نتائج تلاش

  1. ایمان شہروز

    کسی نے خواب کے بدلے میں حرمت مانگ لی مجھ سے

    عقیدت چهوڑ آئی ہوں عبادت چھوڑ آئی ہوں, محبت میں وفاؤں کی روایت چهوڑ آئی ہوں، کسی نے خواب کے بدلے میں حرمت مانگ لی مجھ سے میں زندہ آنکھ میں مرتی وہ حسرت چھوڑ آئی ہوں.. یہ ایسے زخم تهے مجهکو جو اپنی جاں سے پیارے تهے سدا رستے رہیں نہ بهرنے کی نیت چھوڑ آئی ہوں.. خودی کو بیچ دیتی تو مسرت مل بهی...
  2. ایمان شہروز

    مجھے وہ کیا سمجھتا ہے

    مجهے وہ کیا سمجهتا ہے ہوں کوئی موم کی گڑیا یا کوئی پهول ناذک سا کوئی آسان بهاشا ہوں مداری کاتماشا ہوں سامان دل لگی کا ہوں شعلہ پهلجهڑی کا ہوں مجهے وہ کیا سمجهتا ہے اگر یہ سب سمجهتا ہے تو یہ اسکی غلط فہمی نہیں ہوں میں موم کی گڑیا نہ کوئی پهول ناذک سا بہت انجان بهاشا ہوں نہ میں بے جان لاشہ ہوں اگر...
  3. ایمان شہروز

    پیلاں پاندی مورنی

    پیلاں پاندی مورنی نوں بھل گئی چال وے پردیسی شہزادیا مینوں لے چل نال وے.... ایمان شہروز بزم محبت ہارون آباد
  4. ایمان شہروز

    آجا سائیاں وے

    دل تڑپدا اے, روندا اے تے دیندا اے دہائیاں وے.. تیرے بنا میرا دل نیں لگدا چھیتی آجا سائیاں وے.. از ایمان شہروز ہارون آباد
  5. ایمان شہروز

    چھیل چھبیلا

    اِک تے سوہنا اُتوں چھیل چھبیلا تُوں میرا سنگھار پیا... میں کملی تاں اک پاسے, تیری راہ وچ کھڑیاں ہزار پیا.... ایمان شہروز
  6. ایمان شہروز

    وعدے پیار دے

    ہنجو ڈگن نہ دیئیے دھرتی تے یار دے اسیں اپنے پیار اُتے جان وار دے. یاری لا کے چھڈ جانا کم کمین دا, اسیں پورے کریئے وعدے پیار دے.. ایمان شہروز بزم محبت ہارون آباد
  7. ایمان شہروز

    سخن محبت

    میرے اک اک حرف کو... لفظ کو, شعر کو.... گروی رکھ بھی لو تم تو... میرے سخنِ محبت تک... نہ تم پہنچ پائے ہو.... نہ تم پہنچ پاؤ گے.. تحریر... ایمان شہروز ہارون آباد
  8. ایمان شہروز

    تیری یادوں کی بارش

    تیری یادوں کی بارش میں, میں تنہا بھیگتی رہتی ہوں... تیری دید کی پیاسی آنکھیں.. ساون سماں سا, رکھتی ہیں, میں بن کے برکھا نینوں سے خود ہی برستی رہتی ہوں.. تم بادل بن کر آتے ہو.. پیاس میری بھڑکاتے ہو.. اور بن برسے اُڑ جاتے ہو.. میں تم کو ترستی رہتی ہوں... میں خود ہی برستی رہتی ہوں.. تخلیق ایمان...
  9. ایمان شہروز

    ایمان شہروز

    میرے جسم بوسیدہ میں ابھی جو جان باقی ہے کسی کے لوٹ آنے کا کوئی امکان باقی ہے وہ چاہے رابطے بدلے وہ چاہے راستے بدلے اسے مجھ سے محبت ہے میرا ایمان باقی ہے انتخاب ایمان شہروز از بزم محبت
  10. ایمان شہروز

    اداسی ہے

    عجب ہے رنگ ِ چمن، جا بجا اُداسی ہے مہک اُداسی ہے، باد ِ صبا اُداسی ہے نہیں نہیں، یہ بھلا کس نے کہہ دیا تم سے؟ میں ٹھیک ٹھاک ہوں، ہاں بس ذرا اُداسی ہے میں مبتلا کبھی ہوتا نہیں اُداسی میں میں وہ ہوں جس میں کہ خود مبتلا اُداسی ہے طبیب نے کوئی تفصیل تو بتائی نہیں بہت جو پوچھا تو اتنا کہا،...
  11. ایمان شہروز

    محبت کر جو بیٹھی ہوں

    محبت کر جو بیٹهی هوں درد یہ بهر جو بیٹهی هوں میں اب روز هی جاناں یہ کاری ضرب سہتی ھوں اذیت اس قدر ہے کہ هر پل اداس رہتی ھوں کوئ قاصد کو کہہ ڈالے اس کے هجر میں بہتی هوں وه کر لے همسفر مجهکو اسے میں دل سے کہتی ھوں محبت کر جو بیٹهی هوں درد یہ بھر جو بیٹھی هوں
  12. ایمان شہروز

    نادان یہ عورت کیا جانے

    نادان یہ عورت کیا جانے سب گھات لگائے بیٹھے ہیں باتوں میں تو کیسے آئے گی سب بات بنائے بیٹھے ہیں کب قدم تیرے رستہ بھٹکیں سب نظریں جمائے بیٹھے ہیں یہ مال سمجھتے ہیں تجھکو بازار سجائے بیٹھے ہیں منہ سے تجھے مظلوم کہیں سوچوں میں نچائے بیٹھے ہیں تو بہن بھی ہے تو ماں بھی ہے سب رشتے گمائے بیٹھے ہیں...
Top