نتائج تلاش

  1. م

    جون ایلیا تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو ۔جون ایلیا

    تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ و پیماں بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو جنوں وہی ہے، وہی میں، مگر ہے شہر نیا یہاں بھی شور مچا لوں اگر اجازت ہو کسے ہے...
  2. م

    اتنا قریب ہو گیا ، اتنے رقیب ہو گئے

    کٹ ہی گئی جدائی بھی، کب یہ ہوا کہ مر گئے تیرے بھی دن گزر گئے میرے بھی دن گزر گئے تُو بھی کچھ اور اور ہے، میں بھی کچھ اور اور ہوں جانے وہ تُو کدھر گیا، جانے وہ ہم کدھر گئے راہوں میں ہی ملے تھے، ہم راہیں نصیب بن گئیں تُو بھی نہ اپنے گھر گیا ہم بھی نہ اپنے گھر گئے وہ بھی غبارِ خاک تھا،...
  3. م

    سرفراز شاہد جہاں سلطان پڑھتا تھا

    یہاں اک ایسا برخوردار عالیشان پڑھتا تھا جو بحر درس گاہ علم کا طوفان پڑھتا تھا وہ اسٹوڈنٹ کے حلیے میں اک شیطان پڑھتا تھا جہاں سلطانہ پڑھتی تھی وہیں سلطان پڑھتا تھا یہی کالج ہے وہ ہمدم جہاں سلطان پڑھتا تھا کھڑا رہتا تھا اکثر راستے میں نازنینوں کے زبانی فون نمبر یاد تھے اس کو حسینوں کے وہ...
  4. م

    الف اللہ دل رتّا میرا

    الف اللہ دل رتّا میرا مینوں ب دی خبر نہ کائی ب پڑھیاں کجھ سمجھ نہ آوئے الف دی لذت آئی ع تے غ دا فرق نہ جاناں ایہہ گل الف سمجھائی بُلھیا قول الف دے پورے جیہڑے دل دی کرن صفائی
  5. م

    کدی تے پیکے جا نی بیگم

    کدی تے پیکے جا نی بیگم آوے سُکھ دا ساہ نی بیگم کٹھیاں رہ رہ اَک گئے آں ہن لاگے بہ بہ تھک گئے آں ہن ٹینڈے وانگوں پک گئے آں ہن تے پر وی نکو نک گئے آں ہن ہن تے سینے ٹھنڈ پا نی بیگم کدی تے پیکے جا نی بیگم اِکو چھپڑ دے وچ تر کے کی لبا اے شادی کر کے جندڑی لنگ چلی مر مر کے ادھے رہ گئے آں ڈر ڈر کے مل...
  6. م

    تمہیں بخشی ہے دل پر حکمرانی اور کیا دیتے

    تمہیں بخشی ہے دل پر حکمرانی اور کیا دیتے یہی تھا بس ہماری راہدھانی اور کیا دیتے ستاروں سے کسی کی مانگ بھرنا اک فسانہ ہے تمہارے نام لکھ دی ذندگانی اور کیا دیتے وہ ھم سے مانگتا تھا عمر کا اک دلنشیں حصہ نہ دیتے اُس کوھم اپنی جوانی اور کیا دیتے بچھڑتے وقت اُسکو اک نہ اک تحفہ تو دینا تھا ہمارے...
  7. م

    غالب لازم تھا کہ دیکھو مرا رستہ کوئی دِن اور - غالب

    لازم تھا کہ دیکھو مرا رستہ کوئی دِن اور تنہا گئے کیوں؟ اب رہو تنہا کوئی دن اور مٹ جائےگا سَر ،گر، ترا پتھر نہ گھِسے گا ہوں در پہ ترے ناصیہ فرسا کوئی دن اور آئے ہو کل اور آج ہی کہتے ہو کہ ’جاؤں؟‘ مانا کہ ھمیشہ نہیں اچھا کوئی دن اور جاتے ہوئے کہتے ہو ’قیامت کو ملیں گے‘ کیا خوب! قیامت کا ہے...
  8. م

    اگر وہ مہربان ہوتا

    اگر وہ مہربان ہوتا نہ میری آنکھیں جھلملاتی،نہ نم ہوتیں نہ میرےدل کی وادی میں خزاں کا قافلہ رکتا اگروہ مہربان ہوتا میری بے نور آنکھوں میںستارے قید کردیتا میری زخمی ہتھیلی پر کوئی پھول رکھہ دیتا میرے ہاتھوں کو لیکراپنے ہاتھوں میں وہ کہتا، محبت روشنی ہے، خوشبو ہے، رنگ ہے، ستارہ ہے، قسم مجھ کو محبت...
  9. م

    جون ایلیا ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم

    سزا ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم ہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تم میں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں اور اِس طرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں تم جس زمین پر ہو میں اس کا خدا نہیں پس سر بسر اذّیت و آزار ہی...
  10. م

    رات کٹتی رہی، چاند ڈھلتا رہ

    رات کٹتی رہی، چاند ڈھلتا رہا آتشِ ہجر میں کوئی جلتا رہا گھر کی تنہائیاں دِل کو ڈستی رہیں کوئی بے چین کروٹ بدلتا رہا آس و اُمید کی شمع روشن رہی گھر کی دہلیز کوئی تکتا رہا رات بھر چاندنی گُنگناتی رہی رات بھر تنہا کوئی سسکتا رہا اشک پلکوں میں آ کر بِکھرتے رہے نام لب پر کسی کا لرزتا رہا آج...
  11. م

    سوچا نہیں اچھا بُرا، دیکھا سُنا کچھ بھی نہیں

    سوچا نہیں اچھا بُرا، دیکھا سُنا کچھ بھی نہیں مانگا خدا سے رات دن، تیرے سوا کچھ بھی نہیں سوچا تجھے، دیکھا تجھے، چاہا تجھے پُوجا تجھے میری خطا میری وفا، تیری خطا، کچھ بھی نہیں جس پر ھماری آنکھ نےموتی بچھائے رات دن بھیجا وہی کاغذ اُسے، ہم نے لکھا کچھ بھی نہیں اک شام کے سائے تلے، بیٹھے رہے ہم...
  12. م

    ساغر صدیقی وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو

    وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو یہ کناروں سے کھیلنے والے ڈوب جائیں توکیا تماشا ہو بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے ہم بتائیں توکیا تماشا ہو آج ہم بھی تری وفاؤں پر مسکرائیں توکیا تماشا ہو تیری صورت جو اتفاق سے ہم بھول جائیں توکیا تماشا ہو وقت کی چند ساعتیں ساغر لوٹ آئیں...
Top