نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    غزلِ ظہیر کاشمیری - "وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیّار سے پُوچھا کرتے ہیں"

    غزلِ ظہیرکاشمیری وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیّار سے پُوچھا کرتے ہیں یہ سر بہ گریباں دیوانے کس شے کا تقاضا کرتے ہیں اک دن تھا، کہ ساحل پر بیٹھے طُوفاں پہ تبسّم کرتے تھے اب مایوسی کے عالم میں ساحل کا تماشا کرتے ہیں خطرہ ہے وفا کے لٹنے کا، مجبُورئِ دل بھی لازم ہے جینے کی تمنّا کرتے ہیں،...
  2. طارق شاہ

    فضا میں رنگ ستاروں میں روشنی نہ رہے از شورش کاشمیری

    غزلِ آغا شورش کاشمیری فضا میں رنگ، ستاروں میں روشنی نہ رہے ہمارے بعد یہ، ممکن ہے زندگی نہ رہے خیالِ خاطرِ احباب واہمہ ٹھہرے اِس انجمن میں کہیں رسمِ دوستی نہ رہے فقیہہ شہر کلامِ خُدا کا تاجر ہو خطیبِ شہر کو قرآں سے آگہی نہ رہے قبائے صُوفی و مُلّا کا نرْخ سستا ہو بِلال چُپ ہو، اذانوں میں...
  3. طارق شاہ

    ذوق کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس -- غزلِ شیخ ابراہیم ذوق

    مزمل صاحب اور جناب نیرنگ صاحب اظہارِ خیال برانتخاب ِبالا کے لئے تشکّر خوشی ہوئی کے انتخاب پسند آیا
  4. طارق شاہ

    شیفتہ غزلِ نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ کم فہم ہیں تو کم ہیں پریشانیوں میں ہم

    نیرنگ خیال صاحب اظہارِ خیال اورانتخاب پر آپ کی داد کے لئے ممنون ہوں بہت خوشی ہی کہ بالا غزل آپ کو پسند آئی تشکّر
  5. طارق شاہ

    شیفتہ غزلِ نواب محمد مصطفیٰ خاں شیفتہ ۔۔ " جی داغِ غمِ رشْک سے جل جائے تو اچھا "

    غزلِ نواب محمد مصطفیٰ خاں شیفتہ جی داغِ غمِ رشْک سے جل جائے تو اچھا ارمان عدو کا بھی نکل جائے تو اچھا پروانہ بنا، میرے جلانے کو وفادار محفل میں کوئی شمع بدل جائے تو اچھا کس چین سے نظارۂِ ہردم ہو میّسر دل کوچہء دشمن میں بہل جائے تو اچھا تم غیر کے پہلو سے نکل آؤ تو بہتر حسرت یہ مرے دل کی...
  6. طارق شاہ

    شیفتہ غزلِ نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ کم فہم ہیں تو کم ہیں پریشانیوں میں ہم

    غزلِ نواب مصطفیٰ خاں شیفتہ کم فہم ہیں تو کم ہیں پریشانیوں میں ہم دانائیوں سے اچھے ہیں نادانیوں میں ہم شاید رقیب ڈوب مریں بحرِ شرم میں ڈوبیں گے موجِ اشک کی طغیانیوں میں ہم محتاجِ فیضِ نامیہ کیوں ہوتے اس قدر کرتے جو سوچ کچھ جگر افشانیوں میں ہم پہنچائی ہم نے مشق یہاں تک کہ ہو گئے...
  7. طارق شاہ

    داغ کس نے کہا کہ داغ وفا دار مرگيا ۔۔۔ غزلِ داغ دہلوی

    غزلِ داغ دہلوی کس نے کہا کہ داغ وفا دار مرگيا وہ ہاتھ مل کے کہتے ہيں کيا يار مرگيا دامِ بلائے عشق کي وہ کشمکش رہی اک اک پھڑک پھڑک کے گرفتار مرگيا آنکھيں کُھلی ہوئی ہیں پسِ مرگ اس لئے جانے کوئی کہ طالبِ ديدار مرگيا جس سے کيا ہے آپ نے اقرار جی گيا جس نے سنا ہے آپ سے انکار...
  8. طارق شاہ

    تعارف طارق شاہ

    جناب نقوی صاحب متشکّر اور ممنون ہوں آپ کی محبتوں پر خوش رہیں
  9. طارق شاہ

    ذوق کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس -- غزلِ شیخ ابراہیم ذوق

    غزلِ شیخ ابراہیم ذوق کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس غم ہے اُس کے پاس ہمدم، اور وہ ہےدم کے پاس ہم کو کیا ساقی، جو تھا جامِ جہاں بیں جم کے پاس تیراجامِ بادہ ہو، اور تُو ہو اِس پُرغم کے پاس خط کہاں آغاز ہے پشتِ لبِ دلدار پر ہیں جنابِ خضر آئے عیسیٰء مریم کے پاس مردمک کے پاس ہے یہ اشکِ...
  10. طارق شاہ

    غزلِ سیّدعابدعلی عابد ۔۔۔ جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیں

    غزلِ سیّدعابدعلی عابد جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیں کہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیں یونہی تیرے گیسو ہیں رُسوا، کہ مجھ کو پریشانیاں تھیں، پریشانیاں ہیں ہَمِیں رمْز جِینے کی پہچانتے ہیں پشیمانیاں سخت نادانیاں ہیں قفس ہم کو راس آگیا ہم صفیرو سَحَرخیزیاں ہیں، غزل خوانیاں ہیں محبت کے آداب کس کو...
  11. طارق شاہ

