نتائج تلاش

  1. کاشف اختر

    ساغر صدیقی موج در موج کناروں کو سزا ملتی ہے ۔ غزل از ساغر صدیقی

    موج در موج کناروں کو سزا مِلتی ہے کوئی ڈوبے تو سہاروں کو سزا مِلتی ہے میکدے سے جو نکلتا ہے کوئی بے نشہ چشمِ ساقی کے اشاروں کو سزا مِلتی ہے آپ کی زُلفِ پریشاں کا تصّور توبہ نگہت و نُور کے دھاروں کو سزا مِلتی ہے جب وہ دانتوں میں دباتے ہیں گلابی آنچل کتنے پُرکیف نظاروں کو سزا مِلتی ہے...
  2. کاشف اختر

    کتنے لاشے پڑے رہ گئے بے کفن......... غزل از مولانا عامر عثمانی

    حسن کی بارگاہیں گلی درگلی لالہ وگل کے جلوے چمن درچمن جنتیں اس جہاں میں بہت ہیں مگر آپ کی انجمن آپ کی انجمن وقت کی گردشوں کابھروسہ ہی کیامطمئن ہو کے بیٹھیں نہ اہل چمن ہم نے دیکھے ہیں ایسے بھی کچھ حادثے کھوگئے رہ نما لٹ گئے راہ زن چندفرضی لکیروں کو سجدے نہ کرچند خاکی حدوں کاپجاری نہ بن آدمیت ہے...
  3. کاشف اختر

    اب قیس ہے کوئی نہ کوئی آبلہ پا ہے......... از شمیم حنفی

    اب قیس ہے کوئی نہ کوئی آبلہ پا ہے دل آٹھ پہر اپنی حدیں ڈھونڈ رہا ہے احساس کی وادی میں کوئی صوت نہ صورت یہ منزل عرفان تک آنے کا صلہ ہے زخموں کے بیاباں میں کوئی پھول نہ پتھر یادوں کے جزیرے میں نہ بت ہیں نہ خدا ہے اک خاک کے پیکر کا تماشہ ہے سڑک پر ہر شخص یہاں قہر کی تصویر بنا ہے مٹی کے...
  4. کاشف اختر

    فانی امیدِ کرم کی ہے ادا، میری خطا میں

    غزل (شوکت علی خاں فانی بدایونی) امیدِ کرم کی ہے ادا، میری خطا میں یہ بات نکلتی ہے مری لغزشِ پا میں سمجھو تو غنیمت ہے، مرا گریۂ خونیں یہ رنگ ہے پھولوں میں، نہ یہ بات حنا میں جھک جاتے ہیں سجدے میں سر اور پھر نہیں اٹھتے کیا سحر ہے کافر! ترے نقشِ کفِ پا میں وہ جانِ محبت ہیں، وہ ایمانِ...
  5. کاشف اختر

    کلیات و دواوین کے مختلف نسخے

    السلام علیکم احباب! میرا سوال تو خاص طور پر اور اصالۃ "فیض احمد فیض " کے شعری مجموعوں سے تعلق رکھتا ہے، لیکن اس ضمن میں دیگر شعرا کے مجموعوں کی بھی بات آجاتی ہے! خواہ "کلیات اقبال ہو یا " کلیات جگر " مجھے اصل میں کنفیوژن یہ ہے کہ" فیض "کے کوئی پانچ یا چھ شعری مجموعے ہیں؟ اسی طرح " جگر " کے...
  6. کاشف اختر

    جون ایلیا فقیہ و واعظ و مفتی پہ حرف گیر ہو کون؟ شہر آشوب ۔ جون ایلیا

    گزر گئے پسِ در کی اشارتوں کے وہ دن کہ رقص کرتے تھے مے خوار رنگ کھیلتے تھے نہ محتسب کی تھی پروا نہ شہرِ دار کی تھی ہم اہلِ دل سرِ بازار رنگ کھیلتے تھے غرورِ جبہ و دستار کا زمانہ ہے نشاطِ فکر و بساطِ ہنر ہوئی برباد فقیہ و مفتی و واعظ پہ حرف گیر ہو کون؟ یہ ہیں ملائکہ اور شہر جنتِ شداد ملازمانِ...
  7. کاشف اختر

