کوئی عطر فضا میں گھل جائے جب کسی بچے نے قران کی تلاوت کی ہے جائے نمازوں کی طرح نور میں اجلائی سحر رات بھر جیسے فرشتوں نے عبادت کی ہے سر اٹھائے تھیں بہت سرخ ہوا میں پھر بھی ہم...
  11. احمد ابراہیم

    داغ سبق ایسا پڑھا دیا تو نے

    سبق ایسا پڑھا دیا تو نے دل سے سب کچھ بھلا دیا تو نے ہم نکمے ہوئے زمانے کے کام ایسا سیکھا دیا تو نے لاکھ دینے کا ایک دینا ہے دل بے مدّعا دیا تو نے بے طلب جو ملا ، ملا مجھ کو بے غرض جو دیا ، دیا تو نے عمر جاوید ، خضر کو بخشی آب...
Top