اب بھی، چسپاں تخلیق غلطیوں سے مبرّا نہیں ہے
شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو
شاید اب بھی تِرا غم دل سے لگا رکھا ہو
۔۔۔۔۔
"شاید اب لوٹ کے نہ آئے تیری محفل میں" وزن میں نہیں
میرے خیال میں یوں ہوگا کہ:
شاید اب لوٹ کے آئے نہ تیری محفل میں
۔۔۔۔۔
اسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں
اس ہی...
جناب کاشفی صاحب
جونبارکی بستگی اس خوب صورت غزل سے قبل نظر سے نہیں گزری، اور نہ ہی میں اس کے معنی سے واقف ہوں
اگرچہ مفہوم ذہن میں با آسانی آرہا ہے پھر بھی اصل لطف سے محرومی کے خدشہ کی وجہ سے استفسار کر رہا ہوں
ایک بار پھر سے میری ڈھیر سری داد اس غزل کی پیشکش پر
گدائے حُسن کے حق میں یہ حکم صادر ہے
گھر اور دیکھے میرے گھر نہ بار بار آئے
ادب سے کہیو یہ اُس گل سے اے نسیمِ چمن
حضور دیں جو اجازت تو ، خاکسار آئے
الہٰی وہ بھی دن آئے کہ ہم سنیں مژدہ
چلو بُلانے کو ڈیوڑھی پہ چوبدار آئے
اسیرِکنج قفس کو چمن سے کیا مطلب
مری بلا سے خزاں آئے یا بہار آئے
۔۔۔۔۔۔۔
کیا...
جناب نیرنگ خیال صاحب
اظہارِ خیال کے لئےاور ستائشِ غزل کے لئے، آپ کا ممنون ہوں
دِلی مُسّرت ہُوئی جو غزل آپ کو پسند آئی
پسندیدہ کلام کی اس لڑی میں بہت ہی اچھی غزلیں خود مجھے بھی پڑھنے کو ملی ہیں
میں نیا ہوں، فرداََ فرداََ لکھنے سےہچکچاہٹ ہے
ماشااللہ سب نے کیا خوب ذوق پایا ہے یہاں، سب ہی داد...
غزلِ
شفیق خلش
ابھی کچھ ہیں مِلنے کو باقی سزائیں
وہ گِنتے ہیں بیٹھے ہماری خطائیں
نہیں آتے پل کو جو پہروں یہاں تھے
اثر کھو چکی ہیں سبھی اِلتجائیں
زمانہ ہُوا چھوڑ آئے وطن میں
نظر ڈُھونڈتی ہے اب اُن کی ادائیں
مِرے خونِ ناحق پہ اب وہ تُلے ہیں
جو تھکتے نہ تھے لے کے میری بَلائیں
خَلِش تم...
غزل
شفیق خلش
دعوے لبوں پہ جن کے، ہمیشہ وفا کے ہیں
دل پر ہمارے زخم، اُنہی کی سزا کے ہیں
ہجرت، ملال، بے وطنی، بیکسی، الم
سارے ثمر یہ اپنی ہی شاخِ دعا کے ہیں
اُن کی وفا کی بات کا کرکے یقین ہم
یہ سوچتے ہیں کیا بھلا معنی جفا کے ہیں
افسوس اُن کو ہوگا ہمیں یاد کرکے کل
مسرورآج، ہم پہ جو تہمت لگا کے...