    جون ایلیا وہ اک عجیب زلیخا ہے یعنی بے یوسف ۔ جون ایلیا

    جو حال خیز ہو دل کا وہ حال ہے بھی نہیں فغاں کہ اب وہ ملالِ ملال ہے بھی نہیں تُو آ کے بے سروکارانہ مار ڈال مجھے کہ تیغ تھی بھی نہیں اور ڈھال ہے بھی نہیں مرا زوال ہے اس کے کمال کا حاصل مرا زوال تو میرا زوال ہے بھی نہیں کیا تھا جو لبِ خونیں سے اس پہ میں نے سخن کمال تھا بھی نہیں اور کمال ہے بھی...
  8. کاشف اختر

    مکمل رحمت صاحب. (افسانہ) تحریر: شوکت حیات

    ریٹائرمنٹ کے بعد رحمت صاحب کی زندگی ان کے لئے عذاب بن گئی تھی . جن بال بچوں کے لئے انہوں نے اپنا خون پسینہ ایک کیا تھا، اب وہ لوگ انہیں اجنبی اور حقارت آمیز نگاہوں سے دیکھتے تھے. سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ دھیرے دھیرے وہ زندگی کے کس مقام پر پہنچ گئے. انہیں بھرے پرے گھر اور شہر کے شور،ہنگامے میں...
  9. کاشف اختر

    جون ایلیا کتنے عیش سے رہتے ہوں گے، کتنے اتراتے ہوں گے.. غزل از جون ایلیا

    کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیں میرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے مجھ کو مطلب تھا آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے اس کی یاد کی باد صبا میں...
  10. کاشف اختر

    نعت از کاشف اختر

    حد امکاں سے پرے تعریف ہے سرکار کی پھر بھلا کیا ہوسکے مدحت شہ ابرار کی عرش پر بہر لقاء رب نے بلایا ہو جنہیں ان کے رتبے تک پہونچ کیا ہوسکے افکار کی سب فرشتے، عرش وکرسی لوح تک تھے منتظر دل میں تھی پیغمبروں کے، آزرو دیدار کی سارے عالم کی چمک ہے، ان کے رخ سے مستعار ماہ و اختر اک تجلی ہے...
  11. کاشف اختر

    ولی دکنی شراب شوق میں سرشار ہیں ہم

    شرابِ شوق سیں سرشار ہیں ہم کبھو بے خود کبھو ہوشیار ہیں ہم دو رنگی سوں تِری اے سروِ رعنا کبھو راضی، کبھو بیزار ہیں ہم تِرے تسخیر کرنے میں سری جن کبھو ناداں، کبھو عیار ہیں ہم صنم تیرے نیَن کی آرزو میں کبھو سالم، کبھو بیمار ہیں ہم ولیؔ وصل و جدائی سوں سجن کی کبھو صحرا، کبھو گلزار ہیں ہم
  12. کاشف اختر

    غزل ۔ راہ میں مرے آگے جب وہ خوبرو آئے۔ از کاشف اختر

    راہ میں مرے آگے جب وہ خوبرو آئے دست میں لئے خنجر گویا کہ عدو آئے قیس یا کہ لیلی ہو ہیر ہو کہ رانجھا ہو حال پر مرے سب کی چشم سے لہو آئے جان لے اگر واعظ ، رمز جرات رندی لے کے کاسہ میخانے بہر جستجو آئے تاحیات ہم اس کی راہ یوں رہے تکتے کاش وہ دم رخصت بہر گفتگو آئے شیخ ِکعبہ رندوں سے بڑھ کے بے...
  13. کاشف اختر

    غزل برائے اصلاح

    محترم سر الف عین اور بھائی راحیل فاروق سے اصلاح کی درخواست ہے راہ میں مرے آگے جب وہ خوبرو آئے دست میں لئے خنجر گویا کہ عدو آئے آئے کیا نشہ ساقی! جز تری نگاہوں کے لاکھ جام جم آئے لاکھ گو سبو آئے پھرتے ہیں لئے خنجر,کوچے میں ترے ہمدم ڈرتے ہیں پہ آخر کیوں سامنے جوتو آئے جان لے اگر واعظ ،...
  14. کاشف اختر

