بہت خوب جناب سلامتی آپ کے لیے
تیسرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
یا تو مرا خمیر کسی شان سے اُٹھا یا پِھر یہ اپنا بوجھ مری جان سے اُٹھا یہ پر یقین کے تو ملے بعد میں مُجھے اڑنے کا شوق تو فقط امکان سے اُٹھا...
واہ واہ واہ بہت عمدہ غزل کہی ہے آپ نے بہت لطف ایا پڑھ کر تمام شعر بہت عمدہ ہیں بہت سی داد آپ کے لیے اور دعائیں
شکریہ
آداب حضور
شکریہوارث بھائی
مشاعرہ کب ہے ؟ کیا یہ طرحی مشاعرہ ہے؟
سبھی کچھ چھوڑ کر نکلے ہیں لیکن پلٹ کا راستا رکھے ہوئے ہیں ش زاد
اُس نے اُٹھا کے پھینک دیا چاک سے پرے کچھ بن رہا ہوں اور ہی اب خاک سے پرے کچھ اور بات ہے سرِ اوراقِ زندگی اور بات کوئی اور ہے اوراق سے پرے...
آداب
بہت شکریہ سلامت رہیئے
بہت شکریہ صاحبان
http://tools.urduweb.org/bklet/bookmarklet.html یہ لنک کام نہیں کر رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کوئی مدد کرے گا؟؟
بہت شکریہ محترمہ
آداب مُحترمہ
پردہ اُٹھا کے حُسنِ ازل آئے تو بنے جو دیکھتا ہے مُجھ کو بھی دکھلائے تو بنے خورشیدِ جان آج نرالا ہی کچھ کرے تاروں کے بیچ گھوم کے...
اتنا دل گیر ہو کے جانا ہے آنکھ سے نیر ہو کے جانا ہے رنگ لمحوں کو کیسے تھامتے ہیں آج تصویر ہو کے جانا ہے آدمی کِتنا ٹوٹ جاتا...
آپ پر بھی سلامتی ہو
حضور یہیں ہوں محمود مغل صاحب کی نگری میں غزل پسند کرنے کا شکریہ
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں