نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- مہتاب تھا طالع مِرے گھر رات سے پہلے

    تشکّر گیلانی صاحبہ، اظہارِ خیال اور پذیرائیِ انتخاب پر خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا بہت خوش رہیں
  2. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- خوشبو کسی بدن کا ابھی میرے بر میں ہے

    غزل حُسین انجُم خوشبو کسی بدن کا ابھی میرے بر میں ہے گونجی ہُوئی صدا کوئی دِیوار و در میں ہے کُشتہ ہیں اپنی فکرِ تغافل شعار کا سودا کسی کی زُلف کا کب اپنے سرمیں ہے ہر آئینے کو نقشِ تحیّر بنا دیا وہ نقش کون سا دل آئینہ گر میں ہے شورِ نشور جس کے مقابل ہے دم بخُود ایسا سکوت دامنِ قلب...
  3. طارق شاہ

    شفیق خلش -- وہ، جس کی یاد میں نیناں ہمارے ترسے رہے

    اظہار خیال بصورت داد کے لئے ممنون ہوں بہت خوشی ہوئی جو منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی تشکّر بہت خوش رہیں
  4. طارق شاہ

    شفیق خلش -- وہ، جس کی یاد میں نیناں ہمارے ترسے رہے

    تشکّر نایاب بھائی اظہار خیال اور پذیرائی انتخاب کیلئے خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا بہت خوش رہیں
  5. طارق شاہ

    واصف کب اُڑا لے گئی ہوا مت پوچھ

    اس بہت خوب انتخاب پر بہت سی داد قبول کریں تشکّر شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں
  6. طارق شاہ

    شفیق خلش -- وہ، جس کی یاد میں نیناں ہمارے ترسے رہے

    سید صاحب بہت ممنون ہوں انتخاب کی پذیرائی اور داد پرجو دلی طمانیت کا موجِب ہوا خوشی ہوئی کہ منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی، بالا شعر واقعی بہت خوب ہے تشکّر بہت شاداں اور فرحاں رہیں
  7. طارق شاہ

    فاتحِ عالم! پڑی ہوئی تھی ہوس بھی سالی جھولی میں ۔ فاتح الدین بشیرؔ

    فاتح صاحب! یہ شعر : یہ تو دیکھ خدا نے تجھ کو دوست دیے ہیں کیسے کیسے ایک محبت چھینی تجھ سے کتنی ڈالی جھولی میں کا پہلا مصرع مِرے خیال میں یوں کرنے سے رواں اور صحیح رہتا ہے کہ : یہ تو دیکھ خدا نے تجھ کو کیسے کیسے دوست دیے ایک محبت چھینی تجھ سے کتنی ڈالی جھولی میں اگرشعرکو اور مربوط کرنا چاہیں...
  8. طارق شاہ

    شفیق خلش -- وہ، جس کی یاد میں نیناں ہمارے ترسے رہے

    غزلِ شفیق خلش وہ، جس کی یاد میں نیناں ہمارے ترسے رہے اب اُس وطن کو بھی جانے سے، جاں کے ڈرسے رہے جہاں میں جن کی توسط سے بے ثمر سے رہے ہمارے حال سے وہ بھی تو بے خبر سے رہے ہُوا نہ ترکِ وطن سے بھی کچھ ہمیں حاصل دیارغیر میں آکر بھی در بہ در سے رہے خدا گواہ ہے، کہ رہنا یہاں نہیں تھا...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش -- آئی ہے جب بھی یادِ وطن تنگ کر گئی

    آئی ہے جب بھی یادِ وطن، تنگ کرگئی قرطاسِ خوش نظر کو لہو رنگ کرگئی حفظ وسلامتی کو ترستے ہیں لوگ اب محفوظ کچھ نہیں ہے، خبردنگ کرگئی شفیق خلش
  10. طارق شاہ

    بہادر شاہ ظفر ہمارا اور عالم ہم کو اس عالم سے کیا مطلب

    ہمارا اور عالم، ہم کو اِس عالم سے کیا مطلب کسی سے کیا غرض ہم کو، کسی کو ہم سے کیا مطلب عرق آلودہ عارض تیرے دیکھوں، اے گلستاں رُو مجھے کیا کام گلشن سے، گل و شبنم سے کیا مطلب جو یہ سمجھےکہ، ملتا ہے وہی، جو کچھ ہے قسمت میں ! رہا اُن کو، ظفر پھر فکرِ بیش و کم سے کیا مطلب بہت ہی خوب ! تشکّر...
  11. طارق شاہ

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جناب سید صاحب ! اظہار خیال کے لئے ممنوں ہوں مرحوم حسین انجم صاحب کے اِن اشعار میں کوئی معانی آفرینی تو نہیں لیکن اشعار میں کیفیت کے اظہارِ خوب نے، انہیں یہاں پیش کرنے پر مجھے اُکسایا پہلےشعر کے مصرع اولیٰ میں جو سہو یا فروگزاتِ بستگی ہے اس پر تو میں کچھ نہیں کرسکتا ہاں آخری شعر کے مصرع اولیٰ...
  12. طارق شاہ

    مجاز نوجوان سے

    جو ہو سکے ہمیں پامال کر کے آگے بڑھ نہ ہو سکے تو ہمارا جواب پیدا کر کیا کہنے صاحب تشکّر شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں
  13. طارق شاہ

    حسرت موہانی سمجھ ہی میں نہیں آتا کچھ ایسے دلربا تم ہو

    بہت خوب انتخاب جناب ! بہت سی داد اس انتخاب پر بہت خوش رہیں
  14. طارق شاہ

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ظلمت را بر رُخ پریشاں کردہ ای زیرِ ظلمت ماہِ تاباں کردہ ای از قد ومت بسترِ شب خواب را رشکِ اورنگِ سلیماں کردہ ای از گُل و برگِ لب و رُخسار خود صحنِ عالم را گُلِستاں کردہ ای از فروغِ مے رُخ گُلنار را شعلہٴ شمعِ شبستاں کردہ ای حُسین انجُم زُلفوں کو جب بھی رُخ پہ پریشاں سا کردیا ظُلمت کے...
  15. طارق شاہ

    حشر کیسا بھی ہو، برپا نہیں دیکھا جاتا۔ سعید خان

    فاصلہ رکھ کے سرِ راہ ملا کر، دشمن دوستوں سے، ہمیں یکجا نہیں دیکھا جاتا کیا ہی اچھا ہے
  16. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- خود کوغریقِ رحمتِ یاراں کرے کوئی

    بہت ممنون ہوں اظہار خیال پر سید صاحب طمانیت کا باعث ہوا آپ کو پسند آنا بہت شاداں رہیں
  17. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- مہتاب تھا طالع مِرے گھر رات سے پہلے

    خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا اظہار خیال کے لئے ممنون ہوں صاحب تشکّر بہت خوش رہیں
  18. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- مہتاب تھا طالع مِرے گھر رات سے پہلے

    غزل حُسین انجُم مہتاب تھا طالع مِرے گھر رات سے پہلے چھائی تھی گھٹا زُلف کی برسات سے پہلے لِیں عارضِ گلُرنگ کی زُلفوں نے بلائیں جب سر ہُوا تسلیم میں خم ہاتھ سے پہلے آباد ہے قدموں سے جو اب پیرِ مُغاں کے تھا شیخ کا مسکن وہ خرابات سے پہلے آنکھوں سے عیاں دل کا تقاضہ تو نہیں تھا چھائی جو...
  19. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- خود کوغریقِ رحمتِ یاراں کرے کوئی

    اظہار خیال کے لئے ممنون ہوں صاحب! خوشی ہوئی جو انتخاب پسند آیا تشکّر بہت شاداں رہیں
  20. طارق شاہ

    حُسین انجُم --- خود کوغریقِ رحمتِ یاراں کرے کوئی

    شکریہ اظہار خیال پر شاہ صاحبہ! بہت شاداں رہیں
Top