    گلگوں عارض ہے یا کوئی شعلہ ۔ کاشف اختر

    غم کا شعلہ پگھل نہ جائے کہیں اشک بن کر نکل نہ جائے کہیں پھر سے گلشن میں آگیا کوئی پھر طبیعت بہل نہ جائے کہیں گلگوں عارض ہے یا کوئی شعلہ گلستاں پھر سے جل نہ جائے کہیں ہم سے نظریں نہ پھیریو ساقی رند تیرا سنبھل نہ جائے کہیں ان سے کہدو نہ آئیں مقتل میں دست قاتل پھسل نہ جائے کہیں ہم کو ایسے...
  15. کاشف اختر

    گلگوں عارض ہے یا کوئی شعلہ ۔

    ایک اور تک بندی اساتذہ کے اصلاح و تبصرے کے لئے پیش خدمت ہے. غم کا شعلہ پگھل نہ جائے کہیں اشک بن کر نکل نہ جائے کہیں پھر سے گلشن میں آگیا کوئی پھر طبیعت بہل نہ جائے کہیں گلگوں عارض ہے یا کوئی شعلہ گلستاں پھر سے جل نہ جائے کہیں ہم سے نظریں نہ پھیریو ساقی رند تیرا سنبھل نہ جائے کہیں ان سے...
  16. کاشف اختر

    گو عکس ہے انکھوں میں فقط کوئے بتاں کا

    ایک نئی تک بندی ارباب محفل کی خدمت میں اعجاز نہیں ہے یہ زباں کا نہ بیاں کا مرہون ہے یہ طرز سخن ،چشم بتاں کا ہرگز نہ کمال، اس کو کہو! طرز بیاں کا یارو! یہ ہے انداز مری آہ و فغاں کا حسرت ہے کہ پھر دیکھ لوں محشر کا تماشا دل پھرسے ہے مشتاق کسی زخم نہاں کا دیکھوں اگر انکو تو قیامت بھی ہو آساں...
  17. کاشف اختر

    کلیم عاجز کبھی چوٹ تونے بھی کھائی ہے کبھی تیرا دل بھی دکھا ہے کیا۔ ڈاکٹر کلیم عاجز۔

    وہ ستم نہ ڈھائے تو کیا کرے اسے کیا خبر کہ وفا ہے کیا؟ تو اسی کو پیار کرے ہے کیوں یہ کلیمؔ تجھ کو ہوا ہے کیا؟ تجھے سنگ دل یہ پتہ ہے کیا کہ دکھے دلوں کی صدا ہے کیا؟ کبھی چوٹ تو نے بھی کھائی ہے کبھی تیرا دل بھی دکھا ہے کیا؟ تو رئیس شہر ستم گراں میں گدائے کوچۂ عاشقاں تو امیر ہے تو بتا مجھے میں...
  18. کاشف اختر

    ہاں دل میں مگر عکس رہا کوئے بتاں کا

    سابقہ تک بندیوں کی طرح ایک اور حاضر خدمت ہے اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے محترم سر الف عین ! راحیل فاروق واں مول نہیں کچھ بھی فقط تیغ زباں کا چلتا ہی نہیں زور وہاں حسن بیاں کا خود درد ہی درمان ہے ہر درد نہاں ہے سو چاہئے اب تیر کوئی چشم بتاں کا دیکھوں اگر ان کو تو لگے حشر بھی آساں کچھ کم تو...
  19. کاشف اختر

    تبصرہ کتب احیاء علوم الدین للإمام الغزالیؒ

    امام غزالی کی تصوف پر انتہائی معرکۃ الآراء کتاب ’احیاء علوم الدین ‘ ان دنوں زیر مطالعہ ہے ، ویسے تو اس کتاب پربڑے بڑے جید اساطین علم نے تبصرے فرمائے ہیں‘جن کے ناموں اور تبصرہ جات کی ایک طویل فہرست ہے جو اس سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہے ، ہم نے بھی کیا سوچ کر لکھنا شروع کردیا تو دوچار لفظ جوڑ کر ایک...
  20. کاشف اختر

    جمیل نوری نستعلیق کا مسئلہ

    میں نے اپنے کمپیوٹر پر جمیل نوری نستعلیق کے نام سے کئی فونٹس انسٹال کررکھے ہیں ، اس قبل بلال بھائی کا پاک اردو انسٹالر انسٹال کیا تھا جس سے راست طور نستعلیق کے بنیادی فونٹس انسٹال ہوگئے تھے ، لیکن اب پاک انسٹالر کو ان انسٹال کرڈالا تو اپنے پرانے فونٹس بھی فونٹس کے فولڈر سے ڈلیٹ کردئے ، اصل میں...
Top