    حسرت موہانی ہم کیا کریں اگر نہ تری آرزو کریں؟

    اسی زمین میں حسرت موہانی صاحب کی ایک اور غزل ہم بندگانِ درد پہ مشقِ وفا ہے کیا دل جوئیِ وفا کا یہی مُقتَضا ہے کیا محرومیوں نے گھیر لِیا ہے خیال کو اے عشقِ یار تیری یہی اِنتہا ہے کیا شوقِ لقائے یارکہاں، میں حزیں کہاں اے جانِ بیقرار تجھے یہ ہُوا ہے کیا ہو جائے گی کبھی نہ کبھی جان نذرِ...
  12. طارق شاہ

    حسرت موہانی ہم کیا کریں اگر نہ تری آرزو کریں؟

    کہ کی جگہ آپ سے کے رقم ہو گیا ہے مصرع یوں ہونا چاہیے: "جب یہ خبر بھی ہو کہ وہ رنگیں ادا ہے کیا"
  13. طارق شاہ

    عدم زلف برہم سنبھال کر چلئے

    [q بہت اچھا انتخاب ہے، بہت سی داد ٹائپو درست کردیںگےتو غزل نکھر آئے گی تشکّر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اُس کی پائل اگر چھنک جائے گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے ہائے اُس مہ جبیں کی یاد عدم جیسے سینے میں دم اٹک جائے
  14. طارق شاہ

    حسرت موہانی ہم کیا کریں اگر نہ تری آرزو کریں؟

    کافی ہیں مرے بعد پشیمانیاں تری! میں کشتہء وفا ہوں مرا خوں بہا ہے کیا وقتِ کرم نہ پوچھے گا لطفِ عمِیمِ یار رِندِ خراب حال ہے کیا پارسا ہے کیا یوں شکرِ جور کرتے ہیں تیرے ادا شناس گویا وہ جانتے ہی نہیں ہیں گلا ہے کیا رونے لگے ابھی سے کہ ہے ابتدائے حال تم نے ابھی فسانۂ حسرت سُنا ہے کیا بہت ہی خوب...
  15. طارق شاہ

    جون ایلیا جب تری جان ہو گئی ہو گی

    وہ مری آن ہو گئی ہو گی کرنا رہ گیا :arrogant:
  16. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی اے بُتو بہرِخُدا درپئے آزار نہ ہو

    غزلِ اکبرالٰہ آبادی اے بُتو بہرِخُدا درپئے آزار نہ ہو خیرراحت نہ سہی، زیست تو دشوار نہ ہو یا رب ایسا کوئی بت خانہ عطا کر جس میں ایسی گزرے کہ تصوّر بھی گنہگار نہ ہو مُعترِض ہو نہ مِری عُزلت و خاموشی پر کیا کروں جبکہ کوئی محرمِ اسرار نہ ہو کیا وہ مستی، کہ دَمِ چند میں تکلیف شُمار مست وہ ہے...
  17. طارق شاہ

    شاکی کچھ اس لئے بھی نہیں ھم نصیب کے - شفیح حیدر دانش

    شاکی کچھ اس لئے بھی نہیں ہم نصیب کے محفوظ بام و در بھی کہاں ہیں رقیب کے دل کا دیا جلایا تو تنہائیاں بڑھیں کچھ اور دُور ہو گئے سائے قریب کے دانش ہماری آہ و فغاں رائیگاں گئی نالے مگر عزیز ہوئے عندلیب کے کیا کہنے ۔۔۔۔ بہت خوب تشکّر ، شیئر کرنے پر
  18. طارق شاہ

    ذوق جو کُھل کراُن کی زُلفیں، بال آئیں سرسے پاؤں تک

    غزلِ شیخ محمد ابراہیم ذوق جو کُھل کراُن کی زُلفیں، بال آئیں سرسے پاؤں تک بَلائیں، آکے لیں سَوسَو بَلائیں، سرسے پاؤں تک ہم اُن کی چال سے پہچان لیں گے اُن کو بُرقع میں ہزاراپنے کو وہ، ہم سے چھپائیں سرسے پاؤں تک یہ جتنے سرْو ہیں، سب اُن کے قد پرزہرکھاتے ہیں چمن میں سبز کیونکر ہو نہ جائیں، سرسے...
  19. طارق شاہ

    ساغر صدیقی چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند - ساغر صدّیقی

    بلال صاحب ساغر صاحب بہت اچھے شاعر تھے ، خوش لحن بھی ان کی یہ غزل برعکس محاورہ ہے جو قدما اور اساتذہ میں ناپپید ہےَ شاید اس لئے مقبول نہیں ہوئی، ورنہ ساغر کے بے شمار غزلیں مقبول عام ہیں قدما، یا استاد شاعر کہیں، محاورہ اور روزمرہ کی بستگی اسی مفہوم میں ہی کرتے تھے محاوراََ عید کا چاند، شاذ...
  20. طارق شاہ

    شہزاد احمد سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ دل کی خو کیا تھی - شہزاد احمد

    تلاش کرتے ہو کس شے کو کس خرابے میں درخت ہی نہ رہے شاخِ رنگ و بو کیا تھی کیا کہنے بہت شکریہ شاہ صاحبہ ۔اس انتخاب خوب کے لئے
Top